سچ کا الٹ جھوٹ ہے ، کسی چیز کو اس کی حقیقت کے برعکس بیان کر نا،جھوٹ کہلاتا ہے۔

جھوٹ کی مذمت پر پانچ فرامین مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم:

(1) حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: جھوٹ انسان کو برائی کی طرف لے جاتا اور برائی جہنم کی طرف لی جاتی ہے۔(الترغیب والترھیب ، کتاب الادب وغیرہ)

(2) تاجدار رسالت صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشا دفرمایا :جھوٹ انسان کو رسوا کردیتا ہے۔ (الترغیب فی الصدق الترہیب من الکذب،3/368)

(3) نبی کر یم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: جب بندہ جھوٹ بولتا ہے ہے تو اس کی بدبو سے فرشتہ ایک میل دور ہوجاتا ہے۔ (ترمذی ، کتاب البروالصلۃ ، باب ماجا ء فی الصدق والکذب ، ۳3/392،حدیث:1979)

(4) حضرت حاتم اصم رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: جہنم میں جھوٹا شخص کتے کی شکل میں، حسد کرنے والا سؤر کی شکل میں، چغل خور اور غیبت کرنے والا بندر کی شکل میں بدل دیا جائے گا۔( تنبیہ المغترین، الباب الثالث ، ص199)

(5) عبداللہ بن عمر رضی اللہُ عنہ سے روایت حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: جھوٹے گواہ کے قدم ہٹنے بھی نہ پائیں گے کہ اﷲ تعالیٰ اُس کے لیے جہنم واجب کر دے گا۔ ابن ماجہ ، کتاب الاحکام ، باب شہادة الزور،3/123،حدیث:73)