جھوٹ
گناہوں کی جڑ ہے،یہ سب سے بری خصلت ہے،جھوٹ کو ہر دین میں برا کہا گیا ہے،جو شخص جھوٹ
بولتا ہے وہ لوگوں کی نظروں میں گر جاتا ہے اور اپنا اعتماد گنوا لیتا ہے،جھوٹ ایک
باطنی بیماری ہے۔
جھوٹ کی تعریف:حقیقت کے برعکس کوئی بات کرنا جھوٹ
کہلاتا ہے سچ کی ضد۔(حدیقہ ندیہ،2/400)
حدیث 1: جب بندہ جھوٹ بولتا ہے تو اسکی بدبو سے فرشتہ ایک
میل دور ہو جاتا ہے۔ (ترمذی،3/392،حدیث:1979 )
شرح :جھوٹے کے منہ سے ایسی بدبو آتی ہے مگر یہ بدبو اس
لئے محسوس نہیں ہوتی کہ جھوٹ کی کثرت کے سبب ہر طرف اسکی بدبو کے بھپکے اٹھ رہے
ہوتے ہیں اور ہماری ناک اٹ چکی ہے۔( جھوٹ کی بدبو،ص 5)
حدیث 2: جھوٹ بولنے والے قیامت کے دن اللہ پاک کے نزدیک سب
سے زیادہ نا پسندیدہ افراد میں شامل ہوں گے۔(کنزالعمال،39/16،حدیث:4407)
شرح :دیکھا جھوٹ کتنی نقصان دہ چیز ہے کہ اللہ پاک اسے
نا پسند کرنے لگتا ہے اس لئے جھوٹ کو چھوڑ کر ہمیشہ سچ کا دامن تھامے رکھیں۔ (جھوٹ
کی تباہ کاریاں،ص 12)
حدیث 3: جھوٹ گناہ کی طرف لے جاتا ہے اور گناہ جہنم کی طرف
لے جاتا ہے اور بے شک بندہ جھوٹ بولتا رہتا ہے یہاں تک کہ اللہ پاک کے نزدیک کذاب
یعنی جھوٹا لکھ دیا جاتا ہے۔(بخاری، 4/125)
شرح :سچ پاکیزہ عادت ہے جو جنت تک پہنچا دیتی ہے جھوٹ بدترین
صفت ہے جسکی وجہ سے انسان کذاب لکھ دیا جاتا ہے۔ (جھوٹ کی بدبو،ص 11 )
حدیث4:سچ بولنا نیکی ہے اور نیکی جنت میں لے جاتی ہے اور
جھوٹ بولنا فسق و فجور ہے اور فسق و فجور دوزخ میں لے جاتا ہے۔( صحیح مسلم،ص 1077
)
شرح :سچ پاکیزہ
عادت ہے اور جھوٹ بری صفت ہے اور یہ انسان کو فاسق و فاجر بنا دیتی ہے۔ ( جھوٹ کی
بدبو،ص11 )
حدیث5: خرابی ہے اس کے لئے جو بات کرے تو جھوٹ بولے تاکہ
اس سے قوم کو ہنسائے اس کے لئے خرابی ہے اس کے لئے خرابی ہے (ترمذی،4/142،حدیث:2322)
شرح :فضول چوپال لگانے،ہوٹلوں کی رونق بڑھانے،لوگوں کو
ہنسانے کے لئے جھوٹے افسانے سنانے میں سراسر نقصان ہے۔(جھوٹ کی بدبو ص:13)
جھوٹ کی مثالیں: 1۔بچوں سے کہنا کہ چپ ہو جاؤ ہم آپ کو
پیزا لا کر دیں گے جبکہ ایسا ارادہ نہ ہو۔ 2۔ بچوں کو ڈرانے کی خاطر بلی یا کسی
جانور کا حوالہ دینا جبکہ معاملہ ایسا نہ ہو وہاں کوئی جانور موجود نہ ہو۔
سب سے
پہلا جھوٹ شیطان نے بولا۔(قسم کے بارے میں مدنی پھول،ص5)
معاشرتی نقصانات: 1۔ جھوٹا شخص ہر مجلس میں بے وقار اور
بے اعتبار ہو جاتا ہے۔2۔ جھوٹے لوگ ناپسندیدگی کا شکار ہوتے ہیں۔3۔ جھوٹے لوگ معاشرے
میں اکیلے رہ جاتے ہیں۔ 4۔لوگ جھوٹے انسان سے لین دین چھوڑ دیتے ہیں۔