روس کی سلطنت تاتارستان میں 3 روزہ عالمی کانفرس  بعنوان ”قرآن وسنت کی روشنی میں دورِ حاضر میں علماء کا کردار “منعقد ہوئی۔ جس میں دنیا کے مختلف ممالک عراق،لبنان،مصر،شام، ترکی، ایران ، مغرب اور پاکستان وغیرہ سے تشریف لائے ہوئے مشائخ کرام سمیت کثیر تعداد میں مقامی علمائے کرام اور دیگر اہم شخصیات نے شرکت کی۔

کانفرنس میں شریک علمائے کرام اس بات پر فکر مند تھے کہ آج کا مسلمان بے عملی کا شکار کیوں ہے؟ نیز ہماری نوجوان نسل علم اور ڈگریوں میں تو آگے بڑھ رہی ہے لیکن عمل اور فکرِ آخرت میں پیچھے کیوں جا رہی ہے؟ کانفرنس کے دیگر شرکا نے بھی اصلاحِ امت کے انداز پر بحث کی۔ خصوصاً نوجوان نسل کو دین کے قریب کرنے کے لئے مؤثر لائحہ عمل اختیار کرنے پر زور دیا گیا۔

اس کانفرس میں دعوتِ اسلامی کو تین ممالک سے نمائندگی کا موقع ملا :٭شیخ عبد اللہ المدنی (پاکستان) ٭شیخ بلال مدنی (جرمنی) ٭شیخ شہاب الدین ( ترکی)،دو مبلغینِ دعوتِ اسلامی نے عربی زبان میں بیانات کئے اور مندرجہ بالا عنوانات کے ساتھ ساتھ بانی دعوتِ اسلامی علامہ مولانا محمد الیاس قادری دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کا تعارف بھی پیش کیا۔

مبلغینِ دعوتِ اسلامی نے کانفرس میں موجود علما کو دعوتِ اسلامی کے تحت دعوتِ دین کے لئےقائم شدہ مختلف شعبہ جات کا تعارف کروایا اور انہیں بتایا کہ دنیا بھر میں سنتوں کو پھیلانے والی تحریک دعوتِ اسلامی نیک بننے اور بنانے والے کام، راہ خدا میں سفر، کتب ورسائل، مدنی چینل، ویب سائٹ اور سوشل میڈیا جیسے جدید ذرائع کی مدد سے نوجوان نسل کو دین کی تعلیمات فراہم کرنے میں اپنا واضح کردار ادا کررہی ہے، جسے کانفرس میں موجود حاضرین نے بے حد سراہا۔

اللہ کرم ایسا کرے تجھ پے جہاں میں

اے دعوتِ اسلامی تیری دھوم مچی ہے