کسی بھی ادارے، تنظیم اور آرگنائزیشن کے لئے زیرک اور ماہرانہ رائے کےحائل تجربہ کار افراد کا تھنک ٹینک ضروری ہوتا ہے جو اپنے ادارے یاتنظیم کی ضروریات کو سمجھتا، مفید مشورےدیتا اور مزید بہتری لانے کی کو شش کر تاہے۔ ایسے افراد ادارےیا تنظیم کا قابلِ قدر سرمایہ اور مضبوط ستون ہوتے ہیں۔اسی تھنک ٹینک کی اہمیت کے پیشِ نظر امیر اہلِ سنت  مولانا محمدالیاس عطار قادری دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے 2000 عیسوی میں دعوتِ اسلامی کی مرکزی مجلسِ شوریٰ بنائی۔ ابتداءً چند اراکین تھے جبکہ اس وقت اراکینِ شوریٰ کی تعداد 26 تک پہنچ گئی ہے۔

دعوتِ اسلامی کی مجلس المدینۃ العلمیۃ کے زیرِ اہتمام ابو عاقب سید محمد یعقوب عطاری مدنی اور ابو قربان محمد بلال رضا عطاری مدنی نے ان اراکین شوریٰ کی مدنی ماحول سے وابستہ ہونے کی روداد، رکنِ شوریٰ کیسے بنے؟ اور دیگر حالاتِ زندگی پر مشتمل ایک کتاب بنام ”اراکینِ شوریٰ کی مدنی بہاریں“ ترتيب دی ہے جو مکتبۃالمدینہ سے شائع ہوکر اب قارئین کے لئے پیش کردی گئی ہے۔

اس کتاب میں آپ جان سکیں گے:

٭اطاعتِ مرکزی مجلس شوریٰ کے بارے میں امیر اہلِ سنّت کے ملفوظات

٭کون سے رکن شوریٰ انتقال کے بعد تختہ غسل پر مسکرائے؟

٭نگرانِ شوریٰ مولانا محمد عمران عطاری مدنی ماحول میں کیسے آئے؟

٭شادی کے دن روزہ رکھنے والے رکن شوریٰ

٭رکنِ شوریٰ حاجی عبدالحبیب عطاری کا اصل نام کیا تھا؟

٭سیرتِ عطار پڑھ کر آنکھیں اشکبار ہوگئیں