پیارے اسلامی بھائیوں گناہوں کی ایک لمبی فہرست ہے اور ہمیں ہر گناہ سے بچنا ہے ۔ انہی گناہوں میں سے ایک گناہِ کبیرہ جھوٹ بھی ہے جس میں آج بچوں سے لیکر بوڑھے، کیا عورت کیا مرد، سبھی اس جھوٹ کے گناہ میں مبتلا ہیں جس کی نحوست سے معاشرے میں بڑا بگاڑ پیدا ہو رہا ہے ۔ جھوٹ کے حوالے سے قرآن و حدیث میں مذمت اور بچنے کی ترغیبات موجود ہیں۔

تعریف: خلاف عادت بات کہنے کو جھوٹ کہتے ہیں۔

(1) ترمذی نے ابن عمر رضی اللہُ عنہما سے روایت کی، کہ رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: جب بندہ جھوٹ بولتا ہے، اس کی بدبو سے فرشتہ ایک میل دور ہوجاتا ہے۔( سنن الترمذی،کتاب البروالصلۃ، باب ماجاء في المراء،3/392،حدیث:1979)

(2) ابوبرزہ رضی اللہُ عنہ سے روایت ہے ، کہ رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: جھوٹ سے مونھ کالا ہوتا ہے اور چغلی سے قبر کا عذاب ہے۔(شعب الإیمان ، باب في حفظ اللسان،4/208،حدیث: 4813 )

(3) امام مالک و بیہقی نے صفوان بن سلیم سے روایت کی، کہ رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم سے پوچھا گیا، کیا مومن بزدل ہوتا ہے؟ فرمایا: ہاں۔ پھر عرض کی گئی، کیا مومن بخیل ہوتا ہے؟ فرمایا: ہاں۔ پھر کہا گیا، کیا مومن کذاب ہوتا ہے؟ فرمایا: نہیں۔ (الموطأ،کتاب الکلام،باب ماجاء في الصدق والکذب،2/468،حدیث:1913)

(4) اللہ کے رسول صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: ہلاکت ہے اس کے لیے جو بات کرتا ہے اور لوگو ں کو ہنسانے کے لیے جھوٹ بولتا ہے، اس کے لیے ہلاکت ہے، اس کے لیے ہلاکت ہے۔(سنن الترمذی،کتاب الزھد،4/142،حدیث:2322)

(5)عبداللہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہتے ہیں : رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ہمارے مکان میں تشریف فرما تھے۔ میری ماں نے مجھے بلایا کہ آؤ تمھیں دوں گی۔ حضور ( صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ) نے فرمایا: کیا چیز دینے کا ارادہ ہے؟ انہوں نے کہا، کھجور دوں گی۔ ارشاد فرمایا: اگر تو کچھ نہیں دیتی تو یہ تیرے ذمہ جھوٹ لکھا جاتا۔(سنن أبي داود ،کتاب الأدب، باب التشدید في الکذب،4/387،حدیث: 4991)

حضرت حاتم اصم رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں ہمیں یہ بات پہنچی ہے، ’’ جھوٹا ‘‘ دوزخ میں کتے کی شکل میں بدل جائے گا ، ’’ حسد کرنے والا ‘‘ جہنم میں سُؤَر کی شکل میں بدل جائے گااور ’’ غیبت کرنے والا ‘‘ جہنم میں بندر کی شکل میں بدل جائے گا۔ (تَنبِیہُ الْمُغتَرِّیْن، ص 194)

جھوٹ کے خلاف اعلان جنگ ہے!

نہ جھوٹ بولیں گے نہ بلوائیں گے! ان شاء اللہ الکریم

ان احادیث مبارکہ سے ہمیں یہ درس ملتا ہے کے جھوٹ جیسے کبیرہ گناہ سے ہمیں ہردم بچنا ہے اور خاص کر اپنے بچوں کو بھی بچپن ہی سے سچ بولنے اور جھوٹ سے بچنے کی تاکید کرنا ہے۔ اللہ پاک ہمیں ہر حال میں سچ بولنے اور جھوٹ سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے۔ اٰمین بجاہ النبی الامین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم