دعوتِ اسلامی کےتحت پچھلے دنوں ذمہ داران نے کوئٹہ زون خاران کابینہ میں ایس
ایس پی نذیر احمد کرد ڈی سی خاران سے ملاقات کی اور انہیں دعوتِ اسلامی کی دینی
وفلاحی خدمات
کے حوالے سے بریفنگ دی۔ ساتھ ہی جامعۃ
المدینہ کے افتتاح میں شرکت کی دعوت دی۔
ایس ایس پی نے دعوتِ اسلامی کی
خدمات کو سراہتے ہوئےدینی کاموں میں بھرپور تعاون کرنے کی یقین دہانی کروائی۔(رپوٹ: شعبہ رابطہ برائے شخصیات بلوچستان،کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری)
گزشتہ دنوں دعوتِ
اسلامی کے شعبہ رابطہ برائے شخصیات کے ذمہ داران نےراجن پور میں نئےتعینات ہونیوالے
SHOسٹی رانا طاہر
سے ملاقات کرتے ہوئے انہیں مبارک باد دی جس پرSHO
نےاظہار مسرت کیا۔ (رپوٹ: شعبہ رابطہ
برائے شخصیات ،کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری)
کھوئی رٹہ کشمیر میں قائم مدرسۃ المدینہ میں ذمہ دارانِ دعوتِ اسلامی کا
دورہ
دعوتِ اسلامی کے تحت کھوئی رٹہ کشمیر میں قائم مدرسۃ المدینہ میں ذمہ
دارانِ دعوتِ اسلامی کا جانا ہوا۔اس موقع پر مرکزی مجلسِ شوریٰ کے رکن حاجی فضیل
عطاری کی آمد کا بھی سلسلہ رہا۔ ساتھ ہی نگران
زون سید ریاض اور نگران شعبہ اسپیشل پرسنز محمد حنیف عطاری بھی موجود تھے۔
رکنِ شوریٰ نے طلبۂ کے درمیان والدین اور اساتذہ کے احترام کے حوالے سے
سنتوں بھرا بیان کیابعد ازاں رکنِ شوریٰ نے بچوں کو دعوتِ اسلامی کے شعبے اسپیشل پرسنز ڈیپارٹمنٹ کا مختصر تعارف کرواتے ہوئے چند اشارے بھی
سکھائے اورآخر میں بچوں سے ملاقات بھی کی۔(رپوٹ: محمد سمیر ہاشمی عطاری اسپیشل پرسنز ڈیپارٹمنٹ ،کانٹینٹ:غیاث الدین
عطاری)
دعوتِ اسلامی کے شعبہ رابطہ برائے تاجران کے تحت ایشیا کی بڑی مارکیٹ شاہ
عالم مارکیٹ میں اسلم ٹوائز کے اونر کے آفس میں دینی حلقے کا سلسلہ ہوا جس میں مختلف تاجران نے
شرکت کی۔
نگران شعبہ رابطہ برائے تاجران
پاکستان ندیم عطاری نے سنتوں بھرا بیان کرتے ہوئے اسلامی بھائیوں کی تربیت کی اور
دعوتِ اسلامی کی خدمات کو بیان کیا۔(رپوٹ: شعبہ
رابطہ برائے تاجران ،کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری)
دعوتِ اسلامی کے شعبہ ڈونیشن سیل ڈیپارٹمنٹ کے تحت 9ستمبر2021ءبروزجمعرات گوجرانوالہ
میں مدنی مشورہ ہوا جس میں لاہور ریجن ذمہ دار ڈونیشن سیل ڈیپارٹمنٹ محمد شکیل
عطاری، رکن زون اورسپروائزرز سمیت دیگر ذمہ داران نے شرکت کی۔
اس موقع پر نگرانِ گوجرانوالہ زون محمد یعقوب عطاری نے اخلاقیات، نیکی اورپرہیزگاری
و تقویٰ کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے 12 دینی کاموں کا فالواپ لیا۔(رپوٹ: غلام جیلانی عطاری ڈونیشن سیل ڈیپارٹمنٹ ،کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری)
پچھلے دنوں ذمہ داران دعوتِ اسلامی شعبہ رابطہ برائے حکیم نے کراچی کے قاسمیہ
طبیہ کالج میں دینی حلقہ لگایا
نیز اسلامی بھائیوں سے ملاقات کی۔ذمہ
داران نے انہیں شعبہ رابطہ برائے حکیم کا تعارف پیش کرتے ہوئے دعوتِ اسلامی کی خدمات سے آگاہ
کیا ساتھ ہی عالمی مدنی مرکز فیضانِ مدینہ وزٹ کی دعوت دی۔(کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری)
دعوتِ اسلامی
کے تحت 9ستمبر2021ءبروزجمعرات اورنگی ٹاؤن کراچی میں سنتوں بھرے اجتماع کا سلسلہ ہوا جس میں کثیر
عاشقانِ رسول نے شرکت کی ۔
اس اجتماعِ
پاک میں مرکزی مجلسِ شوریٰ کے رکن حاجی
ابو ماجد محمد شاہد عطاری مدنی نے
سنتوں بھرا بیان کرتے ہوئے اسلامی بھائیوں کی تربیت کی بعدازاں رکنِ شوریٰ شعبہ
تحفّظِ اوراق ِمقدّسہ کے بستے (اسٹال) پر آئے اور اس شعبے کے کام کے حوالے سے کلام
کرتے ہوئے اس کام کو سراہا۔
رکنِ شوریٰ نے
اوراق ِ مقدسہ کا ادب کرنے،اسکو اٹھا کر
محفوظ کرنے اور ٹھنڈا کرنے کی اہمیت بتائی مزید شرعی احتیاطوں کے حوالے سے رہنمائی
کی نیزآخر میں رکنِ شوریٰ نے اپنی دعاؤں سےبھی نوازا۔(رپوٹ: عبدالرّحمان
عطّاری رکن کابینہ اورنگی ٹاؤن،کانٹینٹ:غیاث
الدین عطاری)
دعوتِ اسلامی
کے تحت بلدیہ ٹاؤن ویسٹ کراچی میں 9ستمبر2021ءبروزجمعرات تقریب اسناد کا سلسلہ ہوا
جس میں پچھلے سال قراٰنِ پاک مکمل کرنے والے بچوں کو اسناد پیش کی گئیں اور تحائف بھی دیئے گئے۔اس موقع پر نگرانِ مجلس مدرسۃ المدینہ بوائز شارٹ ٹائم پاکستان قاری عرفان عطاری نے
سنتوں بھرا بیان کیا اور اسلامی بھائیوں کی تربیت و رہنمائی کی۔ (رپوٹ: محمد
شہروز مدرسۃ المدینہ شارٹ ٹائم ریجن نگران،کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری)
15 ایڈیشنز
میں ایک لاکھ سے زیادہ کی تعداد میں چھپنے
والی کتاب
کیا آپ قراٰن مجید کے دلچسپ اور
حیرت انگیز واقعات پڑھنا چاہتے ہیں؟
تو پھر ابھی حاصل کیجئے قراٰنی واقعات و عجائبات کا بہترین مجموعہ
عَجَائِبُ القران مع غرائب
القران
مؤلف:حضرت علامہ مولانا عبد
المصطفیٰ اعظمی علیہ رحمۃ
اللہ القوی
اِس کتاب کی چندخصوصیات:
٭دیدہ زیب ودلکش سرورق(Title)وڈیزائننگ(Designing) ٭عصرحاضرکے
تقاضوں کے پیش نظرجدید کمپوزنگ وفارمیشن ٭عبارت کے معانی ومفاہیم سمجھنے کےلئے
’’علامات ترقیم‘‘ (Punctuation Marks) کا اہتمام ٭پڑھنے
والوں کی دلچسپی برقرار رکھنے کےلئے عنوانات (Headings) کا قیام ٭فکرِآخرت پرمشتمل اِصلاحی موادکی شمولیت ٭قراٰنی آیات مع ترجمہ
ودیگر تمام منقولہ عبارات کے اصل کتب سے تقابل(Tally) کا اہتمام ٭آیات، احادیث ودیگر عبارات کےحوالوں(References) کا خاص اہتمام ٭ایک ہی نظرمیں رسالے کے عنوانات دیکھنے کیلئے کتاب کے آخر
میں فہرست(Index) ٭جن کتب کا حوالہ دیا گیا ہے ان کے مصنفین،
مکتبوں اورشہرطباعت کی ’’ماخذومراجع‘‘میں تفصیل ٭مکمل کتاب کی دارالافتاء اَہلِ
سنت کے مفتیانِ کرام سے شرعی تفتیش ٭اَغلاط کوکم سے کم کرنے کیلئے مکمل کتاب کی کئی
بار پروف ریڈنگ
430 صفحات پر مشتمل یہ کتاب2009ء سے لیکر 15 مختلف ایڈیشنز میں تقریباً1لاکھ 10 ہزارکی
تعداد میں پرنٹ ہو چکی ہے۔
اس کتاب کی PDF دعوتِ اسلامی
کی ویب سائٹ سے مفت ڈاؤن لوڈ بھی کی جاسکتی ہے۔
نبیِ کریم صلی اللہ علیہ و الہ وسلم کے اوپر دین کا کا مل اور تمام ہونا، اس بات کو مستلزم ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم آخری نبی ہیں، کیونکہ
آپ کے بعد کسی اور نبی کا آنا اس وقت ممکن ہوتا، جب آپ کے دین اور آپ کی شریعت میں کوئی کمی ہوتی،
جس کمی کو بعد میں آنے والا نبی پورا کرتا
اور جب آپ کا دین کامل اور تمام ہے اور اس کا نامکمل ہونا ممکن نہیں ہے تو آپ کے
بعد کسی اور نبی کا آنا بھی ممکن ہی نہیں، قرآنِ پاک میں ارشادِ باری ہے:اَلْیَوْمَ
اَكْمَلْتُ لَكُمْ دِیْنَكُمْ وَ اَتْمَمْتُ عَلَیْكُمْ نِعْمَتِیْ وَ رَضِیْتُ
لَكُمُ الْاِسْلَامَ دِیْنًاؕ- ترجمہ کنز الایمان: آج میں نے تمہارے لیے تمہارا دین کامل کردیا اور تم پر
اپنی نعمت پوری کردی اور تمہارے لیے اسلام کو دین پسند کیا۔( پ6، المائدہ:3)ایک اور مقام پر اللہ پاک فرماتا ہے:مَا كَانَ مُحَمَّدٌ اَبَاۤ اَحَدٍ مِّنْ
رِّجَالِكُمْ وَ لٰكِنْ رَّسُوْلَ اللّٰهِ وَ خَاتَمَ النَّبِیّٖنَؕ-ترجمۂ کنز الایمان:محمد تمہارے مردوں میں کسی کے باپ نہیں، ہاں اللہ کے رسول ہیں اور سب نبیوں کے پچھلے۔(پ 22، الاحزاب:40)احادیثِ مبارکہ کی روشنی میں:1۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:میری مثال اور مجھ سے پہلے انبیائے کرام علیہم السلام کی مثال اس شخص کی طرح ہے، جس نے بہت
حسین و جمیل گھر بنایا، مگر اس کے کونے میں
ایک اینٹ کی جگہ چھوڑ دی، لوگ اس گھر کے گرد گھومنے لگے اور تعجب سے کہنے لگے:اس
نے یہ اینٹ کیوں نہ رکھی؟ آپ نے فرمایا:میں (قصرِ نبوت کی) وہ اینٹ ہوں اور میں خاتم النبیین ہوں۔( بخاری،حدیث:3535)2۔حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے حضرت علی رضی اللہ عنہ سے فرمایا:تم میرے
لئے ایسے ہو جیسے حضرت موسیٰعلیہ السلام کے لئے حضرت ہارون علیہ السلام تھے، مگر میرے بعد کوئی نبی نہیں
ہوگا۔(بخاری، حدیث:4416)3۔حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں:رسول اللہ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:بے شک رسالت اور نبوت منقطع ہو چکی ہے، پس میرے بعد کوئی نبی ہوگا، نہ رسول ہوگا۔(ترمذی، حدیث:2282)4۔حضرت قتادہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں :
نبی کریم صلی اللہ علیہ
واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:میں
پیدائش میں سب سے پہلا ہوں اور بعثت میں
سب سے آخر۔(کنزالعمال، حدیث31916)5۔حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں
کہ رسول اللہ صلی اللہ
علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:اے
