نام :

محمد بن احمد بن محمد بن ابراہیم بن احمد الانصاری المحلی القاھری الشافعی

لقب :

جلال الدین، جلال المحلی

محلِی کہنے کی وجہ :

محلی قاہرہ کے علاقے محلی کبری میں پیدائش کی وجہ سے محلی کہا جاتا ہے۔

آپ مسلکاً شافعی ہیں، پیدائش و رہائش قاہرہ کی ہے ۔

ولادت :

شوال 791 ھ بمطابق 1389ء کو”محلہ کبری “ قاہرہ میں پیدا ہوئے ۔

تعلیم :

امام جلال الدین محلی نے فقہ و اصول فقہ: امام شمس الدین برماوی ، ابراھیم بیجوری ، امام بلقینی ،عز الدین ابن جماعہ رحم اللّٰہ علیہم سے ،

نحو: امام شہاب العجیمی ، شمس شطنوفی رحمۃ اللّٰہ علیہم سے ،

علم الفرائض و حساب :ناصر بن انس المصری رحمۃ اللہ علیہ سے ،

منطق و بلاغت: امام بدر اقصرائی سے ، تفسیر امام بساطی رحمۃ اللہ علیہ سے ،

حدیث و اصول حدیث : امام ولی عراقی اور حافظ ابن حجر عسقلانی رحم اللّٰہ علیہم سے حاصل کئے آپ علوم و فنون کے جامع ہوئے۔

(ظفر المحصلین باحوال المصنفین صفحہ 42 ،قدیمی کتب خانہ آرام باغ کراچی )

اساتذہ وشیوخ :

حسن المحاضرہ اور دیگر کتب میں آپ کے اساتذہ کی تعداد اٹھائیس (28) سے زائد بتائی گئی ہے جن میں مشہور و معروف یہ ہیں:

سراج الدین بن ملقن المعروف امام ابن ملقن رحمۃ اللّٰہ علیہ

سراج الدین بلقینی رحمۃ اللہ علیہ

عز الدین ابن جماعہ رحمۃ اللہ علیہ

محمد بن موسیٰ دمیری رحمۃ اللہ علیہ

شمس الدین محمد بن ابراھیم شطنوفی رحمۃ اللہ علیہ

حافظ ابن حجر عسقلانی رحمۃ اللہ علیہ

ابراھیم بیجوری رحمۃ اللّٰہ علیہ

تلامذہ :

آپ نے قاہرہ کے بعض مدارس میں تدریس بھی کی جن کے نام یہ ہیں: مدرسہ برقوقیہ ، مدرسہ مؤیدیہ یہ وہ مدارس ہیں جن میں امام ابن حجر عسقلانی رحمۃ اللّٰہ علیہ تدریس فرمایا کرتے تھے ۔

آپ کے تلامذہ میں بڑے بڑے آئمہ کرام ہیں جن میں چند کے نام یہ ہیں :

امام جلال الدین سیوطی رحمۃ اللّٰہ علیہ

امام سخاوی رحمۃ اللّٰہ علیہ

ابراھیم بن مقدسی رحمۃ اللّٰہ علیہ

نور الدین سمودی رحمۃ اللّٰہ علیہ

احمد بن محمد منوفی المعروف قاضی منوفی رحمۃ اللّٰہ علیہ

عبدالحق بن محمد سنباطی رحمۃ اللّٰہ علیہ

تفسیر جلالین :

ابتداء ً امام جلال الدین محلی رحمۃ اللّٰہ علیہ نے اس تفسیر کی تالیف کا آغاز کیا تھا،آپ نے سورہ کہف سے شروعات کی اور آخر قرآن تک تفسیر کرلی پھر سورہ فاتحہ کی تفسیر لکھی اور اس کے بعد داعی اَجَلْ کو لبیک کہہ گئے اور یہ تفسیر ادھوری رہ گئی۔ امام سیوطی رحمۃ اللہ علیہ نے اس کتاب کی تکمیل کا بیڑا اٹھایا اور سورہ بقرۂ سے سورہ ٔ اسراء کے آخر تک تفسیر لکھ کر اس کتاب کو مکمل کردیا چونکہ سورۂ فاتحہ کی تفسیر محلی صاحب کے قلم سے تھی اس لئے اس کو کتاب کے آخر میں سورۃ الناس کی تفسیر کے بعد رکھ دیا تاکہ محلی صاحب کی پوری تفسیر ایک جگہ رہے او ران کی تحریر کردہ تفسیر ایک جگہ، یہی وجہ ہے کہ تفسیر جلالین کی شروعات سورۂ بقرہ سے ہوئی ہے نہ کہ سورۂ فاتحہ سے یہاں قابل ذکر بات یہ ہے کہ علامہ سیوطی رحمۃ اللہ علیہ نے سورۂ بقرہ سے سورۂ اسراء کے آخر تک یعنی نصف قرآن کی تفسیر صرف چالیس ( 40 ) دن کے اندر تحریر کی جیسا کہ خود سورۂ اسراء کی تفسیر کے خاتمہ پر لکھتے ہیں: وألفتہ فی قدر میعاد الکلیم‘‘ کلیم اللہ یعنی حضرت موسیٰ علیہ السلام کے لئے مقرر کردہ میعاد (یعنی چالیس دن) میں، میں نے یہ کتاب تالیف کی۔ آگے لکھتے ہیں : فرغتُ من تألیفہ یوم الأحد عاشر شھر شوال سنۃ سبعین وثمان مائۃ وکان الابتداء فیہ یوم الأربعاء مستھل رمضان من السنۃ المذکورۃ یعنی یکم رمضان 870 ھ سے 10 شوال 870 ھ کے درمیان کل 40 دن میں یہ کتاب تالیف ہوئی۔(تفسیر جلالین، ج:3،ص: 456،مکتبۃ المدینہ )

تصانیف :

امام محلی نے قیمتی کتابیں تصنیف فرمائیں جو نہایت مختصر اور عمدہ عبارت پر مشتمل ہیں:

(1) تفسیر جلالین

(2) البدر الطالع فی حل جمع الجوامع

(3) کنز الراغبین شرح المنہاج الطالبین

(4) مختصر التنبیہ للشیرازی

(5) شرح تسھیل الفوائد فی النحو

(6) الجھر بالبسملۃ

(7) شرح الاعراب عن قواعد الاعراب

(8) شرح مقصورۃ ابن حازم

(9) کنز الذخائر فی شرح التائیۃ

(10) مناسک حج

(11) القول المفید فی النیل السعید

(12) الانوار المرضیۃ شرح مختصر البردۃ

(13) الطب النبوی

(14) کتاب الجھاد

(15 ) شرح الشمسیۃ فی المنطق لنجم الدین القزوینی

(16) حاشیۃ علی شرح جامع المختصرات فی فروع الشافعیۃ

(17) تعلیقۃ علی جواھر البحرین فی الفروع

(18) شرح عروض اندلسی

(19) شرح الورقات فی اصول الفقہ

نوٹ :مذکورہ کتب میں بعض ناتمام ہیں۔

وفات:

مرض اسہال کے سبب آپ کی وفات 15 رمضان المبارک 864ھ بمطابق 1459 مصر کے شہر قاہرہ میں ہوئی۔ آپ کو اپنے آبائی قبرستان میں سپردِ خاک کیا گیا۔

حوالہ جات :

حسن المحاضرہ

شذرات الذہب

الضوء الامع

تفسیر جلالین

از قلم :احمد رضا مغل

بمطابق یکم جمادی الثانی 1441

بروز بدھ