گزشتہ دنوں دعوتِ اسلامی کے زیرِ اہتمام الحرم مارکی واربرٹن میں ہفتہ وار سنتوں بھرا اجتماع منعقد ہوا جس میں سیاسی و سماجی اور مذہبی شخصیات سمیت کثیر عاشقانِ رسول نے شرکت کی۔

اس اجتماعِ پاک میں مرکزی مجلسِ شوریٰ کے رکن حاجی یعفور رضا عطاری نے’’شان سیدنا امیر معاویہ رضی اللہ عنہ ‘‘ کے موضوع پرسنتوں بھرا بیان کرتے ہوئے شرکائے اجتماع کی دینی و اخلاقی اعتبار سے تربیت کی۔

اس موقع پر حاجی نصر اقبال عطاری، مولانا اشفاق احمد رضوی، ڈسٹرکٹ نگران محمد شکیل عطاری، تحصیل نگران علی رضا عطاری، ائمہ مساجد ڈویژن ذمہ دار محمد آصف مدنی، اقبال گرینڈ ایونٹ کے آنر جاوید اقبال بگڑ، الحرم مارکی کے چیف ایگزیکٹو شیخ محمود قاضی، شیخ عبد الحفیظ، بزنس مین محمد آصف گئو، شیخ نوید احمد مونگہ اور پروفیسر قیصر وحید موجود تھے۔(رپورٹ:محمد رمضان عطاری مدنی مدرس جامعۃالمدینہ و امام و خطیب جامع مسجد فیضانِ غوث اعظم، کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری)


پچھلے دنوں پنجاب پاکستان کے شہر فیصل آباد میں قائم مدنی مرکز فیضان مدینہ میں دعوت اسلامی کی مرکزی مجلسِ شوریٰ کے رکن ونگرانِ پاکستان مشاورت حاجی محمد شاہد عطاری نے شعبہ مکتبۃ المدینہ کے ذمہ داراسلامی بھائیوں کا مدنی مشورہ کیا جس میں پاکستان مشاورت کے اراکین، نگرانِ شعبہ وصوبائی ذمہ داران سمیت دیگر اسلامی بھائیوں نے شرکت کی۔

نگرانِ پاکستان مشاورت نے ذمہ داران سے گفتگو کرتے ہوئے انہیں مکتبۃالمدینہ کی آنے والی نئی کُتُب ورسائل کے حوالے سے بریف کیا خصوصی طور پر فیضان ڈیجیٹل قراٰن پین کا تعارف کروایا گیا۔

الحمدللہ مکتبۃ المدینہ دعوتِ اسلامی پیش کر رہاہے فیضان ڈیجیٹل قراٰن پین جس میں تلاوتِ قراٰن ِ پاک، نعت و بیان، آڈیو رسائل اور امیر اہلِ سنت دامت برکاتہم العالیہ کے مدنی مذاکروں کے ساتھ بچوں کے لئے اسلامک قصے شامل ہیں۔

واضح رہے اس مدنی مشورے میں مرکزی مجلسِ شوریٰ کے اراکین حاجی محمد امین عطاری اور حاجی فضیل رضا عطاری بھی موجود تھے۔(رپورٹ:عبدالخالق عطاری نیوز فالواپ ذمہ دار، کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری)


صوبۂ پنجاب پاکستان کے شہر فیصل آباد میں قائم مدنی مرکز فیضان مدینہ میں سیکھنے سکھانے کا حلقہ منعقد ہوا جس میں نیو سوسائٹی ڈیپارٹمنٹ کے اسلامی بھائیوں سمیت شخصیات نے شرکت کی۔

دورانِ حلقہ دعوت اسلامی کی مرکزی مجلسِ شوریٰ کے رکن ونگران پاکستان مشاورت حاجی محمد شاہدعطاری نے ’’اصلاح اعمال‘‘ کے موضوع پر سنتوں بھرا بیان کرتے ہوئے نماز وں کی پابندی کرنے اور نیکی کی دعوت عام کرنے کے حوالے سے مدنی پھول دیئے۔

اس کے علاوہ نگرانِ پاکستان مشاورت نے اسلامی بھائیوں کو رمضان المبارک میں سنت اعتکاف کرنے اور دعوتِ اسلامی کے دینی کاموں کے لئے عطیات جمع کرنے کا ذہن دیا جس پر انہوں نے اچھی اچھی نیتوں کا اظہار کیا۔(رپورٹ:عبدالخالق عطاری نیوز فالواپ ذمہ دار، کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری)


پنجاب پاکستان کے شہر فیصل آباد میں قائم دعوت اسلامی کے مدنی مرکز فیضان مدینہ میں سوشل میڈیا ڈیپارٹمنٹ کے اسلامی بھائیوں کی تربیت کے لئے مدنی مشورے کا انعقاد ہوا جس میں شعبے کے متعلقہ نگران شعبہ صوبائی اورمیٹرو پولیٹن ذمہ داران سمیت دیگر اسلامی بھائیوں نے شرکت کی۔

اس مدنی مشورے میں رکنِ مرکزی مجلسِ شوریٰ ونگرانِ پاکستان مشاورت حاجی محمد شاہدعطاری نے ذمہ داران سے گفتگو کرتے ہوئے شعبے کی تقرری اور کار کردگی سمیت 3 ماہ کا تقابلی جائزہ لیا۔

اس کے علاوہ نگرانِ پاکستان مشاورت نے اسلامی بھائیوں کو نیک اعمال پر عمل کرنے، نمازوں کی پابندی کرنے، رمضان المبارک کے سنت اعتکا ف میں بیٹھنے اور نیکی کی دعوت کو عام کرنے کے بارے میں مدنی پھول دیئے۔(رپورٹ:عبدالخالق عطاری نیوز فالواپ ذمہ دار، کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری)


نام :

محمد بن احمد بن محمد بن ابراہیم بن احمد الانصاری المحلی القاھری الشافعی

لقب :

جلال الدین، جلال المحلی

محلِی کہنے کی وجہ :

محلی قاہرہ کے علاقے محلی کبری میں پیدائش کی وجہ سے محلی کہا جاتا ہے۔

آپ مسلکاً شافعی ہیں، پیدائش و رہائش قاہرہ کی ہے ۔

ولادت :

شوال 791 ھ بمطابق 1389ء کو”محلہ کبری “ قاہرہ میں پیدا ہوئے ۔

تعلیم :

امام جلال الدین محلی نے فقہ و اصول فقہ: امام شمس الدین برماوی ، ابراھیم بیجوری ، امام بلقینی ،عز الدین ابن جماعہ رحم اللّٰہ علیہم سے ،

نحو: امام شہاب العجیمی ، شمس شطنوفی رحمۃ اللّٰہ علیہم سے ،

علم الفرائض و حساب :ناصر بن انس المصری رحمۃ اللہ علیہ سے ،

منطق و بلاغت: امام بدر اقصرائی سے ، تفسیر امام بساطی رحمۃ اللہ علیہ سے ،

حدیث و اصول حدیث : امام ولی عراقی اور حافظ ابن حجر عسقلانی رحم اللّٰہ علیہم سے حاصل کئے آپ علوم و فنون کے جامع ہوئے۔

(ظفر المحصلین باحوال المصنفین صفحہ 42 ،قدیمی کتب خانہ آرام باغ کراچی )

اساتذہ وشیوخ :

حسن المحاضرہ اور دیگر کتب میں آپ کے اساتذہ کی تعداد اٹھائیس (28) سے زائد بتائی گئی ہے جن میں مشہور و معروف یہ ہیں:

سراج الدین بن ملقن المعروف امام ابن ملقن رحمۃ اللّٰہ علیہ

سراج الدین بلقینی رحمۃ اللہ علیہ

عز الدین ابن جماعہ رحمۃ اللہ علیہ

محمد بن موسیٰ دمیری رحمۃ اللہ علیہ

شمس الدین محمد بن ابراھیم شطنوفی رحمۃ اللہ علیہ

حافظ ابن حجر عسقلانی رحمۃ اللہ علیہ

ابراھیم بیجوری رحمۃ اللّٰہ علیہ

تلامذہ :

آپ نے قاہرہ کے بعض مدارس میں تدریس بھی کی جن کے نام یہ ہیں: مدرسہ برقوقیہ ، مدرسہ مؤیدیہ یہ وہ مدارس ہیں جن میں امام ابن حجر عسقلانی رحمۃ اللّٰہ علیہ تدریس فرمایا کرتے تھے ۔

آپ کے تلامذہ میں بڑے بڑے آئمہ کرام ہیں جن میں چند کے نام یہ ہیں :

امام جلال الدین سیوطی رحمۃ اللّٰہ علیہ

امام سخاوی رحمۃ اللّٰہ علیہ

ابراھیم بن مقدسی رحمۃ اللّٰہ علیہ

نور الدین سمودی رحمۃ اللّٰہ علیہ

احمد بن محمد منوفی المعروف قاضی منوفی رحمۃ اللّٰہ علیہ

عبدالحق بن محمد سنباطی رحمۃ اللّٰہ علیہ

تفسیر جلالین :

ابتداء ً امام جلال الدین محلی رحمۃ اللّٰہ علیہ نے اس تفسیر کی تالیف کا آغاز کیا تھا،آپ نے سورہ کہف سے شروعات کی اور آخر قرآن تک تفسیر کرلی پھر سورہ فاتحہ کی تفسیر لکھی اور اس کے بعد داعی اَجَلْ کو لبیک کہہ گئے اور یہ تفسیر ادھوری رہ گئی۔ امام سیوطی رحمۃ اللہ علیہ نے اس کتاب کی تکمیل کا بیڑا اٹھایا اور سورہ بقرۂ سے سورہ ٔ اسراء کے آخر تک تفسیر لکھ کر اس کتاب کو مکمل کردیا چونکہ سورۂ فاتحہ کی تفسیر محلی صاحب کے قلم سے تھی اس لئے اس کو کتاب کے آخر میں سورۃ الناس کی تفسیر کے بعد رکھ دیا تاکہ محلی صاحب کی پوری تفسیر ایک جگہ رہے او ران کی تحریر کردہ تفسیر ایک جگہ، یہی وجہ ہے کہ تفسیر جلالین کی شروعات سورۂ بقرہ سے ہوئی ہے نہ کہ سورۂ فاتحہ سے یہاں قابل ذکر بات یہ ہے کہ علامہ سیوطی رحمۃ اللہ علیہ نے سورۂ بقرہ سے سورۂ اسراء کے آخر تک یعنی نصف قرآن کی تفسیر صرف چالیس ( 40 ) دن کے اندر تحریر کی جیسا کہ خود سورۂ اسراء کی تفسیر کے خاتمہ پر لکھتے ہیں: وألفتہ فی قدر میعاد الکلیم‘‘ کلیم اللہ یعنی حضرت موسیٰ علیہ السلام کے لئے مقرر کردہ میعاد (یعنی چالیس دن) میں، میں نے یہ کتاب تالیف کی۔ آگے لکھتے ہیں : فرغتُ من تألیفہ یوم الأحد عاشر شھر شوال سنۃ سبعین وثمان مائۃ وکان الابتداء فیہ یوم الأربعاء مستھل رمضان من السنۃ المذکورۃ یعنی یکم رمضان 870 ھ سے 10 شوال 870 ھ کے درمیان کل 40 دن میں یہ کتاب تالیف ہوئی۔(تفسیر جلالین، ج:3،ص: 456،مکتبۃ المدینہ )

تصانیف :

امام محلی نے قیمتی کتابیں تصنیف فرمائیں جو نہایت مختصر اور عمدہ عبارت پر مشتمل ہیں:

(1) تفسیر جلالین

(2) البدر الطالع فی حل جمع الجوامع

(3) کنز الراغبین شرح المنہاج الطالبین

(4) مختصر التنبیہ للشیرازی

(5) شرح تسھیل الفوائد فی النحو

(6) الجھر بالبسملۃ

(7) شرح الاعراب عن قواعد الاعراب

(8) شرح مقصورۃ ابن حازم

(9) کنز الذخائر فی شرح التائیۃ

(10) مناسک حج

(11) القول المفید فی النیل السعید

(12) الانوار المرضیۃ شرح مختصر البردۃ

(13) الطب النبوی

(14) کتاب الجھاد

(15 ) شرح الشمسیۃ فی المنطق لنجم الدین القزوینی

(16) حاشیۃ علی شرح جامع المختصرات فی فروع الشافعیۃ

(17) تعلیقۃ علی جواھر البحرین فی الفروع

(18) شرح عروض اندلسی

(19) شرح الورقات فی اصول الفقہ

نوٹ :مذکورہ کتب میں بعض ناتمام ہیں۔

وفات:

مرض اسہال کے سبب آپ کی وفات 15 رمضان المبارک 864ھ بمطابق 1459 مصر کے شہر قاہرہ میں ہوئی۔ آپ کو اپنے آبائی قبرستان میں سپردِ خاک کیا گیا۔

حوالہ جات :