ابو ذر! پہلے رسول آدم ہیں اور آخری رسول محمد صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم ہیں۔6۔حضرت عباس بن ساریہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں:رسول اللہ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:بے شک میں اللہ پاک کے نزدیک خاتم النبیین تھا
اور بے شک (اس وقت) آدم اپنی مٹی میں گندھے ہوئے تھے۔(مسنداحمد، جلد 4، صفحہ 127)7۔حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں:رسول اللہ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:جب حضرت آدم علیہ السلام کو ہند میں
اُتارا گیا تو وہ گھبرا گئے، پس جبرائیل علیہ السلام نے نازل ہوکر اذان دی: اللہُ اکبر اللہ ُاکبر، اشہد ان لا الہ الا اللہ دو دفعہ، اشہد ان محمد
الرسول اللہ دو دفعہ، حضرت آدم علیہ السلام نے پوچھا :محمد صلی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کون ہیں؟ حضرت جبرائیل علیہ السلام نے کہا:وہ آپ کی اولاد میں سے آخر الانبیاء ہیں۔(دمشق الکبیر، جلد
7، صفحہ 319، حدیث:1979)8۔حضرت
ابوطفیل رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں:رسول اللہ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:میرے ربّ کے پاس 10 نام ہیں، حضرت ابو طفیل رضی اللہ عنہ نے کہا: مجھے ان میں
سے آٹھ یاد ہیں: محمد، احمد، ابو القاسم، الفاتح(نبوت کا افتتاح کرنے والا)، الخاتم(نبوت کو ختم کرنے والا)، العاقب(جس کے بعد کوئی نبی نہ آئے)، الحاشر، الماحی(شرک کو مٹانے والا)۔(دلائل
النبوت لا بی نعیم، ج1، 61، حدیث:2)9۔حضرت ابنِ زمل رضی اللہ
عنہ نے ایک خواب دیکھا،
نبی کریم صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے اس خواب کی تعبیر بیان کرتے ہوئے فرمایا:رہی وہ اونٹنی
جس کو تم نے خواب میں دیکھا اور یہ دیکھا کہ میں اس اونٹنی کو چلا رہا ہوں، تو اس سے مراد قیامت ہے، نہ میرے بعد کوئی نبی ہوگا اور نہ میری اُمّت کے
بعد کوئی اُمّت ہوگی۔(دلائل
النبوۃ، جلد 7، صفحہ 38)10۔حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ معراج کی ایک طویل حدیث روایت کرتے ہیں، اس میں مذکور ہے کہ مسجدِ اقصیٰ میں
نبیوں نے حضرت جبرائیل علیہ
السلام کے متعلق پوچھا
تو انہوں نے کہا: ہذا محمد رسول اللہ خاتم النبیین۔یہ محمد رسول اللہ خاتم النبیین
ہیں۔11۔حضرت نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ بیان
کرتے ہیں:حضرت زید بن خارجہ انصاری رضی اللہ عنہ جب فوت
ہوگئے تو ان پر جو کپڑا تھا، اس کے نیچے
سے آواز آرہی تھی، لوگوں نے ان کے سینے
اور چہرے سے کپڑا ہٹایا تو ان کے منہ سے
آواز آرہی تھی:محمد رسول اللہ النبی الامی خاتم النبیین ہیں، ان کے بعد کوئی نبی نہیں ہے۔(رسائل ابنِ ابی الدنیا، جلد 3، ص388)
علمائے حق کا اس بات پر اِتفاق ہے کہ مسئلۂ ختمِ
نبوت کی احادیث متواتر ہیں۔ حدیثِ متواتر
