الله پاک
نے انسان کو بے شمار نعمتوں سے نوازا ہے اور ان میں سے ایک نعمت زبان بھی ہے اگر
انسان زبان کا استعمال جھوٹ بولنے میں
کرے گا تو وہ ضرور جہنم کا حق دار ہی ہو گا کہ جھوٹ بولنا گناہ اور جہنم میں لے
جانے والا کام ہے،جھوٹ کا معصیت (گناہ) ہونا ضروریات دین میں سے ہے۔
تین
صورتوں میں جھوٹ بولنا جائز ہے یعنی اس کا گناہ نہیں: ایک جنگ کی صورت میں۔ یہاں
اپنے مقابل کو دھوکا دینا جائز ہے۔دوسرا یہ کہ دو مسلمانوں میں اختلاف ہے اور یہ
ان دونوں میں صلح کرانا چاہتا ہے۔ تیسرا کہ بی بی (زوجہ) کو خوش کرنے کے لئے کوئی بات
خلافِ واقع کہہ دے۔ (ظاہری گناہوں کی معلومات)
جھوٹ کا معنی:لغوی معنی: جھوٹ کے معنی ہیں سچ کا الٹ۔
(جھوٹا چھور )
اصطلاحی معنی: واقعے کے خلاف بات ہونا۔
سب سے پہلا جھوٹ : حب حضرت آدم علیہ السلام کو جنت سے
نکالا گیا اور زمین پر بھیجا گیا۔ یہ سب شیطان کے جھوٹ کے سبب ہی ہوا تھا۔لہٰذا سب
سے پہلا جھوٹ شیطان نے ہی بولا تھا۔
جھوٹ کے متعلق 5 فرامینِ مصطفیٰ :
1۔ سچ
بولنا نیکی ہے اور نیکی جنت میں لے جاتی ہے اور جھوٹ بولنا فسق و فجور ہے اور فسق
و فجور دوزخ میں لے جاتا ہے۔ (مسلم شریف)
2۔ جھوٹ
بولنا منافق کی علامتوں میں سے ہے۔(مسلم شریف،ص 50،حدیث :106)
3۔ جھوٹ
سے بچو! یقینا جھوٹ گناہ کی طرف لے جاتا ہے اور گناہ جہنم میں پہنچانے والا ہے۔ ( ابو
داود،کتاب الآداب،حدیث: 4989)
4۔ جب
بندہ جھوٹ بولتا ہے تو اس کی بدبو سے فرشتہ ایک میل دور ہٹ جاتا ہے۔ (ترمذی)
5۔ ہلاکت
ہے اس کے لئے جو اس غرض سے جھوٹ بولے کہ اس سے لوگ ہنسیں۔ ہلاکت ہے اسکے لئے،ہلاکت
ہے اس کے لئے۔
جھوٹ کی مذمت پر قرآنی آیات :
ترجمہ
کنزالایمان: اور اس سے بڑھ کر ظالم کون جو اللہ پر جھوٹ باندھے یا حق کو جھٹلائے
جب وہ اس کے پاس آئے جہنم میں کافروں کا
ٹھکانا نہیں۔(پ 21،العنکبوت : 68)
ترجمہ
کنز الایمان: اور اُن کے لئے دردناک عذاب ہے۔ بدلہ اُن کے جھوٹ کا۔(پ1،البقرة: 10)
ترجمہ
کنزالایمان: جھوٹوں پر الله کی لعنت ہوتی ہے۔(پ 3،اٰل عمران : 61)
چند مثالیں: آج کل مُروتاً جھوٹ بولنا بھی عام پایا جاتا ہے مثلا کسی سے سوال کیا: ہمارے
گھر کا کھانا پسند آیا ؟ تو مروت میں آ کر کہہ دیا: جی،بہت پسند آیا حالانکہ واقع میں اس کو کھانا پسند نہیں آیا
تھا تو یہ بھی جھوٹ ہو گا۔ *رات کو بجلی چلی گئی تھی اس لئے سبق یاد نہیں کر سکا
(جبکہ یاد نہ کرنے کا سبب سستی یا کھیل کو دیا کچھ اور تھا)۔ *یہ جھوٹ بول رہا ہے
(جبکہ معلوم ہے کہ یہ سچا ہے) *درد نہ ہونے کے باوجود استاد سے کہنا : میرے پیٹ میں
درد ہو رہا ہے،مجھے چھٹی دے دیجئے) * خرید و فروخت کے معاملات میں جھوٹ بولنے کو
کمال سمجھا جاتا ہے۔ *کوئی چیز خریدتے وقت اس طرح کہنا کہ یہ مجھے فلاں سے اس سے کم قیمت میں مل رہی تھی حالانکہ واقع میں
ایسا نہیں ہے۔ * اسی طرح با ئع (Seller) کا زیادہ رقم کرانے کے لئے قیمت خرید ( purchase price) زیادہ بتانا۔
(ظاہری گناہوں کی معلومات)