حسن المحاضرہ

شذرات الذہب

الضوء الامع

تفسیر جلالین

از قلم :احمد رضا مغل

بمطابق یکم جمادی الثانی 1441

بروز بدھ


ملک بھرمیں سات مقامات پر ”ختم بخاری شریف“اجتماعات کا انعقاد

بخاری شریف کی مکمل احادیث مبارکہ پڑھی گئیں جبکہ مفتیان کرام اور مبلغین نے بیانات کئے

تفصیلات:

26 فروری 2022ء کی شب ہونے والے مدنی مذاکرےکے دوران شیخ طریقت، امیر اہلسنت علامہ محمد الیاس عطار قادری دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ نے بخاری شریف کی آخری حدیث پڑھی اور ترجمہ کرتے ہوئے ابن حجر عسقلانی رحمۃاللہ علیہ کی کتاب”فتح الباری“ سے حدیث شریف کی شرح بیان فرمائی۔

ملک کے مختلف شہروں کراچی، حیدر آباد، لاہور، فیصل آباد، اسلام آباد اور ملتان میں قائم دعوت اسلامی کے تحت چلنے والے جامعات المدینہ میں” ختم بخاری شریف “کے سلسلے میں اجتماعات کا انعقاد کیا گیا۔

مدنی مذاکرے سے قبل ختم بخاری شریف میں جامعات المدینہ کے اساتذۂ کرام، ناظمین، ذمہ داران اور طلبۂ کرام نے مل کر تقسیم کاری کے ساتھ مکمل بخاری شریف کے احادیث مبارکہ کی قراءت کی۔

بعد ازاں عالمی مدنی مرکز فیضان مدینہ کراچی کے جامعۃ المدینہ میں شیخ الحدیث والتفسیر مفتی محمد قاسم عطاری مُدَّ ظِلُّہُ العالی اور استاذ الحدیث مفتی محمد حسان عطاری مدنی مُدَّ ظِلُّہُ العالی ، جامعۃ المدینہ سائٹ ایریا ولیکاکراچی میں استاذ الحدیث مفتی محمد حسان عطاری مدنی مُدَّ ظِلُّہُ العالی اور جامعۃ المدینہ جوہرٹاؤن لاہور میں شیخ الحدیث مفتی محمد ہاشم خان عطاری مُدَّ ظِلُّہُ العالی جبکہ باقی مقامات پر جامعۃ المدینہ کے اساتذۂ کرام اور ذمہ داران نے سنتوں بھرے بیانات کئے۔

ختم بخاری شریف اجتماعات میں شیخ الحدیث غلام شبیر سعیدی مدنی مُدَّ ظِلُّہُ العالی اور مفتی محمد سرفراز عطاری، شیخ الحدیث مفتی محمد نوید عطاری مُدَّ ظِلُّہُ العالی ، جامعۃالمدینہ کے اساتذۂ کرام، اراکین شوریٰ اور جامعۃ المدینہ کے طلبہ کرام شریک ہوئے۔ 


اللہ سبحانہ وتعالیٰ نےاپنےمحبوبِ ذیشانصلی اللہ علیہ و الہ وسلم کونوری بشربنایاہے،حقیقتِ محمدی نورہے اور بشریت (یعنی بشروانسان ہونا) گویاکہ آپ صلی اللہ علیہ و الہ وسلم کاایک لباس اوروصف ہےاوریہ بات بھی بدیہی وواضح ہے کہ نورانیت وبشریت میں کوئی منافات وتضاد نہیں ہےلہذا ان دونوں کاایک ذات میں اِجتماع ممکن،بلکہ واقع اور قرآنِ مجید کی نصِ جلیل اورحدیثِ جبریل سےثابت ہے۔چنانچہ سورۂ مریم کی آیت نمبر17میں اللہ تعالیٰ نے نوری مخلوق کےسردارجبرائیل علیہ السلام کاحضرتِ سیدتنامریم رضی اللہ تعالیٰ عنھاکےپاس آنےکابیان کرتے ہوئے ارشادفرمایا:

"فَاَرْسَلْنَآ اِلَيْهَا رُوْحَنَا فَتَمَثَّلَ لَهَا بَشَرًا سَوِيًّا 17؀"([1])

ترجمۂ کنزالایمان: تو اس کی طرف ہم نے اپنا روحانی بھیجا وہ اس کے سامنے ایک تندرست آدمی کے روپ میں ظاہر ہوا ۔

ثابت ہوا کہ جب جبریلِ امین علیہ السلام نور،بلکہ نورانی مخلوق کےسیدوسردارہونے کےباوجودبشری صورت میں آسکتے ہیں توآقائے جبریل ،رسولِ جمیل،نبیِ جلیل صلی اللہ علیہ و الہ وسلمبھی نورہوتے ہوئےبشربن کردنیامیں جلوہ فرما ہوسکتے ہیں۔