اس حدیث کو کہا جاتا ہے جسے آقا و مولی صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم سے روایت کرنے والے آپ کے زمانے مبارک سے لے کر آج تک اس قدر کثیر
ہوں کہ کسی خلافِ واقعہ بات پر ان کا باہم
اِتفاق کرکے جھوٹ بولنا محال ہو ، اُمّت کا اجماع ہے کہ متواتر حدیث پر ایمان
لانا، قرآنِ مجید پر ایمان لانے کی طرف
فرض اور اس کا انکار کفر ہے۔ کئی علما نے
حدیثِ نبوی لا نبی بعدی کو بھی متواتر قرار دیا ہے۔ علامہ ابنِ کثیر رحمۃ اللہ
علیہ رقمطراز ہیں:رسولِ معظم صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کے آخری نبی ہونے کے متعلق
احادیثِ متواتر وارد ہوئی ہیں، جنہیں صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی ایک
جماعت نے بیان کیا۔(تفسیر
ابنِ کثیر، کتابچہ ختمِ نبوت، باب دوم،
احادیث اور ختم نبوت، ص 50)حضرت جبیر بن مطعم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے اِرشاد فرمایا: میں محمد
ہوں، میں احمد ہوں، میں ماحی ہوں کہ اللہ پاک میرے ذریعے کُفر کو
مٹائے گا، میں حاشر ہوں، میرے قدموں میں لوگوں کا حشر ہوگا، میں عاقب ہوں اور عاقب وہ ہوتا ہے جس کے بعد کوئی نبی نہ ہو۔( مسلم، کتاب الفضائل، بخاری، کتاب المناقب)حضرت عرباض بن ساریہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے: غیب بتانے والے آقا
کریم صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:میں اللہ پاک کے پاس
آخری نبی لکھا ہوا تھا، جب کہ اس وقت حضرت
آدم علیہ السلام کا خمیر تیار نہ ہوا تھا۔( مشکوۃ، باب فضائل سید المرسلین،
کتابچہ ختم نبوت صفحہ 60)یہ حدیث بھی نبیِّ کریم صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کے آخری نبی ہونے پر واضح دلیل ہے۔حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے:حضرت آدم علیہ السلام کے دونوں شانوں
کے درمیان قلمِ قدرت سے لکھا ہوا تھا: محمد رسول اللہ خاتم النبیین صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم۔(خصائص کبری،1/14)حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے: آقاو مولی صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:مجھے انبیائے کرام علیہم السلام پر چھ چیزوں سےفضیلت دی گئی ہے:
1۔مجھے جامع کلمات عطا کئے گئے ہیں،2۔میرا رعب طاری کر کے میری مدد کی گئی، 3۔میرے
لئے مالِ غنیمت کو حلال کر دیا گیا۔ 4۔میرے لئے ساری تمام زمین پاک اور نماز کی
جگہ بنا دی گئی، 5۔مجھے تمام مخلوق کی طرف مبعوث کیا گیا،اور 6۔ مجھ پر ختمِ
نبوت کردی گئی ہے۔(مسلم، کتاب
المساجد باب جعلت لی الارض مسجداً)اس فرمانِ عالیشان میں آقا صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے اپنے چھ اوصاف ارشاد فرمائے ہیں
اور آخری دو اوصاف میں ختمِ نبوت کا عقیدہ بیان فرمایا ہے۔ حضرت ثوبان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے:غیب بتانے والے نبی صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:میری اُمّت میں 30
نہایت جھوٹے لوگ (کذّاب) پیدا ہوں گے کہ ان میں سے ہر ایک یہ دعویٰ کرے گا کہ وہ نبی ہے، حالانکہ میں آخری نبی
ہوں، میرے بعد کسی قسم کا کوئی نبی نہیں۔(ابو داؤد، کتاب الفتن، جامع
ترمذی، کتاب الفتن، مسند احمد)اس حدیثِ پاک میں چند باتیں غور طلب ہیں:1۔اول تو یہ کہ اس اُمّت میں تیس کذّاب ہوں گے اور وہ میری اُمّتی ہونے کے بھی دعوے
دار ہوں گے، جیسا کہ قادیانی بھی یہی کہتے
ہیں کہ ہم حضور صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کو نبی مانتے ہیں، لہٰذا ہم بھی ان کے امتی ہیں، یہ بڑا دھوکا
ہے۔2۔دوم یہ کہ بالفرض آقا صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کے بعد کسی سچے نبی کو آنا ہوتا تو آپ فرما دیتے:
میرے بعد کچھ سچے نبی آئیں گے اور کچھ جھوٹے بھی جن کی پہچان یہ ہوگی وغیرہ، مگر آقا صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:جو بھی نبوت کا دعویٰ
کرے گا وہ جھوٹا ہوگا۔3۔سوم یہ کہ جو شخص
بھی یہ دعویٰ کرے کہ وہ نبی ہے، یہی بات
اس کےکذّاب ہونے کے لئے کافی ہے کیونکہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم آخری نبی ہیں، آپ کے بعد کوئی نبی نہیں، نہ حقیقی، نہ ظلی، نہ تشریعی، نہ غیر تشریعی، نہ مستقل، نہ غیر مستقل۔(کتابچہ
ختم نبوت، ص 56)اللہ پاک کا
فرمان ہے:مَا
كَانَ مُحَمَّدٌ اَبَاۤ اَحَدٍ مِّنْ رِّجَالِكُمْ وَ لٰكِنْ رَّسُوْلَ اللّٰهِ وَ
خَاتَمَ النَّبِیّٖنَؕ ترجمۂ
کنز الایمان:محمد تمہارے مردوں میں کسی کے
باپ نہیں ، ہاں اللہ کے رسول ہیں اور سب نبیوں کے پچھلے۔(پ 22، الاحزاب:40)اس آیتِ مبارکہ میں اللہ پاک نے رسولِ معظم صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کا مبارک نام لے کر ارشاد فرمایا:آپ
سب نبیوں میں آخری نبی ہیں، جو کوئی نبی
کریم صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کے بعد قیامت تک کسی نئے نبی کا پیدا ہونا ممکن مانے، وہ اس آیت کامنکر اور کافرہے۔(کتابچہ ختم نبوت، ص 32)خلاصۂ کلام یہ ہے کہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کے بعد کسی نبی کا آنا محال ہے،
جو اس کا قائل ہووہ ختمِ نبوت کے عقیدے کا منکر اور دائرۂ اسلام سے خارج ہے۔اللہ پاک
نے حضور صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کی ذاتِ اقدس پر نبوت کا سلسلہ ختم کر دیا، پس آپ کے بعد کوئی نبی نہیں۔
فتحِ باب
نبوت پہ بے حد دُرود ختمِ دورِ
رسالت پہ لاکھوں سلام
عقیدۂ ختمِ نبوت دینِ اِسلام کا بنیادی اور حُساس ترین اور
اتنا عظیم عقیدہ ہے کہ قرآنِ پاک کی صریح آیات اور نبیِ کریم صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کی احادیثِ مبارکہ، تمام صحابہ کرام رضی اللہ عنہم ، تابعینِ
عُظام و تبع تابعین رحمۃ اللہ علیہم اور تمام اُمّتِ
محمدیہ کے اتفاق سے جسے اِجماعِ اُمّت کہا جاتا ہے،سے یہ عقیدہ ثابت ہے۔عقیدۂ ختمِ نبوت کی تعریف:عقیدۂ
ختمِ نبوت دینِ اسلام کے بنیادی عقائد میں سے ہے اور وہ یہ ہے کہ اللہ پاک نے نبوت
و رسالت کا سلسلہ خاتم النبیین، محمد مصطفے صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم پر ختم فرما دیا
ہے، آپ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کے بعد کسی طرح کا کوئی نبی، کوئی رسول نہ آیا ہے،نہ آسکتا
ہے اور نہ آئے گا۔حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی آمد:حضرت عیسیٰ علیہ
السلام قیامت کے نزدیک
جب تشریف لائیں گے تو سابق وصفِ نبوت و رسالت سے مُتصف ہونے کے باوجود ہمارے رسولِ
کریم صلی اللہ علیہ
واٰلہٖ وسلم کے نائب و
اُمّتی کی حیثیت سے تشریف لائیں گے اور اپنی شریعت کے بجائے دینِ محمدی کی تبلیغ کریں گے۔(خصائصِ کبریٰ)انکار کا حکم:یہ عقیدہ ضروریاتِ دین میں سے ہے، لہذا اس عقیدے سے انکار کرنے والا یا اس میں ذرّہ
برابر بھی شک کرنے والا دائرۂ اسلام سے خارج ، مرتد اور ملعون ہے۔ تاجدارِ مدینہ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے خود اپنی مبارک زبان سے اپنے آخری نبی ہونے کو بیان کیا
ہے، ملاحظہ ہو: احادیثِ کریمہ:1۔نبی ِپاک صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے ارشاد فرمایا:اَنَا آخِرُ الْاَنْبِیَاءِ وَاَنْتُمْ آخِرُ
الْاُمَمْ۔ میں سب سے آخری نبی ہوں اور تم سب سے آخری اُمّت ہو۔(ابنِ ماجہ، حدیث:4077)2۔اللہ پاک کے آخری نبی صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:بےشک میں اللہ پاک کے حضور لوحِ محفوظ میں خاتم
النبیین(لکھا ہوا) تھا، جب حضرت آدم علیہ السلام ابھی اپنی مٹی میں گُندھے ہوئے تھے۔ (کنزالعمال، حدیث:
31957)3۔تاجدارِ مدینہ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے ارشاد فرمایا:
میرے متعدد نام ہیں، میں محمد ہوں، میں احمد ہوں، میں ماحی ہوں کہ اللہ پاک میرے سبب سے کفر مٹاتا
ہے، حا شر ہوں، میرے قدموں پر لوگوں کا حشر ہو گا، میں عاقب
ہوں اور عاقب وہ جس کے بعد کوئی نبی نہیں۔(ترمذی، حدیث: 2849)4۔حضور پُرنور صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کا فرمانِ عالیشان ہے:بے شک رسالت
اور نبوت ختم ہوگئی، اب میرے بعد نہ کوئی رسول ہے، نہ کوئی نبی۔(ترمذی، حدیث:2279)5۔خاتم النبیین صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:میرے بعد نبوت میں سے کچھ باقی نہ رہے گا، مگر
بشارتیں(یعنی) اچھا خواب کہ بندہ خود دیکھے یا اس کے لئے دوسرے کو دکھایا
جائے۔(مسند احمد، حدیث:25031)خلیفۂ اعلیٰ حضرت مولانا محمد جمیل الرحمن رضوی رحمۃ اللہ علیہ اپنے نعتیہ دیوان ”قبالۂ
بخشش“ میں لکھتے ہیں:
نہیں ہے اور نہ ہوگا بعد آقا کے نبی کوئی وہ ہیں شاہِ رُسل، ختمِ نبوت اس کو کہتے ہیں
لگا کر پشت پر مہرِ نبوت حق تعالی نے انہیں آخر میں بھیجا، خاتمیت
اس کو کہتے ہیں