دعوتِ اسلامی کی مرکزی مجلس شوریٰ کے رکن حاجی مولانا عبدالحبیب عطاری کے والد محترم حاجی یعقوب گنگ  عطاری کا30ستمبر 2019ء بروز پیر رضائے الہٰی سے انتقال ہوگیا۔ مرحوم کے انتقال پر کثیر علمائے کرام نے مولانا حاجی عبد الحبیب عطاری اور ان کے لواحقین سے تعزیت کا اظہار کیا اورمرحوم کے لئے دعائیں کیں۔ چند علمائے کرام کے تعزیتی پیغام یہ ہیں:

چیئر مین رؤیتِ ہلال کمیٹی مفتی منیب الرحمٰن صاحب کا تعزیتی پیغام

دعوتِ اسلامی العالمی کے رکنِ مجلس جناب حاجی عبد الحبیب عطاری حفظہُ اللہ تعالیٰ کے والدِ ماجد محترم حاجی یعقوب گنگ رحِمہُ اللہ تعالیٰ کا انتقال ہوگیا ہے۔

ہم بارگاہِ ربُّ العزّت میں دعا گو ہیں کہ وہ اپنے پیارے حبیب مکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے صدقہ سے مرحوم کو مغفرتِ کاملہ نصیب فرمائے۔ ان کی نیکیوں کو اپنی بارگاہِ عالی میں مقبول ماجور فرمائے۔جناب حاجی عبد الحبیب عطاری کی دینی و تبلیغی خدمات کو ان کے لئے تاقیامت صدقۂ جاریہ فرمائے۔ اُن کو اور ہم سب کو آخرت میں سیّد المرسلین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی شفاعت نصیب فرمائے۔

نیز اللہ تعالیٰ جناب حاجی عبد الحبیب عطاری اور مرحوم کے تمام لواحقین اور اقارب کو صبرِ جمیل عطا فرمائےاور یہ صدمہ برداشت کرنے کی توفیق نصیب فرمائے۔(یکم اکتوبر2019ء مفتی منیب الرحمٰن)

محمدفیاض احمداویسی رضوی صاحب کا تعزیتی پیغام

وہ میرے سفرکے امیرتھے

غالبا سن 2017ء ؁ فقیر کراچی سے پی آئی اے کی فلائٹ سے مدینہ منورہ زاد ہَااللہ شرفاً وَّ تعظیماً حاضری کے لئے جارہا تھا۔ امیگریشن کے بعد انتظارگاہ کی طرف جاتے ہوئے ایک نورانی شکل والے بابا دیکھائی دیئے فقیرکے ذہن میں حضورنبی کریم رؤوف ورحیم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمان یادآیا جس کا خلاصہ کچھ اس طرح ہے کہ: ” سفرپہ جاتے ہوئے ایک امیرمقررکرلیا جائے تو سفرآسان ہوتا ہے“ فقیرنے سوچا مبارک سفرہے بابا جی کا چہرہ سنّتِ رسولصلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم (داڑھی شریف ) سے سجا ہے اور چہرہ بھی نورانی ہے کیوں نہ آج کے سفر کا انہیں امیربنالیا جائے، فقیران کے نزدیک ہوا اور پوچھا بزرگو ں کہا جارہے ہیں؟ بڑے ادب واحترام اور خوشی سے جھوم کر کہنے لگے مدینہ شریف اب یقین ہوگیا کہ ان کا چہرے کی طرح دل بھی نورانی ہے، فقیر نے عرض کیا پھرآپ ہمارے سفرکے امیرہیں کہنے لگے آپ ماشَاءَ اللہ صحت جوان ہیں امیرآپ ہیں، فقیرنے کہا آپ عمرمیں علم اور عمل میں بڑے ہیں سفرمبارک ہے امیرکے لئے میرا انتخاب صحیح ہے خوش طبعی کرتے ہوئے کہنے لگے کہ میں ضعیف ہوں آپ کا سامان نہیں اُٹھا سکوں گا ، فقیرنے عرض کیا آپ کے اوراپنے سامان اُٹھانے کی ذمّہ داری میرے سپرد کردیں وہ ائیرپورٹ میں چائے پینے کے لئے ہوٹل میں جانے لگے تو کہاچلیں آپ کو چائے پلاؤں، فقیرنے کہا آپ چلیں تشریف رکھیں میں چائے لاتا ہوں کہنے لگے میراکارڈ ہے اسی کے ذریعے پیمنٹ ہوتی ہے فقیرانتظارگاہ میں چلاگیا تھوڑی دیربعد وہ تشریف لائے تو اعلان ہوا مدینہ منّورہ زاد ہَااللہ شرفاً وَّ تعظیماً جانے والے مسافرجہازمیں تشریف لے جائیں، ہم جہاز میں جانے لگے تو میں نے عرض کیا آپ امیر ہیں آگے چلیں جہازمیں ہماری سیٹیں قدرے دورتھیں مگردل قریب تھے مدینہ منورہ پہنچے تو امگریشن کی طرف جاتے ہوئے فقیر نے انہیں آگے رہنے کا عرض کیا کہ آپ امیرہیں پھر حصولِ سامان کے بعد فقیرباہرآگیا احباب لینے آئے ہوئے تھے میں نے عرض کیا حاجی صاحب آپ میرے ساتھ چلیں کہنے لگے جزاک اللہ خیرمجھے لینے کے لئے بچے آئے ہونگے ، میں اپنے رہائش گاہ چلاگیا دودن بعد حرم نبوی شریف غالباً باب ِبلال کے اندرملے ،فقیرنے عرض کیا حاجی صاحب آپ میرے امیر سفرہیں تو مسکرادیئے مصافحہ کرنے کے بعد چل دیئے چندبعد حاجی محمدحنیف اللہ والہ کے ساتھ مدینہ منورہ میں کہیں ملے تو انہوں نے میرا تعارف کرایا کہ حضرت فیض ملت رحمۃ اللہ علیہ کے بیٹے ہیں اوران کا بھی تعارف کرایا کہ یہ حاجی عبدالحبیب قادری عطاری کے والدمحترم حضرت حاجی محمدیعقوب قادری ہیں فقیر نے کہایہ تومیرے سفرمدینہ طیبہ کے امیرہیں آج جب ہمیں ایک دوسرے کا تعارف ہوا خوشی مزیدہوئی پھر حضرت قطب مدینہ کے آستانہ پر بارہا مرتبہ ملے جب ملتے تو فقیرانہیں امیرسفرکہہ کریاد کرتا بہت خوش ہوتے بہت ہی شفیق انسان تھے کم گو تھے محبتِ مدینہ طیبہ سے سرشارتھے، اکثران سے مدینہ منورہ میں ملاقات ہوتی تھی دو دن قبل ان کی بیماری کی اطلاع ملی تو فقیرنے بہت دعا کی آج 30محرم الحرام 1441ھ پیرشریف کو ان کے انتقال کی خبرسن کرصدمہ ہوا اِنَّا لِلہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رٰجِعُوْن۔ اللہ تعالی ان کی بے حساب مغفرت فرمائے ،نبی کریمصلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی شفاعت نصیب فرمائے۔ پسماندگان کو صبرجمیل عطا فرمائے۔ اٰمین ثم اٰمین

(مدینے کا بھکاری الفقیرالقادری محمدفیاض احمداویسی رضوی جامعہ اویسیہ رضویہ سیرانی مسجدبہاولپور)