اسی طرحصحیح مسلماوردیگرمعتبرومعتمدکُتبِ اَحادیث میں"حدیثِ جبریل" مذکورومسطور ہے، جس میں اس بات کابیان موجودہے کہ حضرتِ سیدناجبریلعلیہ الصلوۃوالتسلیمنےبارگاہِ رسالت میں بشری صورت میں آکر ایمان، اسلام، اِحسان اورقیامت کی نشانیوں کےبارےمیں سوالات کئے۔چنانچہ حدیثِ جبریل کی ابتداءہی میں راویِ حدیث حضرتِ سیدنا عمرفاروقِ اعظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ جبریلِ امین علیہ السلام کاحاضرِ بارگاہِ رسالت ہونااِن الفاظ سے بیان فرماتے ہیں: "بَيْنَمَا نَحْنُ عِنْدَ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ يَوْمٍ، إِذْ طَلَعَ عَلَيْنَا رَجُلٌ شَدِيدُ بَيَاضِ الثِّيَابِ، شَدِيدُ سَوَادِ الشَّعَرِ۔۔۔الخ" ([2])

یعنی،ایک دن ہم نبیِ کریمصلی اللہ علیہ و الہ وسلمکی خدمتِ اَقدس میں حاضرتھےکہ ایک شخص ہمارے سامنے نمودار ہوئے جن کےکپڑےبہت سفیداوربال خوب کالےتھے۔۔۔الخ

پیغامِ حق وہدایت:وہ بدنصیب لوگ جونبی الاَنبیاء،رسولُ المرسلینصلی اللہ علیہ و الہ وسلمکومعاذاللہ اپنے جیسابشرثابت کرنے کیلئےآپ صلی اللہ علیہ و الہ وسلم کےکھانےپینے،چلنےوغیرہ اَفعالِ بشریہ کودلیل بناتے ہیں اُنہیں ذرامعراج کےمعجزےاوراس میں رُونماہونے والے معاملات مثلاً شقِ صد،آن کی آن میں صدیوں کا سفرطےکرنے،آسمانوں اورجنت و دوزخ کی سیرفرمانے،کُرۂ نارسےسلامتی کےساتھ گزرجانے،بغیرہوا کے زندہ رہنےاورسدرۃُالمنتہیٰ سےآگےعالَمِ اَنوارولامکاں تک پہنچنے کےمعاملےکی طرف بھی نظرکرنی چاہئے، تاکہ نورانیتِ محمدی کی حقیقت اُن کےسامنےواضح ولائح ہوسکے۔ایسےہی لوگوں کودعوتِ حق اورپیغامِ ہدایت دیتے ہوئےغزالئ زماں،رازئ دوراں حضرت علامہ سیِّداَحمدسعیدکاظمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتےہیں:

"جولوگ حضورصلی اللہ علیہ و الہ وسلمکےکھانےپینے،چلنےپھرنےودیگراَوصافِ بشریہ کوحضورعلیہ الصلوۃوالسلام کے نور ہونے کی نفی میں بطورِ دلیل پیش کرتےہیں انہیں غورکرناچاہئےکہ جس طرح کھاناپیناوغیرہ ان کےنزدیک حضور علیہ الصلوۃوالسلامکےنورنہ ہونےکی دلیل ہےاسی طرح تمام عالَمِ عناصرسےاُوپرجانا زمین کے بغیرٹھہرا رہنا، ہوا اور سانس کامحتاج نہ ہونا،کُرۂ نارسےصحیح سالِم گزرجانااورآن کی آن میں مسجدِ حرام سےمسجدِ اقصیٰ اورآسمانوں پر جاکر واپس آجاناان ہی کےاُصول پربشرنہ ہونےکی دلیل ہوسکتاہےکیونکہ جس طرح نورکاکھاناپینا ناممکن ہےاسی طرح بشر کاآسمانوں پرجانا ہواکے بغیرزندہ رہنا،آگ سےصحیح سالِم گزرجانا،ایک آن میں آسمانوں پرجاکرواپس آجانابھی ناممکن ہے۔معلوم ہواکہ اللہ تعالیٰ نےاپنےحبیب صلی اللہ علیہ و الہ وسلم کوبشریت بھی عطافرمائی ہےاورنورانیت بھی۔ عالَمِ بشریت میں ظہورِ بشریت کاغلبہ ہےاورعالَمِ اَنوارمیں ظہور نورانیت کا۔" ([3])

نوانیتِ مصطفیﷺ اور کلام اعلی حضرت :

اعلیٰ حضرت امامِ عشق و محبت امام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرحمن اپنے قصیدۂ معراجیہ میں گویا کہ اسی حقیقت کو سمجھاتے ہوئے یوں فرماتے ہیں کہ:

خَبَریہ تَحوِیلِ مہر کی تھی کہ رُت سُہانی گَھڑی پِھرے گی

وہاں کی پوشاک زیبِ تَن کی یہاں کاجوڑابَڑھاچکے تھے

شرح کلامِ رضا:

معراج کی رات(تحویلِ مہریعنی) آفتابِ نبوت صلی اللہ علیہ و الہ وسلم کےایک بُرج سے دوسرے بُرج(یعنی مکاں سے لامکاں) کی طرف پھرنے کی خبر گویا اِس بات کی طرف اشارہ تھی کہ اب(اُمتیوں کی خوش بختیوں کی رُت)موسم اورزمانہ بدلے گاہےاوراچھی اور سُہانی گھڑی آنے والی ہے۔

سرکارِ والاتبار صلی اللہ علیہ و الہ وسلم نےوہاں(یعنی عالمِ نور اور لامکاں)کالباس پہنااور یہاں(عالمِ ظاہر ودنیا)کاپہناہوا اور مبارَک جوڑا(بڑھا چکے) صدقہ فرماچکے تھے۔

تحویلِ مہر:علمِ صَرَف کی رُو سے" تحویل"بابِ تَفْعِیْل کامَصدرہےجس کےمعنیٰ ہیں"ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کرنا"۔قبلہ کی تبدیلی کےبیان میں بھی "تحویلِ قبلہ"کالفظ بولاجاتاہے۔اس لفظ کااستعمال "سورج چاندیاکسی ستارے کاایک بُرج سے دوسرے بُرج میں آنا"کے معنی میں بھی ہوتاہے۔چنانچہ مہرِ رسالت،ماہِ نبوت، عرب کےچاند،عجم کےسُورج صلی اللہ علیہ و الہ وسلمنےمعراج کی رات گویا ایک بُرج سےدوسرےبُرج کی طرف کاسفراختیارفرمایا۔ زمین سےآسمان کی طرف،مکاں سےلامکاں کی جانب،کعبہ وقبلہ(یعنی مسجدحرام)سے قَابَ قَوسَین تک،عالمِ بشریت سےعالمِ اَنوارکی طرف منتقل ہونےکاارادہ فرمایا تویہ تحویلِ مہرگویااس بات کی خوشخبری ونویداورنیک فال تھی کہ اب محبوبِ رحمٰن،نبیِ ذیشان،مکینِ لامکان صلی اللہ علیہ و الہ وسلمکی اُمتِ مرحومہ کی خوش بختیوں کی بھی معراج ہونےوالی ہے،اِن کی قسمت کاستارہ بھی چمکنےوالاہے،ان کےبھی دن پھرنے والےہیں اوراِن کی خزاں بھی بہارمیں تبدیل ہونےوالی ہےکہ معراج کی رات اسراء کےدُولہا،محبوبِ خُدا، کونین کےداتاصلی اللہ علیہ و الہ وسلمخالقِ کائناتعزوجلکی بارگاہ سےخاص فیض لےکرمخلوق وموجودات کو فیض یاب فرمائیں گے۔

لیکن یہ سفرایک عالَم(عالَمِ بشریت)سےدوسرےعالَم (عالَمِ اَنوار)تک کاتھالہذاسرورِ ہردوسراصلی اللہ علیہ و الہ وسلم نے معراج کی شب گویاکہ لباس تبدیل فرمایا یعنی لباس وصفتِ بشریت کےساتھ ساتھ نورانیتِ محمدی(جوکہ آپ صلی اللہ علیہ و الہ وسلم کی حقیقت ہےاس)کاظُہوراپنے عُروج پرتھا۔([4])

