تحریر: بنت ِمنصور عطاریہ مدنیہ

دفتر ذمہ دار پاک سطح” شعبہ حج و عمرہ

دینی تعلیم نورِ ہدایت کا سر چشمہ، نعمتِ باری، رحمتِ الٰہی، باعثِ برکت، سببِ نجات، باعثِ نزولِ رحمت، باعمل زندگی گزارنے کا ضابطہ اور وجہِ سر بلندی ہے۔کیونکہ علمِ دین انسان کو گمراہی کے اندھیرے سے نکال کر ہدایت کے نور تک پہنچا دیتا ہے اور وہ رحمتِ الٰہی میں رہتا ہے۔علمِ دین کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ اس کی فرضیت مرد و عورت دونوں میں سے ہر ایک پر ہے۔چنانچہ

رسولِ پاک صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:علم حاصل کرناہر مسلمان پر فرض ہے۔(ابن ماجہ، 1/146، حدیث:224)

مسافت کے متعلق بیان ہوا کہ علم حاصل کرو اگرچہ تمہیں چین جانا پڑے۔(شعب الایمان، 2/253، حدیث:1663)

افضلیت کے متعلق بیان ہوا کہ جو علم کی طلب میں نکلا وہ لوٹنے تک اللہ پاک کی راہ میں ہے۔(ترمذی، 4/295، حدیث:2656)

طالبِ علم کے لئے پانی میں مچھلیاں مغفرت طلب کرتیں ہیں۔(دارمی، 1/110، حدیث:342)

مدت کے متعلق صوفیافرماتے ہیں:اطلبوا العلم من المہد الى اللحدیعنی گہوارہ سے قبر تک علم سیکھو۔(مراٰۃ المناجیح، 1، / 203)

یونہی عصری علوم دنیا کی ترقی کا اہم ذریعہ، معاشی بحران میں بہتری اور ملک کو مضبوط بنانے کا سبب ہیں۔مسلم معاشرے کی ترقی کے لیے ناصرف علمائے دین و مفتیان ِکرام کی حاجت ہے، بلکہ باضمیر اور عقلِ سلیم رکھنے والے ایسے ڈاکٹرز، انجینئرز، سائنٹسٹ، ٹیچرز، پروفیسرز اور ٹریڈرز کی حاجت ہے جو کہ دینی احکامات کی رسی کو مضبوطی سے تھام کر زندگی گزارنے والے ہوں اور ملک کا اثاثہ بنیں۔قیادت، سیاست، معاشرت، معیشت، تجارت الغرض زندگی کا ہر شعبہ علم کا تقاضا کرتا ہے۔ہمارے پیارے دین نے ہر ہر رخ پر ہمیں تعلیم سے آراستہ کر کے قواعد و ضوابط عطا کیے ہیں، جبکہ عصری علوم ہمیں جدید ذرائع سے آگاہی فراہم کرواتے ہیں یعنی دینی تعلیم ہمیں طریقہ کار بیان کرتی ہے جبکہ دنیاوی تعلیم ہمیں ذرائع فراہم کرتی ہے۔لہٰذا دونوں علوم کی اپنی جگہ اہمیت ہے مگر دینی تعلیم کے بغیر گزارا ممکن نہیں۔الحمد للہ عاشقانِ رسول کی دینی تحریک دعوتِ اسلامی نے ان دونوں کی ضرورت و اہمیت کے پیشِ نظر ہر ہر شعبے میں فیضانِ علمِ دین کو عام کیا، یہی وجہ ہے کہ آج دینی و عصری تعلیم کے شعبے میں دعوتِ اسلامی کا ایک نمایاں اور بڑا نام ہے۔

امیرِ اہلِ سنت اور دعوتِ اسلامی کی علمی شعبے میں دینی و عصری خدمات:

دین کا درد رکھنے والے سنت و سنیت سے محبت کرنے والے، اس کے فروغ کے لیے اخلاص کے ساتھ جد و جہد کرنے والے، اصلاحِ اُمّت کے جذبے سے سرشار اور ہر دم اسی کی فکر میں مشغول ایک معروف شخصیت اور انٹرنیشنل مذہبی اسکالر امیرِ اہلِ سنت حضرت علامہ مولانا محمد الیاس عطار قادری دامت برکاتہم العالیہ نے جب معاشرے میں کم علمی، بے عملی اور گناہوں کی نحوست کو پایا تو صرف چند اسلامی بھائیوں کے ساتھ اپنی تحریک دعوتِ اسلامی کے تحت اپنے مشن کا آغاز فرمایا۔آپ نے اپنی منزل پانے یعنی اصلاحِ اُمّت اور نورِ علم پھیلانے کے لیے وقتاً فوقتاً کئی شاندار اقدامات بھی فرمائے ہیں۔کیونکہ جب کسی منزل پر پہنچنے کا ارادہ ہو تو اس کے سفر کے آغاز میں پہلا قدم اٹھایا جاتا ہے، اس ایک قدم کے بعد دوسرا، دوسرے کے بعد تیسرا یوں مسلسل اقدامات اور کوششوں کے بعد سفر اپنی انتہا کو پہنچتا ہے۔

مدرسۃ المدینہ:

الحمد للہ امیرِ اہلِ سنت دامت برکاتہم العالیہ نہ صرف قرآنِ کریم اور دینی تعلیم سے بہت محبت فرماتے ہیں بلکہ درست مخارج کےساتھ قرآنِ کریم پڑھنے کی اہمیت سے بھی بخوبی واقف ہیں، لہٰذا آپ نے عظمتِ قرآن اور دینی تعلیم کی ترویج کی اہمیت کے پیشِ نظر سب سے پہلا قدم اٹھایا اور 8 دسمبر 1990کو کراچی کے علاقے شو مارکیٹ گارڈن میں بچوں کے لئے حفظ و ناظرہ کا ادارہ بنام” مدرسۃ المدینہ“بنا کر امت پر زبردست احسانِ عظیم فرمایا۔اس بارے میں مزید تفصیل ملاحظہ فرمائیے:

دعوتِ اسلامی کے تحت ملک و بیرونِ ملک میں بچوں بچیوں کے لئے حفظ و ناظرہ کے ہزاروں مدارس بنام”مدرسۃ المدینہ (بوائز/ گرلز، شارٹ ٹائم، رہائشی)“قائم ہیں جن میں بنیادی طور پر تجوید کے ساتھ مفت قرآن ِ کریم پڑھانے ہی کی سہولت نہیں، بلکہ ناظرہ قرآنِ کریم کے درجات کے ساتھ ساتھ حفظ کے درجات میں نماز، دعائیں، ایمانیات و عقائد، عبادات، اخلاقیات، سنتیں اور آداب بھی سکھائے جاتے ہیں۔جبکہ مدرسۃ المدینہ(رہائشی)میں بچوں کی رہائش کے انتظام کے ساتھ ساتھ 12 گھنٹے کا مکمل شیڈول ہوتا ہے جس میں بالخصوص حفظ کروانے کے علاوہ ان کی اخلاقی و دینی تربیت کا بھی اہتمام ہوتا ہے۔یوں ہی مدرسۃ المدینہ(شارٹ ٹائم)میں بالخصوص ناظرہ قرآنِ پاک پر توجہ دی جاتی ہے۔ان مدارس کے اوقات کار میں اس بات کا بھرپور خیال رکھا گیا ہے کہ اسکول پڑھنے والی طالبات اور گھر کی خواتین اپنے مناسب وقت پر نکل کر قرآنِ پاک سیکھ سکیں۔اسی طرح قرآنِ پاک کی قراءت کو بہتر بنانے کے لیے مُدَرِّس و مُدَرِّسہ کورسز بھی ڈیزائن کیے گئے ہیں تاکہ مُدَرِّس و مُدَرِّسہ اہلیت حاصل کرنے کے بعد درست پڑھا سکے۔

اسی مقصد کے تحت ملک و بیرونِ ملک میں شعبہ مدرسۃ المدینہ کی زیرِ نگرانی اسلامی بھائیوں اور اسلامی بہنوں کو مختلف کورسز کروائے جاتے ہیں جیسے اسلامی بھائیوں میں عمر کی قید کے ساتھ درج ذیل کورس کروائے جاتے ہیں:12ماہ کاتجوید و قراءت کورس(رہائشی)، 5 ماہ کا مُدرس کورس(رہائشی)، 7ماہ کا قاعدہ ناظرہ کورس(رہائشی)، 12 دن کا تربیتِ معلّم کورس (رہائشی)۔اسی طرح اسلامی بہنوں میں بھی 163 دن کا مُدَرِّسہ کورس(غیر رہائشی)، 10ماہ کا قاعدہ ناظرہ کورس (غیررہائشی)، 41 دن کا تربیتی معلّمہ کورس(رہائشی)کا اہتمام ہوتا ہے۔اس کے علاوہ بڑی عمر کے اسلامی بھائیوں اور اسلامی بہنوں کے لیے ملک و بیرونِ ملک پر کثیر مقامات پر مدرسۃ المدینہ بالغان و بالغات لگائے جاتے ہیں۔

گلی گلی مدرسۃ المدینہ:

یوں ہی اسلامی بھائیوں میں مدرسۃ المدینہ نائٹ شفٹ کے تحت رات میں بھی مدرسے لگائے جاتے ہیں۔جبکہ اسلامی بہنوں کے لیے”شعبہ گلی گلی مدرسۃ المدینہ“کے تحت قریب قریب کے مقامات پر گھر میں تجوید کے ساتھ ناظرہ پڑھانے کا انتظام کیا گیا ہےتاکہ کوئی محروم نہ ہو، کم عمر بچیوں کی عادت بنے اور بڑی عمر کی اسلامی بہنیں بھی اس سے فائدہ اٹھا سکیں۔

فیضان آن لائن اکیڈمی:

وہ مقامات یا وہ ممالک جہاں بذریعہ مدارس و جامعات فیضانِ قرآن پہنچانے کا کوئی انتظام ممکن نہیں تھا وہاں پر اسلامی بھائیوں اور بچوں کو قرآنِ کریم اور دینی تعلیم سے آراستہ کرنے کے لئے 12 فروری 2012 کو دعوتِ اسلامی کے عالمی مدنی مرکز فیضانِ مدینہ محلہ سودا گراں پرانی سبزی منڈی کراچی(پاکستان) میں”مدرسۃ المدینہ آن لائن“کے نام سے پہلا عالیشان ادارہ قائم کیا گیا، جس کی اب پاکستان سمیت دنیا بھر میں 49 برانچز قائم ہیں۔اب اس کا تنظیمی نام”فیضان آن لائن اکیڈمی“ہے۔خواتین اور بچیوں کے لئے”فیضان آن لائن اکیڈمی (گرلز)“کی پہلی شاخ کا افتتاح 11 مئی 2013 میں ہوا۔فیضان آن لائن اکیڈمی کے ذریعے طلبا و طالبات مناسب فیس میں اپنی سہولت کے مطابق دن یا رات میں کسی بھی وقت دینی تعلیم حاصل کر سکتے ہیں۔

اسی شعبے کے تحت درسِ نظامی کی سہولت کے ساتھ ساتھ مختلف شارٹ کورسز مثلاً فیضانِ شریعت کورس وغیرہ بھی کروائے جاتے ہیں۔کورسز کے اختتام پر دعوتِ اسلامی کے تعلیمی بورڈ کے تحت امتحانات ہوتے ہیں اور اسناد بھی جاری کی جاتیں ہیں۔فیضان آن لائن اکیڈمی کے ذریعےانگلش و چائنیز وغیرہ زبانیں بھی سکھانے کا اہتمام کیا جاتا ہے تاکہ بیرونِ ممالک کے طلبہ و طالبات تک بآسانی دینی تعلیمات پہنچائی جا سکیں۔

جامعۃ المدینہ:

الحمد للہ لوگوں نے آپ کے اس اقدام کو ایپریشیٹ کیا تو آپ نے لوگوں کی دلچسپی کو دیکھتے ہوئے، علم دوستی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اور معاشرے سے بُرائیوں کے خاتمے کے لیے کوئی ایسا دینی ادارہ قائم کرنے کا ارادہ فرمایا کہ جہاں ایسے اہلِ حق علمائے کرام تیار کئے جائیں جو مسلمانوں کو فرض علوم کی اہمیت و ضرورت سے آگاہ کریں اور سکھائیں۔چنانچہ آپ کی کاوشوں سے 1994 میں شہرِ کراچی(پاکستان)کے علاقے نیو کراچی کی گودھرا کالونی میں اسلامی بھائیوں کے لئے”جامعۃ المدینہ“کے نام سے درسِ نظامی یعنی عالم کورس کے ایک شاندار ادارے کی بنیاد رکھی گئی جس کے بعد مزید شہروں میں اس کی Branches قائم ہوئیں۔اس بارے میں مزید تفصیل ملاحظہ فرمائیے:

جامعات المدینہ علمِ دین کے فروغ و حصول کے لیے قائم کیے گئے ہیں جو دعوتِ اسلامی کے علمی میدان میں کامیاب ترین ادارے اور دعوتِ اسلامی کی ترقی میں اضافے کا سبب ہیں۔جامعۃ المدینہ کے تحت سب سے اہم کورس اسلامی بھائیوں کے لئے 8 سالہ اور اسلامی بہنوں کے لئے 6 سالہ درس نظامی(عالم/عالمہ کورس)ہے۔الحمد للہ بعض جامعات المدینہ میں فقہِ شافعی کے مطابق بھی تعلیم دی جاری ہے۔جامعۃ المدینہ خصوصی طور پر عالم و عالمہ بنانے والا ادارہ ہے جو بالکل مفت تعلیم دیتا ہے۔اس کا بنیادی مقصد طلبہ و طالبات کو دینی احکامات سیکھانا، کرنے اور نا کرنے والے کاموں سے آگاہی فراہم کرنا ہے تاکہ وہ کرنے والے کام کریں اور نا کرنے والوں سے بچتے ہوئے دینی تعلیمات کے مطابق زندگی گزاریں، عبادات میں درستی اور عقائد میں پختگی حاصل کریں، ان میں قر آنِ پاک اور احادیث کے معانی و مطالب سمجھ کر سمجھانے والی صلاحیت پیدا ہو۔جامعۃ المدینہ مرشدِ کریم کو تمام شعبوں میں سب سے محبوب شعبہ ہے، کیونکہ اس کے ذریعے مسلمان باعمل زندگی گزار سکتے ہیں۔چنانچہ

فرمانِ امیرِ اہلِ سنت:جامعۃ المدینہ دعوتِ اسلامی کا مغز ہے۔اسی ادارے کے سبب دعوتِ اسلامی کا پیغام تیزی کے ساتھ عام ہوا ہے۔الحمد للہ 20 سال کے عرصے میں دنیا کے تقریباً 14 ممالک میں دعوتِ اسلامی کے جامعات المدینہ (بوائز/ گرلز)کی تقریباً 1500Branchesقائم ہو چکی ہیں۔

الحمد للہ شعبہ جامعۃ المدینہ کے تحت 25 ماہ کا فیضانِ شریعت کورس بھی کروایا جاتا ہے جو مکمل طور پر بنیادی فرض علوم پر مشتمل ہوتا ہے۔25 ماہ میں ٹوٹل 5 لیول ہوتے ہیں۔اسی طرح اس شعبے کے تحت مختلف مواقع پر مختلف کورسز وغیرہ بھی کروائے جاتے ہیں۔مثلاً رمضان المبارک سے پہلے زکوٰۃ کورس اور قربانی سے پہلے قربانی کورس وغیرہ۔کورس کے اختتام پر اسناد بھی دی جاتی ہیں۔

جامعۃ المدینہ( گرلز):

یاد رہے!یہ سلسلہ یہیں پر ختم نہیں ہوا بلکہ”ایک عورت دین پر تو سارا گھرانا دین پر“کو مدِّنظر رکھتے ہوئے 4 سال کے مختصر عرصے کے بعد 1999 میں بابری چوک کراچی(پاکستان)میں خواتین کی تعلیم و تربیت کے لئے ایک عظیم الشان ادارہ بنام”جامعۃ المدینہ“کا آغاز ہوا۔الحمد للہ اب کراچی بلکہ پاکستان سے باہر بھی اس کیBranchesخواتین میں فیضانِ علم تقسیم کرنے میں مصروفِ عمل ہیں۔

تخصص کورسز:

شروع شروع میں صرف اسلامی بھائیوں کو ہی جامعۃ المدینہ کے تحت تخصص کورسز کروائے جاتے تھے لیکن الحمد للہ عرصہ دو سال سےاسلامی بہنوں کے لیے شہرِ کراچی میں قائم جامعۃ المدینہ(گرلز)دار الحبیبیہ دھوراجی کالونی کراچی میں تخصص فی الفقہ(مفتیہ کورس) کا آغاز ہو چکا ہے، جبکہ رواں سال تین بڑے شہروں کراچی، لاہور اور فیصل آباد کے بڑے جامعات المدینہ(گرلز)میں تخصص فی الدعوۃ و الارشاد کروایا جا رہا ہے جس کا بنیادی مقصد نیکی کی دعوت عام کرنا ہے۔

دار المدینہ:

امیرِ اہلِ سنت دامت برکاتہم العالیہ فرماتے ہیں:طلبہ کسی ملک کا سب سے قیمتی اثاثہ اور قوم کے مستقبل کے رہنما ہوتے ہیں۔اگر ان کی تربیت شریعت و سنت کے مطابق کی جائے تو معاشرے میں ہر جگہ رسول اللہ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کا خوف اور عقیدت غالب آجائے گی۔(دارالمدینہ پراسپیکٹیس، ص1)

دورِ جدید میں دینی مقاصد کے حصول کے لیے دعوتِ اسلامی نے اہم قدم اٹھایا اور دنیا میں عصری علوم کے رائج طریقوں کے ساتھ دینی احکامات کو مضبوطی سے تھامتے ہوئے بچوں اور بچیوں میں دین کی صحیح تربیت شریعت کے مطابق کر کے ان کو اچھا شہری و مسلمان بنانے کے جذبے کے تحت2011 میں دار المدینہ انٹرنیشنل اسلامک اسکولنگ سسٹم کا قیام عمل میں لایا گیا۔دار المدینہ انٹرنیشنل اسلامک اسکولنگ سسٹم کا مقصد روایتی تعلیمی علوم کو شریعت کے مطابق بہتر بنانا اور بچوں بچیوں کو اسلام کی حدود کے اندر اپنی بہترین صلاحیتوں کو سیکھنے اور پھلنے پھولنے میں مدد فراہم کرنا ہے۔اس کا ایک مقصد ایک ایسا ماحول تیار کرنا بھی ہے جہاں تمام انتظامی، نصابی اور تدریسی طریقوں میں اسلامی اقدار کا احترام کیا جائے۔چنانچہ دار المدینہ میں مؤثر تدریس، کردار سازی، تعمیری سوچ اور اسلامی تربیت فراہم کی جاتی ہے جو اسے دیگر اداروں سے نمایاں کرتی ہے۔

دار المدینہ انٹرنیشنل اسلامک اسکولنگ سسٹم کے تحت”دار المدینہ اسلامک اسکولز“اور”فیضان اسلامک اسکولز “ کے 142 سے زائد Campuses میں ہزاروں بچےبچیاں عصری ودینی تعلیم حاصل کررہے ہیں۔

Faizan Weekend Islamic School:

دار المدینہ انٹرنیشنل اسلامک اسکولنگ سسٹم کے تحت ایک اور ادارہ بنام Faizan Weekend Islamic School متعارف کروایا گیا ہے جس میں ان طلبہ کو فوکس کیا گیا ہے جو دوسرے اسکولز میں پڑھتے ہیں۔وہ اس ادارے سے دینی و اخلاقی تربیت حاصل کر سکتے ہیں۔یہ ہفتے میں ایک یا دو دن اوپن ہوتا ہے، کیونکہ اس کا انحصار بچوں کی ہفتہ وار چھٹی پر ہوتاہے۔اس کی ایک برانچ سپر ہائی وے پر قائم بحریہ ٹاؤن میں موجود ہے۔مزید کام جاری ہے۔اس شعبے کو پاکستان کے سات بورڈز سے لائسنس حاصل ہیں، جبکہ بیرونِ ملک میں UK کے OFSTED اور USA کے CDSS-CCLD سمیت دیگر ممالک کے اداروں سے بھی سرٹیفکیٹس اور لائسنس جاری ہوچکے ہیں۔

ان شاء اللہ دار المدینہ کے O-Level اسکولز، کیمبرج سسٹم اسکولز، Online ایجوکیشن سسٹم، Prisoners (یعنی قیدیوں کے لئے) اسکولز اور Special Children اسکولز کا قیام بھی عمل میں لایا جائے گا۔

الحمدللہ دار المدینہ اسلامک کالج(بوائز) کا آغاز ہوچکا ہے جس کی پہلی برانچ زینب مسجد، محمدیہ کالونی، سوساں روڈ، مدینہ ٹاؤن، فیصل آباد میں قائم ہے جس میں طلبہ کو جدید سہولیات سے آراستہ شریعت کے مطابق ماحول فراہم کیا جا رہا ہے جو ان کی صلاحیتوں کو پروان چڑھانے اور انہیں معاشرے کی خدمت کے لیے قابل و پیشہ ور افراد میں تبدیل کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔دعوتِ اسلامی کا یہ شعبہ عصری علوم میںAcademic Programs، کالج لیول پر سائنس (پری میڈیکل و انجینئرنگ)جرنل سائنس(کمپیوٹر سائنس)،کامرس اور Humanities Arts کی تیاری کروا رہا ہے۔دار المدینہ اسلامک کالج(DMC)میں جدید دور کی سہولیات جیسے لائبریری، سیکورٹی، سائنس و کمپیوٹر، لیبز، آن لائن پورٹلز وغیرہ موجود ہیں۔

دار المدینہ انٹرنیشنل یونیورسٹی:

دعوتِ اسلامی کا اپنی یونیورسٹی بنانے کی جانب بڑھتا ہوا ایک نمایاں قدم ہے۔دعوتِ اسلامی کے اسکولز اور کالجز تعلیمی میدان میں قابلِ ستائش خدمات دے رہے ہیں جس میں بغیر رکاوٹ کے دنیوی و عصری تعلیم دی جاری ہے۔مدنی چینل پر مدنی مذاکرے میں امیرِ اہلِ سنت دامت برکاتہم العالیہ نے اس تعلیمی نمایاں کامیابی کا اعلان فرمایا کہ حکومتِ پاکستان کے تحت گرانٹ دینے والے ادارے ہائر ایجوکیشن کمیشن(H.E.C)نے دعوتِ اسلامی کو G-11 مرکز، اسلام آباد میں”دار المدینہ انٹرنیشنل یونیورسٹی“ کا پہلا کیمپس کھولنے کی منظوری دے دی ہے۔یہ اہم فیصلہ دعوتِ اسلامی کی تعلیمی خدمات کی کامیابی کا منہ بولتا ثبوت ہونے کے ساتھ ساتھ اہل ِعلم و عاشقان رسول کے لیے بہت خوشی کا سبب ہےجس پر دعوتِ اسلامی کو بہت سراہا بھی گیا ہے۔اللہ پاک دعوتِ اسلامی کو مزید ترقی عطا فرمائے۔اٰمین

الحمد للہ دار المدینہ انٹرنیشنل یونیورسٹی کا پہلا کیمپس تعلیمی خدمات کا آغاز کر رہا ہے۔ابتدائی مرحلے میں اس کے کیمپسز میں 4 ڈیپارٹمنٹس قائم کیے جائیں گے:(1) ڈیپارٹمنٹ آف عربک(2) ڈیپارٹمنٹ آف اسلامک اسٹڈیز(3) ڈیپارٹمنٹ آف مینجمنٹ سائنسز(4) ڈیپارٹمنٹ آف ایجوکیشن۔

ورچوئل فیضان ِشریعت کورس:

یہ آن لائن کورس اسلام کے بنیادی ارکان اور فرض علوم کی معلومات پر مشتمل ہے جو ان اسلامی بہنوں کے لیے تیار کیا گیا ہے جن کے قریب جامعات المدینہ(گرلز)موجود نہیں یا وہ دور دراز علاقوں میں رہائش پذیر ہیں یا کسی وجہ سے جامعۃ المدینہ(گرلز)میں روزانہ حاضری نہیں دے سکتیں تاکہ ایسی اسلامی بہنیں گھر بیٹھے علمِ دین کے زیور سے آراستہ ہوسکیں۔اس کورس میں طالبات کو رجسٹریشن نمبرز جاری کیے جاتے ہیں اور طالبات کو ماہانہ نصاب کی تقسیم کاری کے مطابق تیاری کرنی ہوتی ہے، جبکہ طالبات کی راہ نمائی کے لیے ایک فی میل ٹیچر کا نمبر بھی دیا جاتا ہے۔

کلیۃ الشریعہ:

یہ4 سالہ کورس ان اسلامی بہنوں کے لیے تیار کیا گیا ہے جو گریجویشن کر چکی ہوں اور دینی تعلیم کم وقت میں حاصل کرنا چاہتی ہوں تاکہ وہ کم وقت میں علمِ دین حاصل کر کے سکیں اور اس طبقے میں بھی اخلاقیات اور عملی زندگی گزارنے کا رُجحان بڑھے۔

شعبہ شارٹ کورسز:

دعوتِ اسلامی کا شعبہ شارٹ کورسز وقتاً فوقتاً مختلف آن لائن اور رہائشی کورسز کرواتاہے۔بعض کورسز کا تعلق فرض علوم سے ہوتا ہے جیسے نماز کورس، طہارت کورس، فیضانِ زکوٰۃ کورس اور حج و عمرہ پر جانے والوں اور والیوں کے لیے حج و عمرہ کورس کروایا جاتا ہے۔اسی طرح شبِ براءت، شبِ معراج، یومِ عاشورہ سے پہلے ان دنوں کی خصوصیت بیان کرنے کے لیے مختلف کورسز کروائے جاتے ہیں۔اسی طرح قرآن ٹیچنگ ٹریننگ کورس، مدنی قاعدہ کورس، معلمہ کورس، عربی لینگویج کورس، کورس حُب العربیہ جیسے شارٹ ٹائم کورسز کروائے جاتے ہیں۔

کنزالمدارس بورڈ:

دورِ حاضر میں مدارس ِدینیہ کے نصابِ تعلیم، امتحانی نظام، اہم نصابی سرگرمیوں اور دیگر نظام کو منظم بنانے کے لیے ایک تعلیمی بورڈ کی اشد ضرورت تھی۔چنانچہ وفاقی وزارتِ تعلیم و فنی تربیت حکومتِ پاکستان نے مؤرخہ 27 اپریل 2021 نوٹیفکیشن نمبر 1-2014/NCC/RE-46کے تحت دعوتِ اسلامی کو وفاقی دینی تعلیمی بورڈ” کنز المدارس “ کی منظوری دی ہے۔جس کے تحت الشہادة العالمیۃ فی العلوم العربیۃ والاسلامیۃ کی ڈگری”ایم۔اے عربی و اسلامیات “کے برابر ہو گی جو طلبہ و طالبات کے لیےباعث خوشی ہے۔کنز المدارس بورڈ کا دائرۂ کار ملکی و غیر ملکی دینی تعلیمی اداروں کو محیط ہے۔کنز المدارس بورڈ جامعات المدینہ اور دیگر الحاق شدہ اداروں کو کم و بیش 12 اقسام کے دینی کورسز آفر کر رہا ہے جن میں تحفیظ القرآن (2 سال)، تجوید و قراءت (2 سال)، درسِ نظامی(8 سال)، کلیۃ الشریعۃ(4 سال)، تخصص فی الحدیث و علومہ(2 سال)، تخصص فی الفقہ الحنفی(2 سال) تخصص فی الفقہ الحنفی والاقتصاد الاسلامی(2 سال)، تخصص فی العلوم العربیۃ(1 سال)، تخصص فی الفنون(1 سال)، تخصص فی التوقیت(1 سال)، فیضانِ شریعت کورس(25 ماہ)اور امامت کورس(12 ماہ) شامل ہیں۔

FGRF:

دعوتِ اسلامی کا ایک شعبہ FGRF بھی ہے جو فلاحی کاموں میں مصروف ہے۔اس شعبے کے تحت بھی کچھ اہم Skills سکھائی جا رہی ہیں۔جیسے

Freelancing,Chainese language lurning,Basics of E-Commerce Business, Digital marketing اور English language وغیرہ۔ان کورسز میں دورِ حاضرکے مطابق بھرپور رہنمائی دی جاتی ہے۔یہ کورسز تو دیگر ادارے بھی کروا رہے ہیں مگر دعوتِ اسلامی دینی احکامات کو پہلے رکھتی ہے، اسی لیے ان میں دینی تعلیمات سے ٹکرانے والی کوئی چیز نہیں سکھائی جاتی، بلکہ خصوصی طور پر شرعی احکام کو ملحوظِ خاطر رکھا جاتا ہے۔ان کورسز کی رجسٹریشن اور مزید معلومات کے لیے FGRF کی آفیشل ویب سائٹ کا وزٹ کیا جا سکتا ہے۔یہ سارے کورسز بنیادی طور پر اب تک اسلامی بھائیوں کے لیے ہیں۔لیکن الحمدللہ اسلامی بہنوں کے لیے جنوری 2024 سے SEP کے تحت 5 لیولز کا انگلش لینگویج کورس متعارف کروایا گیا ہے جس کے ہر لیول کا دورانیہ 2 ماہ ہے۔اسلامی بھائیوں کے لئے باقاعدہ ایک مخصوص جگہ پر کلاسز ہوتی ہیں جبکہ اسلامی بہنوں کے لیے آن لائن کورس کی سہولت دی گئی ہے۔

مذکورہ معلومات سے یہ بات واضح ہو جاتی ہے کہ دعوتِ اسلامی نے رضائے الٰہی کے لئے معاشرے میں دینی علوم کے فروغ کے ساتھ ساتھ عصری تعلیمی میدان میں بھی اپنا بھرپور نمایاں کردار ادا کیا ہے۔اگر کوئی صاحب بصیرت مسلمان دعوتِ اسلامی کے فلاحی کاموں مثلاً فیضان گلوبل ریلیف فاؤنڈیشن(FGRF)، یتیموں کے لئے مدنی ہوم اور معذوروں کے لئے اسپیشل پرسنز ڈیپارٹمنٹ وغیرہ کے قیام پر غور کرے تو اس پر یہ حقیقت ظاہر ہو جائے گی کہ ان کا بنیادی مقصد اُمّت کی خیر خواہی ہی ہے مگر اس کے ضمن میں علمِ دین کو فروغ دیا جا رہا ہوتا ہے جو کہ دعوتِ اسلامی کا بنیادی مقصد ہے۔اللہ پاک دعوتِ اسلامی کو مزید ترقی، عروج اور اخلاص عطا فرمائے۔اٰمین