ہمارے معاشرے میں بہت سی برائیاں ہیں۔ ان میں سے ایک  جھوٹ بھی ہے۔ جھوٹ بہت بڑی بیماری ہے۔ جھوٹ تمام برائیوں کی جڑ ہے۔

جھوٹ کی تعریف:کسی بات کو حقیقت کے خلاف بیان کرنا جھوٹ ہے۔

جھوٹ کے متعلق 5فرامینِ مصطفیٰ :

حدیث نمبر 1:مجھے بہت سی حدیثیں بیان کرنے سے یہ بات روکتی ہے کہ نبی اکرم ﷺنے فرمایا: جو شخص مجھ پر جان بوجھ کر جھوٹ باندھے تو وہ اپنا ٹھکانا جہنم میں بنا لے۔

حدیث نمبر 2: جھوٹا وہ نہیں ہے جو لوگوں میں باہم صلح کرانے کی کوشش کرے اور اس کے لیے کسی اچھی بات کی چغلی کھائے یا اسی سلسلہ کی اور کوئی اچھی بات کہہ دے۔ ( صحیح بخاری،حدیث :2692 )

حدیث نمبر 3:منافق کی تین نشانیاں ہیں:جب بولتا ہے جھوٹ بولتا ہے،جب وعدہ کرتا ہے تو خلافی کرتا ہے،جب اسے امین بنایا جائے تو خیانت کرتا ہے۔ ( صحیح بخاری،حدیث : 6095 )

حدیث نمبر4: میں اس شخص کے لیے جنت کے اندر ایک گھر کا ضامن ہوں جو لڑائی جھگڑا ترک کر دے اگر چہ وہ حق پر ہو اور جنت کے بیچوں بیچ ایک گھر کا اس شخص کے لیے جو جھوٹ بولنا چھوڑ دے اگر چہ وہ ہنسی مذاق ہی میں ہو اور جنت کی بلندی میں ایک گھر کا اس شخص سے جو خوش خلق ہو۔ (ابوداؤد،حدیث: 4800)

حدیث نمبر 5: عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺنے فرمایا: بلا شبہ سچ آدمی کو نیکی کی طرف لے جاتا ہے اور نیکی جنت کی طرف لے جاتی ہے اور ایک شخص سچ بولتا رہتا ہے یہاں تک کہ وہ صدیق کا لقب اور مرتبہ حاصل کر لیتا ہے اور بلاشبہ جھوٹ برائی کی طرف لے جاتا ہے اور برائی جہنم کی طرف اور ایک شخص جھوٹ بولتا رہتا ہے،یہاں تک کہ وہ اللہ کے یہاں بہت جھوٹا لکھ دیا جاتا ہے۔ (بخاری،حدیث :6094 )

جھوٹ کی مذمت پر آیتِ مبارکہ :فَنَجْعَلْ لَّعْنَتَ اللّٰهِ عَلَى الْكٰذِبِيْنَ0ترجمہ:تو جھوٹوں پر اللہ کی لعنت ڈالیں۔

جھوٹ کی معاشرے میں تباہ کاریاں: ہمارے معاشرے کو تباہی کی طرف دھکیلنے میں جو برائیاں عام ہیں،ان میں سے ایک برائی جھوٹ یعنی (Lie) بھی ہے،جھوٹ ہمارے معاشرے میں اپنی جڑیں اتنی مضبوط کر چکا ہے کہ اب معاشرے کا تقریباً ہر طبقہ اس کی لپیٹ میں آچکا ہے،یاد رکھئے! جھوٹ تمام گناہوں کی جڑ ہے،جھوٹ ایمان کو کمزور کرنے والا عمل ہے،جھوٹ معاشرے میں بگاڑ پیدا کرنے کا سبب ہے،جھوٹ دوسرے کے اعتماد کو ختم کرنے والا بدترین عمل ہے،جھوٹ شیطان کا پسندیدہ کام ہے،جھوٹ انسانی تعلقات کو خراب کرنے والا کام ہے اور سب سے بڑھ کر یہ کہ جھوٹ اللہ پاک اور رسول اکرم ﷺ کی ناراضی کا سبب ہے۔ افسوس ! ہمارے ہاں بات بات پر جھوٹ بولنا بہت عام ہو گیا ہے،جھوٹ بولنے والوں نے معاذ اللہ جھوٹ کو برائی سمجھنا ہی چھوڑ دیاہے۔ اللہ پاک ہماری حالت پر رحم فرمائے۔