چنانچہ معراج کی رات نبیِ مختار،شاہِ اَبرارصلی اللہ علیہ و الہ وسلمکی حقیقت یعنی نورانیت کاصفتِ بشریت پرایساغلبہ تھا کہ جس کےسامنےنورانی مخلوق کےسردارجبریلِ امین علیہ الصلوۃوالتسلیمکی نورانیت بھی ماندپڑگئی تھی، سدرۃُالمنتہیٰ کےاُس پار کےاَنوار کی تاب لاناجبریلِ امین علیہ الصلوۃوالسلامکےبس سےتوباہرتھا،لیکن نوری بشر، رسولِ اَنورصلی اللہ علیہ و الہ وسلمنےاُن اَنوارکامشاہدہ فرمایااورتمام ترحجابات ومنازلِ قُرب کوطےکرکےبلاحجاب اپنے ربِّ جمیل وجلیل عزوجل کادیدارفرمایا۔

اسی بات کوحکیم الاُمت مفتی احمدیارخان نعیمی علیہ الرحمہ"مرآۃالمناجیح" میں یوں فرماتے ہیں:"سارے معجزات لوگوں کو دکھائے مگر معراج لوگوں سے چھپائی گئی بعد میں سنائی گئی کیونکہ معراج میں ربّ سے وصال تھا، اس میں حضورصلی اللہ علیہ و الہ وسلمکی نورانیت بھی ظاہر تھی اورحضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ و الہ وسلم کالباس بھی نورانی تھا، کسی آنکھ میں طاقت نہ تھی کہ حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ و الہ وسلم کو دیکھتی،گھر کا لباس اور ہوتا ہے دفتر کا لباس دوسرا، دُنیا حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ و الہ وسلم کا دفتر ہے یہاں لباس بشریت میں آئے وہ جہاں حضورصلی اللہ علیہ و الہ وسلم کا گھر ہے وہاں کا لباس نور ہے۔"([5])

نوٹ : فلسفۂ نورانیت وبشریت کی تفصیلات جاننے کیلئےفتاوی رضویہ مخرَّجہ میں موجود امامِ اہلسنتعلیہ الرحمہکارسالہ"صلاتُ الصَّفافی نورالمصطفےٰ صلی اللّٰہ علیہ وسلم" اورحکیمُ الاُمت مفتی احمدیارخان نعیمی رحمۃاللہ علیہ کا"رسالہ نور"بہت مفیدہے۔([6])

از: ابوالحقائق راشد علی رضوی عطاری مدنی



[1]۔ مریم:19/17

[2]۔ صحیح مسلم،کتاب الایمان،1/27،قدیمی کتب خانہ

[3]۔ مقالاتِ کاظمی،ج1،ص206،کاظمی پبلی کیشنز

[4]۔ حکیم الاُمت مفتی احمدیارخان نعیمی علیہ الرحمہ "رسالہ نور"میں فرماتے ہیں:"حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ و الہ وسلم نوربھی ہیں اوربشربھی یعنی نوری بشر ہیں۔حقیقت حضور(علیہ السلام)کی نُورہے اورلباس بشری ہے۔" (رسالہ نور،ص30،نعیمی کتب خانہ)

[5]۔ مرآۃُالمناجیح،8/136،نعیمی کتب خانہ

[6]۔ ماخوذ از: لَمَعَانُ الْاَنْوَارِ الْاَحْمَدِیَۃِ فِیْ تَوْضِیْحِ الْقَصِیْدَۃِ الْمِعْرَاجِیَۃِ بنام : شرح قصیدۂ معراجیہ


صوبہ خیبر پختونخوا کے شہر پشاور میں قائم دعوتِ اسلامی کے مدنی مرکز فیضانِ مدینہ میں شعبہ ائمہ مساجد کے زیرِ اہتمام 26 فروری 2022ء بروز ہفتہ سنتوں بھرا اجتماع منعقد ہوا جس میں قرب وجوار کےعلمائے کرام و ائمہ کرام نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔

اس اجتماعِ پاک میں مرکزی مجلسِ شوریٰ کےرکن حاجی محمد عقیل عطاری مدنی نے سنتوں بھرا بیان کرتے ہوئے وہاں موجود اسلامی بھائیوں کو شعبے کے ذریعے دنیا بھر میں کی جانے والی دینی خدمات کے بارے میں بتایاجس پر انہوں نے دعوتِ اسلامی کی خدمات کو سراہا۔بعدازاں ائمۂ کرام و علمائے کرام نے رکنِ شوریٰ سے ملاقات کی۔(کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری)


پچھلے دنوں شعبہ رابطہ برائے شخصیات کے ذمہ دار نے کمشنر سبی ڈویژن کے پرسنل سیکریٹری ذیشان طاہر کے عزیز ، ڈپٹی کمشنر آفس کے سینئر کلرک کے کزن ،سبی ڈپٹی کمشنر آفس سبی کے ریٹائرڈ سپرینڈنٹ (مرحوم )حاجی منظور خلجی کے انتقال پر  ان کے بیٹے ڈاکٹر ریحان خلجی سے ملاقات و تعزیت کی اور انکے والد کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی کی ۔ 


اوتھل موٹروے پولیس سیکٹر اوتھل کی جانب سے دعوت اسلامی کے  مدرسۃا لمدینہ صابرین مسجد میں طلبہ کے لئےروڈ سیفٹی سیشن منعقد کیا گیا جس میں روڈ سیفٹی یونٹ کے انچارج حامد حسن جعفر نے طلبہ کو حادثات سے بچاؤکےمتعلق ملٹی میڈیا کے ذریعے مفید معلومات اور لیکچر دیا۔

جس میں طلبہ کو روڈ کراسنگ کی احتیاطی تدابیر، روڈ پر لگے سائن بورڈز، ہیلمٹ کے فوائد ، ون وے ڈرائیونگ، موٹرسائیکل کے سائیڈ شیشوں کا استعمال، لنک روڈ پٹرول پمپ سے ہائی وے کو جوائن کرنا، موٹرسائیکل کی بیک لائٹس ، اوورسپیڈنگ اور دوران ڈرائیونگ موبائل فون استعمال کے نقصانات سے آگاہ کیا تا کہ وہ خود کو اور روڈ پر موجود دیگر لوگوں کو بھی محفوظ رکھ سکیں اور ساتھ ہی ساتھ کم عمری میں ڈرائیونگ کی شدید حوصلہ شکنی کی ۔

اس کے علاوہ طلباء و اساتذہ کو کمیونٹی پولیسنگ کے بارے میں آگاہ کیا کہ کس طرح وہ روڈ سیفٹی میں بہتری کے لئے اپنا کردار ادا کرسکتے ہیں اور جہاں بھی وہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی دیکھیں تو اپنے طور پر لوگوں کو ان کی غلطی کی نشاندہی کرائیں ۔ اس موقع پر ناظم مدرسۃ المدینہ قاری شکراللہ عطاری نے ماہنامہ فیضان مدینہ حامد حسن جعفر کو تحفے میں پیش کیا ۔ اس موقع پرمیڈیا ڈیپارٹمنٹ آف دعوت اسلامی قلات ڈویژن کے ذمہ دار جہانزیب عطاری ، قاری احمد رضا عطاری ، قاری ظفراللہ عطاری اور قاری احسان عطاری بھی موجودتھے۔


دعوت اسلامی کے تحت  BCA, Blantyre Malawi میں ایک ارادہ بنام مدرسۃ المدینہ قائم ہے جو طلبہ اور کمیونٹی کو اسلامی تعلیم فراہم کررہا ہے۔ اس ادارے کے ساتھ ہی فیضان مدینہ، جامعۃ المدینہ اور دار المدینہ قائم کی جارہی ہےجس کے سلسلے میں تعمیراتی کاموں کا آغاز ہوچکا ہے۔

گزشتہ دنوں دعوت اسلامی کے نگران ویلز یوکے حاجی سید فضیل رضا عطاری نے نگران ملاوی مولانا عثمان عطاری مدنی اور پاکستان سے تشریف لائے ہوئے FGRF کے ذمہ دار محمد اسد عطاری سمیت دیگر اسلامی بھائیوں کے ہمراہ ان مقامات کا وزٹ کیا اور تعمیراتی کاموں کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔

واضح رہے کہ دعوت اسلامی کی جانب سے تین سال کے قلیل عرصے میں ملاوی کے مختلف گاؤں میں 14 مدنی مراکز قائم کئے جاچکے ہیں۔ 


دعوتِ اسلامی کے زیرِ اہتمام فیصل آباد میں نگرانِ شعبہ اصلاحِ اعمال حاجی محمد سہیل عطاری کی شادی کے سلسلے میں محفلِ ذکر و نعت کا انعقاد کیا گیا جس میں مرکزی مجلسِ شوریٰ کے رکن حاجی فضیل رضا عطاری کی آمد ہوئی۔

دورانِ محفل رکنِ شوریٰ نے سنتوں بھرا بیان کیا اور وہاں موجود عاشقانِ رسول کی تربیت کرتے ہوئے انہیں نیک اعمال رسالے پر عمل کرنے کی ترغیب دلائی جس پر انہوں نے اچھی اچھی نیتوں کا اظہار کیا۔(کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری)