U.Kمیں Graduation Ceremony 2025 کا انعقاد

فارغ التحصیل 17 علمائے کرام کی دستار بندی کی گئی

یہ پرُوقار تقریب طلبۂ کرام کی علمی و دینی کامیابیوں کے اعتراف میں دعوتِ اسلامی کے تعلیمی شعبہ جامعۃ المدینہ U.K کے زیر اہتمام 02 نومبر 2025ءکو Manchester Central Mosque UK میں منعقد کی گئی۔ تقریب میں مختلف جامعات اہلسنت و اسلامک سینٹر کے علماء و ائمہ کرام، سیاسی و سماجی شخصیات، سرکاری عہدیداران، جامعۃ المدینہ کے اساتذہ و طلبۂ کرام، والدین و سرپرست، دعوتِ اسلامی کے ذمہ داران اور مختلف علاقوں کے عاشقانِ رسول شریک ہوئے۔

پروگرام کا آغاز تلاوتِ قرآنِ پاک اور نعتِ رسول مقبول صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم سے ہواجس کے بعد رکن شوریٰ حاجی خالد عطاری نے سنتوں بھرا بیان کرتے ہوئے شعبہ جامعۃ المدینہ کا تعارف پیش کیااور U.K میں جامعۃ المدینہ کا آغاز اور اب تک فارغ التحصیل ہونے والے علمائے کرام کی تعداد کے متعلق بریفنگ دی۔بیان میں بتایا گیا کہ کس طرح دعوتِ اسلامی اور اس کے ذمہ داران اس شعبے کو آگے بڑھانے اور اس کے نظام کو چلانے کے لئے دن رات اپنی خدمات پیش کرتے ہیں جن کا صرف ایک ہی مقصد ہوتا ہے کہ دنیا بھر میں دین اسلام اور قرآن و سنت کی تعلیمات کو عام کیا جائے۔

پُر وقار تقریب میں شیخ الحدیث والتفسیر مفتی محمد قاسم عطاری مُدَّ ظِلُّہُ العالی نے”علم کا سفر کہاں سے شروع ہوا؟“ کے موضوع پر بیان کیا۔ مفتی صاحب نے فرمایاکہ اس کی ابتداء اللہ تبارک و تعالیٰ نے حضرت آدم علیہ السلام کو علم عطا فرما کر کی، اللہ تبارک و تعالیٰ نے ابو البشر علیہ السلام کو سب سے پہلے جو شرف عطا فرمایا وہ علم کا شرف تھا، اللہ تبارک و تعالیٰ نے جب حضرت آدم علیہ السلام کودنیا میں اتارا تب بھی صحیفوں کے ذریعے انہیں علم عطا فرمایا اور یہ سلسلہ یونہی چلتا رہا۔اس موقع پر مفتی صاحب نےعلم کی اہمیت و فضیلت پرمختلف فرامین باری تعالیٰ اور احادیث نبوی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو بیان کیا۔آپ نے کہا کہ علم پڑھنے پڑھانے اور سیکھنے سکھانے والے اپنے رب پر بھروسہ کرتے ہوئے یہ کہ سکتے ہیں کہ اللہ پاک نے ان کے ساتھ بھلائی کا ارادہ کیا ہوا ہے۔بیان میں کہا گیا کہ ”عالم کی فضیلت عابد پر ایسی ہی ہے جیسے چاند کی فضیلت ستاروں پر“، علم سیکھنا بہترین عبادت ہے، دن رات نفل پڑھنے والے اور علم دین سیکھنے والے یہ دونوں برابر نہیں ہوسکتے، علم دین سیکھنے والوں کے لئے فرشتے اپنے پر بچھادیتے ہیں، دنیا میں انیبائے کرام علیہ السلام کی بعثت کا ایک مقصد لوگوں علم سکھانا تھا۔ ہمارے آقا کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم دین اسلام کے سب سے پہلے معلم ہیں اور آپ کے شاگرد صحابہ کرام علیہم الرضوان ہیں، صحابہ کرام علیہم الرضوان علمِ دین حاصل کرنے کے لئے وقتاً فوقتاً بارگاہِ رسالت صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم میں حاضری دیا کرتے تھے، علم دین سیکھنے سکھانے کے لئے ہمارے اسلاف نے دنیا بھر کا سفر کیا اور آنے والی آزمائشوں پر صبر کیا۔ مفتی صاحب کی جانب سے شرکا کو علم دین حاصل کرنے، فرض علوم (مثلاً وضو، غسل، نماز)، والدین کے حقوق، میاں بیوی کے حقوق اور دیگر ضروری مسائل سیکھنے کی ترغیب دلائی گئی۔

بیان کے بعد درسِ نظامی (عالم کورس)مکمل کرنے والے خوش نصیب 17علمائے کرام کے سروں پر مفتی صاحب کے ہاتھوں دستار سجائی گئی اور انہیں Certificate دیئے گئے۔ آخر میں صلوۃ و سلام اور دعا کا سلسلہ ہوا۔