انسانی جسم میں 8 ایسے اعضاء ہیں جن سے گناہ صادر ہوتے ہیں اور وہ یہ ہے: (1) دل (2) کان (3) آنکھ (4) زبان (5) ہاتھ (6) پاؤں (7) پیٹ اور (8) شرمگاہ۔ ان میں مرکزی کردار دل کا ہے کہ اگر یہ ظاہری و باطنی طور پر درست ہو جائے اور اس کی اصلاح ہو جائے تو پورے جسم کی ظاہری و باطنی اصلاح ہو جائے۔

انہی 8 اعضاء میں سے ایک ہے زبان جس سے انسان جھوٹ بولتا رہتا ہیں۔ جھوٹ کی مذمت پر حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی چند احادیث کریمہ ملاحظہ فرمائیے ۔

(1) حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: بندہ جھوٹ بولتا رہتا ہے اور اس میں خوب کوشش کرتا رہتا ہے حتی کہ اللہ پاک کے ہاں اسے کذّاب (بہت بڑا جھوٹا)لکھ دیا جا تا ہے ۔( احیاء العلوم جلد سوم )

(2) آقائے نامدار صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم دو شخصوں کے پاس سے گزرے جو بکری کا سودا کرتے ہوئے قسمیں کھا رہے تھے۔ ان میں سے ایک کہہ رہا تھا :بخدا! میں اتنی قیمت سے کم نہیں کروں گا اور دوسرا کہہ رہا تھا :خدا کی قسم !میں اتنی رقم سے زیادہ نہیں دوں گا۔ پھر آپ کا وہیں سے گزر ہوا دیکھا ان میں سے ایک نے اسے خرید لیا تھا تو آپ نے ارشاد فرمایا: ان میں سے ایک نے گناہ اور کَفّارہ لازم کر لیا۔(احیاء العلوم جلد سوم)

(3) محبوب رب غفار صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: جھوٹ رزق کو تنگ کر دیتا ہے ۔(احیاء العلوم، جلد سوم )

(4) صادِق و امین آقا صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: كتنی بڑی خیانت ہے کہ تم اپنے مسلمان بھائی سے کوئی بات کہو جس میں وہ تمہیں سچا سمجھ رہا ہو حالانکہ تم اس سے جھوٹ بول رہے ہو ۔(احیاء علوم جلد سوم)

‌‍ پیارے پیارے اسلامی بھائیو! ہمیں بھی جھوٹ بولنے سے بچنا چاہیے کیونکہ جھوٹ انسان کا وقار ختم کر دیتا ہے اور ہمیں اللہ پاک سے بہت زیادہ توبہ کرنی چاہیے۔ یا اللہ جھوٹ بولنے سے ہماری حفاظت فرما، یا اللہ پاک ہمیں اپنی زبان کی حفاظت کرنے کی توفیق عطا فرما۔ اٰمین بجاہ النبی الامین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم