پیارا شہرِ کراچی
ہمارا پیارا ملک پاکستان 27 رمضان المبارک کو وجود
میں آیا اور اس کے شہر اپنی اپنی روایتوں کے حساب سے ایک منفرد مقام رکھے ہوئے ہیں
جبکہ اس کا سب سے بڑا شہر اور صنعتی حب کراچی جو آزادی کے وقت ملک کا ”دارُالخلافہ“
ہوا کرتا تھا اور اس وقت کیماڑی سے شروع ہو کر ٹکری یعنی چھوٹی سی پہاڑی جہاں اب
بانیِ پاکستان کا مقبرہ ہے وہاں پر ختم ہوجاتا تھا لیکن آج بہت کم لوگ جانتے ہیں
کہ کراچی کا پرانا نام” کولاچی“ تھا جس کی اصل تاریخ کولاچی جو گوٹھ سے
شروع ہوتی ہے، جہاں سمندر کے کنارے کولاچی نامی بلوچ قبیلہ آباد تھا پھر جیسے جیسے
وقت گزرتا گیا نام بھی تبدیل ہوتا رہا لیکن اس کے باوجود آج بھی مائی کلاچی کے
نام سے کراچی میں علاقہ موجود ہے۔ جو کولاچی نامی بلوچ قبیلہ کی یاد دلاتا ہے۔
اس وقت کراچی کی ٹرانسپورٹ میں ٹرام، ڈبل ڈیکر بس،
کار، سائیکل اور موٹر سائیکل کے علاوہ تانگوں، چار پہیوں والی بگھیوں، اونٹ گاڑیوں
کی بہتات ہوتی تھی اور لوگ ایک علاقے سے دوسرے علاقوں میں اسی میں سفر کیا کرتے
تھے۔ بندر روڈ جو آج ایم اے جناح روڈ کے نام سے مشہور ہے، گبول کالونی جو اب بڑا
بورڈ پاک کالونی، پٹیل پارک اور کرکٹ گراؤنڈ نشتر پارک کے نام سے جانا جاتا ہے جبکہ
رنچھوڑ لائن، کھارادر، بولٹن مارکیٹ، ٹاور،برنس روڈ، لی مارکیٹ، صدر، ایمپریس مارکیٹ
و دیگر آج بھی اپنے پرانے نام سے پہچانے جاتے ہیں۔
پرانا کراچی اور نیا کراچی کے سوالات نہ صرف جنر یشن
گیپ کی نشاندہی کرتے ہیں بلکہ کمیونی کیشن گیپ کی بھی نشاندہی کرتے ہیں۔ لہٰذا ہم
نے اس تحریر میں آپ کو چند ایسے مشہور علاقوں کے پرانے نام بتائے ہیں جو اب صرف
تاریخ کی کتابوں میں زندہ ہیں۔