عفو عربی زبان کا لفظ ہے،جس کے معانی معاف کرنا، بخش
دینا،درگزر کرنا،بدلہ نہ لینا اور گناہ پر پردہ ڈالنے کے ہیں۔ اللہ پاک کا ارشاد
ہے: وَ لْیَعْفُوْا وَ لْیَصْفَحُوْاؕ-اَلَا تُحِبُّوْنَ اَنْ یَّغْفِرَ
اللّٰهُ لَكُمْؕ-وَ اللّٰهُ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ(۲۲) (پ 18، النور: 22) ترجمہ کنز الایمان:
اور چاہئے کہ معاف کریں اور درگزر یں کیاتم اسے دوست نہیں رکھتے کہ اللہ تمہاری
بخشش کرے اور اللہ بخشنے والامہربان ہے۔
نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا:جو کسی مسلمان کی غلطی
کو معاف کرے گا قیامت کے دن اللہ پاک اس کی غلطی کو معاف فرمائے گا۔ (ابن ماجہ، 3/36،حدیث:2199)
معاف کرنے سے عزت بڑھتی ہے: نبی
کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا: بندہ کسی کا قصور معاف کرے تو اللہ پاک اس(معاف کرنے
والے) کی عزت ہی بڑھائے گا۔ (مسلم، ص 1071، حدیث: 2588)
معاف کرنے والوں کی بے حساب مغفرت: نبی
کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا: قیامت کے دن اعلان کیا جائے گا جس کا اجر اللہ پاک کے ذمہ
کرم پر ہے وہ اٹھے اور جنت میں داخل ہوجائے،پوچھا جائے گا کس کے لیے اجر ہے؟منادی
اعلان کرنے والا کہے گا ان لوگوں کے لیے جو معاف کرنے والے ہیں تو ہزاروں آدمی
کھڑے ہوں گے اور بلا حساب جنت میں داخل ہوجائیں گے۔ (معجم اوسط، 1/542 ،
حدیث:1998)
جنت کا محل: نبی کریم ﷺ نے
ارشاد فرمایا: جسے یہ پسند ہو کہ اس کے لیے جنت میں محل بنایا جائے اور اس کے
درجات بلند کیے جائیں،اسے چاہیے کہ جو اس پر ظلم کرے یہ اسے معاف کرے اور جو اسے
محروم کرے یہ اسے عطا کرے،اور جو اس سے قطع تعلق کرے یہ اس سے ناطہ جوڑے۔ (مستدرک للحاکم،
3/12، حدیث:3215)
رحم کیا کرو تم پر رحم کیا جائے گا اور معاف کرنا
اختیار کرو، اللہ پاک تمہیں معاف فرما دے گا۔ (مسند امام احمد، 2/682، حدیث: 7062)