پاکستان بھر میں جامعات المدینہ بوائز سے فارغ التحصیل ہونے والے 1040طلبہ کی دستار فضیلت25 صفر المظفر 1442ھ عرسِ اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ کے موقع پر کی جائے گی۔

عاشقان رسول کی عالمگیر دینی تحریک دعوت اسلامی کےادارے جامعات المدینہ سے ہر سال ہزاروں کی تعداد میں علما فارغ التحصیل ہورہے ہیں جو دنیا بھر میں علمِ دین کی شمع کو روشن کررہے ہیں۔ہر سال کی طرح رواں سال 2021ء میں بھی ملک و بیرون ملک جامعات المدینہ سے ہزاروں طلبہ و طالبات نے درسِ نظامی (عالم، عالمہ کورس) اور فیضان شریعت کورس مکمل کیا ہےجن میں جامعات المدینہ بوائز پاکستان سے درسِ نظامی اور تخصصات (حدیث، فقہ، امامت) مکمل کرنے والوں کی تعداد 1040 ہے۔

عرس اعلیٰ حضرت کے پُر نور لمحات میں ملک بھر کے 9 مقامات پرفارغ التحصیل ہونے والے طلباء کرام کی دستار فضیلت کے سلسلے میں 03اکتوبر 2021ء بروز اتوار بعد نماز عشاء دستار فضیلت اجتماعات منعقد ہونگے ۔

اس اجتماع کے آغاز میں رات 9:00 بجے مرکزی مجلس شوریٰ کے نگران حاجی مولانا محمد عمران عطاری مَدَّظِلُّہُ الْعَالِی براہ راست مدنی چینل پر سنتوں بھرا بیان فرمائیں گے۔

واضح رہے کہ جامعات المدینہ بوائز پاکستان سے درس نظامی عالم کورس مکمل کرنے والوں کی تعداد 933، تخصص فی الفقہ 70، تخصص فی الحدیث 23 اور تخصص فی الامامت کرنے والوں کی تعداد 14 ہے۔ (Content: Mohammad Hussain Attari)


دعوتِ اسلامی کے تحت 13ستمبر2021ءبروزپیرذمہ دارانِ دعوت ِ اسلامی کا ملیر  کورٹ اور بلدیہ عالیہ کورنگی میں جانا ہوا جہاں انہوں نے ماہِ ربیع الاول کے اجتماع کے حوالے سے میٹنگ کی جس میں اہم نکات پر گفتگو ہوئی۔

اس میٹنگ میں ایڈمنسٹریٹر ساجد قاضی اور میونسپل کمشنر فہیم خان سمیت دیگر جماعتوں کے نمائندگان موجود تھے۔(رپوٹ: شعبہ رابطہ برائے شخصیات،کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری)

دعوتِ اسلامی کےتحت اصلاحی معاشرے کے لئے وقتاًفوقتاً سنتوں بھرے اجتماعات کاانعقاد کیا جاتا ہے۔اسی سلسلے میں دعوتِ اسلامی کے زیرِ اہتمام 14 ستمبر 2021ء بروز منگل میراں حسین زنجانی کابینہ عامر روڈ شادباغ  لاہور میں سنتوں بھرے اجتماع کا انعقادکیاگیاجس میں کثیر تعداد میں عاشقانِ رسول نے شرکت کی۔

اس موقع پردعوتِ اسلامی کی مرکزی مجلسِ شوریٰ کے رکن حاجی یعفور رضا عطاری نے سنتوں بھرا بیان کرتے ہوئے عاشقانِ رسول کی اخلاقی اعتبار سے تربیت کی نیز سرکارﷺ کی زندگی پر عمل کرتے ہوئے اپنی زندگی گزارنے کا ذہن دیا۔(رپوٹ: غلام یاسین،کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری)


       دعوت اسلامی کے شعبہ علاقائی دورہ للبنات کے زیر اہتمام گزشتہ دنوں جنوبی کوریا کے شہر انچن میں بذ ریعہ انٹرنیٹ نیکی کی دعوت کا انعقاد کیا گیا جس میں مقامی اسلامی بہنوں نے شرکت کی۔

مبلغۂ دعوتِ اسلامی نے پہلے اجتماعی طور پر نیکی کی دعوت کا شیڈول مکمل کیا پھر انفرادی طور پر دیگر اسلامی بہنوں کوکال کر کے نیکی کی دعوت پیش کی اور دعوت اسلامی کے ہفتہ وار اجتماع میں باقاعدگی سے شرکت کرنے کی ترغیب دلائی۔


دعوتِ اسلامی کے شعبہ رابطہ بالعلما کےتحت مدرس دارالعلوم محمدیہ نظامیہ میرپور کشمیر حافظ قاری عبد اللطیف چشتی سے ملاقات کا سلسلہ رہا۔

اس موقع پر اسلام آباد کے ریجن ذمہ دار نے انہیں دعوتِ اسلامی کی دینی وفلاحی خدمات کے حوالے سے بریفنگ دی جس پر انہوں دعوتِ اسلامی کی ان کاوشوں کو خوب سراہا۔(رپوٹ: شعبہ رابطہ بالعلما ،کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری)

دعوتِ اسلامی کے شعبہ رابطہ بالعلما کے تحت  علمائے کرام سے ملاقات کاسلسلہ ہوتا رہتا ہے جس میں انہیں دعوتِ اسلامی کےشب وروز کے دینی وفلاحی کام کو بیان کیا جاتا ہے۔

اسی سلسلے میں گزشتہ دنوں اسلام آباد ریجن ذمہ دار کا دیگر اسلامی بھائیوں کے ہمراہ مدرس جامعہ گلزار حبیب میرپور کشمیر مولانا ساجد علی صدیقی نقشبندی سے ملاقات کی اور انہیں دعوتِ اسلامی کی دینی وفلاحی خدمات سے آگاہی دی۔(رپوٹ: شعبہ رابطہ بالعلما ،کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری)

دعوتِ اسلامی کے تحت میرپور کشمیر میں قائم جامعہ انوار القراٰن میں ذمہ دارانِ دعوتِ اسلامی کا جاناہوا۔اس موقع پر ذمہ دار اسلامی بھائیوں نے دعوتِ اسلامی کی دینی وفلاحی خدمات کو بیان کیا جس پر انہوں نے دعوتِ اسلامی کی کاوشوں کو خوب سراہا۔(رپوٹ: شعبہ رابطہ بالعلما ،کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری)


گزشتہ دنوں دعوتِ اسلامی کے شعبہ رابطہ بالعلما کےذمہ داراسلامی بھائیوں کا جامعۃ الحرا ءالاسلامیہ میرپور کشمیر میں جانا ہوا جہاں پرنسپل مولانا محمد فاضل قادری سے ملاقات کا سلسلہ رہا۔

اسلام آباد ریجن ذمہ دار نے دعوتِ اسلامی کی دینی وفلاحی خدمات سے آگاہی دی۔ (رپوٹ: شعبہ رابطہ بالعلما ،کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری)


دعوتِ اسلامی کے شعبہ رابطہ بالعلما کے ذمہ داران نے پچھلےدنوں فیصل آباد میں  مختلف عاشقانِ رسول کے مدارس وجامعات میں حاضری دی جس میں ذمہ دار اسلامی بھائیوں نے وہاں موجود اساتذۂ کرام وطلبۂ کرام اسی طرح مختلف ائمہ مساجد سے ملاقات کاسلسلہ کیا۔

اس موقع پر فیصل آباد کے زون ذمہ دار شہباز عطاری مدنی نے انہیں دعوتِ اسلامی کے دینی وفلاحی کاموں کے بارے میں بتایا نیز مدنی مرکز فیضانِ مدینہ ودعوتِ اسلامی کے دیگر شعبہ جات کے وزٹ کی دعوت دی جس پر علمائے کرام نے دعوتِ اسلامی کے دینی کاموں کو خوب سراہتے ہوئے اچھی اچھی نیتوں کا اظہار کیا۔(رپوٹ: شعبہ رابطہ بالعلما ،کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری)

سرزمینِ پاک و ہند کو یہ اعزاز حاصل  ہے کہ بہت سے اللہ والوں نے اس سرزمین کا رُخ کیا ہےاور شجرۂ اسلام کی آبیاری اور نورِ حق کی شمع ِ ہدایت روشن کرکے تبلیغِ اسلام کا فریضہ نہایت جانفشانی سے ادا کیا ہے۔ انہی روشن اور تابندہ ہستیوں میں ایک نابغۂ روزگار ہستی ”حضرت سیّدنا داتا علی ہجویری رحمۃ اللہ علیہ “ کی ہے جنہوں نے شب و روز محنت شاقہ کی بدولت بندگانِ حق کو اللہ کی راہ پر چلایا،انہیں محبتِ رسول کے جام بھر بھر کر پلائے ۔ داتا صاحب نے اپنی نگاہِ فیض سے صراطِ مستقیم سے بھٹکے ہوئے افراد کو راہِ حق کا مسافر بنادیا۔آپ کا چشمۂ فیض کم و بیش دس صدیوں سے جاری ہے اوراب تک تشنگانِ علم و عرفان کو سیراب کرتا چلا آرہا ہے۔

پیدائش: آپ کی ولادت کم و بیش 400ھ میں غزنی افغانستان میں ہوئی۔ آپ کے خاندان نے غزنی شہر کے دو علاقوں جُلّاب اور ہجویر میں رہائش اختیار کی جبھی آپ کو ہجویری اور جُلّابی بھی کہا جاتا ہے۔ (مدینۃ الاولیاء، ص468)

ابتدائی تعلیم: ہوش سنبھالتے ہی آپ کو تعلیم کےلئے مکتب بھیج دیا گیا جہاں حروف شناسی کے بعد آپ نے قرآنِ پاک مکمل پڑھ لیا۔ آپ رحمۃ اللہ علیہ نے بچپن سے ہی محنت اور جانفشانی کے ساتھ علمِ دین حاصل کرنا شروع کردیا تھا، آپ حصولِ علم میں اتنا مشغول رہتے کہ نہ تو کھانے پینے کا خیال رہتا اور نہ ہی گرد و پیش کی کوئی خبر۔ حضرت خواجہ مستان شاہ کابلی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:جن کا دل اللہ کی طرف مُتَوَجّہ ہو وہ دنیا کی نعمتوں کی طرف آنکھ اٹھا کر بھی نہیں دیکھتے ۔ حضرت سیدنا علی بن عثمان ہجویری سلطان محمود غزنوی رحمۃ اللہ علیہ کے قائم کردہ دینی مدرسہ میں تقریباً بارہ تیرہ سال کی عمر میں زیرِ تعلیم رہے۔حصولِ علم کے جَذبہ سے سَرشار تعلیم میں اتنا مشغول ہوتےکہ صبح سے شام ہو جاتی مگر پانی تک پینے کی فرصت نہ ملتی ۔ (اللہ کے خاص بندے ، ص459)

کہا جاتا ہے کہ حصولِ علم دین کی خاطر حضرت سیدنا داتا علی ہجویری رحمۃ اللہ علیہ نے مختلف ممالک کا سفر اختیار کیا ہے ، صرف خراسان ہی کے تین سو مشائخ کی خدمت میں حاضری دی اور ان کے عِلم و حِکمت کے پُر بہار گلستانوں سے خوشہ چینی کر کے اپنا دامن بھرتے رہے، آپ کے اساتذہ کی فہرست بڑی طویل ہے۔ (کشف المحجوب، ص181)

حضور داتا علی ہجویری اور سلطان محمود غزنوی علیہما الرحمہ: جیسا کہ اوپر ذکر کیا گیا کہ داتا صاحب سلطان محمود غزنوی کے قائم کردہ مدرسے میں زیرِ تعلیم رہے ہیں۔ ایک روز کا واقعہ ہے سلطان محمود غزنوی اس عظیم درس گاہ میں تشریف لائے تو تما م طلبا ء زیارت کے لیے دوڑے لیکن حضرت سیدنا داتا علی ہجویری رحمۃ اللہ علیہ مطالعے میں اس قدر مشغول تھے کہ آپ کو سلطان کی آمد کی خبر ہی نہ ہوئی ۔ اُستاد صاحب نے پکارا:دیکھو علی! کون آیا ہے ؟ اب کیا تھا ایک طرف سلطان محمود غزنوی اور دوسری جانب ایک کمسن طالب علم۔عجیب منظر تھا ، سلطان محمود غزنوی نے اس نوعمر طالب علم (یعنی داتا صاحب) پر ایک نظر ڈالی لیکن تجلیات کی تاب نہ لاتے ہوئے فوراً نظریں جھکا دیں اور استاد صاحب سے کہا: ”اللہ کی قسم ! یہ بچہ خدا کی طرف راغب ہے، ایسے طالبِ علم اس مدرسے کی زینت ہیں “۔ (اللہ کے خاص بندے ، ص460)

داتا صاحب کی حضرت خضر علیہ السلام سے ملاقات: حضرت سیّدُنا علی خوّاص رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں :حضرت سیدنا خضر علیہ السلام سے ملاقات کی تین شرطیں ہیں ، جس میں یہ تین شرائط نہ ہوں وہ آپ سے ملاقات نہیں کرسکتا اگرچہ جن و انس میں سب سے زیادہ عبادت گزار ہو۔(1)وہ سنّت کا عامل ہو، بدعتی نہ ہو۔(2)دنیا پر حریص نہ ہو،اگر وہ ایک روٹی بھی دوسرے دن کے لیے بچا کر رکھے تب بھی حضرت خضر علیہ السلام سے ملاقات نہیں کر سکے گا۔(3)مسلمانوں کے لیے اس کا سینہ بالکل صاف ہو، نہ تو اس کے دل میں کینہ ہو نہ ہی حسد اورنہ ہی وہ کسی پرتکبر کرتا ہو ۔ حضرت سیدنا داتا علی ہجویری رحمۃ اللہ علیہ عاملِ سنّت،حرص ِ دنیا سے کوسوں دور اور مسلمانوں کے خیرخوا ہ تھے اسی لیے آپ نے حضرت سیدنا خضر علیہ السلام سے نہ صر ف ملاقات فرمائی بلکہ آپ کی صحبت میں رہ کر ظاہر ی و باطنی علوم حاصل فرمائے ، آپ کی حضرت سیدنا خضر علیہ السلام سے بہت ہی گہری دوستی تھی۔ (المیزان الخضریہ ، ص15، کشف المحجوب، دیباچہ، ص16)

داتا صاحب کی لاہور آمد: حضرت سیدنا داتا علی ہجویری رحمۃ اللہ علیہ حضرت احمد حماد سرخسی اور حضرت ابوسعید ہجویری علیہما الرحمۃ کو ساتھ لے کر تین افراد کے قافلے کی صورت میں لاہور تشریف لائے اور لاہور کے علاقے بیرون بھاٹی دروازہ میں قیام فرماکرکفر و شرک کے اندھیرے میں ڈوبے ہوئے اس شہر کو نورِ اسلام سے روشن فرمادیا۔ (سیدِ ہجویر، ص118)

تصانیف: آپ نے مخلوقِ خدا کی خیر خواہی کے لىے کئی گراں قدرکتب تصنىف فرمائیں جن کے نام یہ ہیں: (1) منہاج الدین (2) دیوان (3) اسرار الخرق والمؤنات(4) کتاب البیان لاہل العیان(5) بحر القلوب(6) الرعایۃ بحقو ق اللہ (7) کتاب فنا و بقاء(8) شرح کلام ِ منصور حلاج(9) ایمان (10)کشف المحجوب ۔ افسوس!فی زمانہ آپ کی کتابوں میں سےصرف کَشفُ المحجوب ہی بآسانی دستیاب ہے ۔ (حیات و افکار حضرت داتا گنج بخش، ص52)

حضور داتا صاحب کے متعلق متفرق معلومات:

٭ حضرت داتا علی ہجویری رحمۃ اللہ علیہ خواجہ ابوالفضل محمد بن حسن خُتَّلی جنیدی رحمۃ اللہ علیہ کے مرید تھے۔ ٭حضرت سیّدُنا داتا علی ہجویر ی رحمۃ اللہ علیہ حنفی المذہب تھے۔ ٭آپ نجیب الطرفین تھے، یعنی والد حسنی سید اور والدہ حسینی سادات سے تھیں۔ ٭آپ کا شجرۂ طریقت 09واسطوں سے امیر المؤمین مولیٰ علی المرتضیٰ شیرِخدا رضی اللہ عنہ سے جا ملتا ہے۔ ٭ داتاصاحب نے مؤذنِ رسول حضرت بلال حبشی رضی اللہ عنہ کے مزار پر بحالتِ خواب امام الانبیاء آنحضرت ﷺ اور امام اعظم ابو حنیفہ علیہ الرحمہ کی زیارت کی۔

وفات و مدفن: آپ رحمۃ اللہ علیہ کاوصالِ پُرملال اکثر تذکرہ نگاروں کے نزدیک 20صفرالمظفر ۴۶۵ ؁ ھ کوہوا۔ آپ کامزارمنبعِ انواروتجلیات لاہورپاکستان میں بھاٹی دروازے کے بیرونی حصے میں ہے،اسی مناسبت سے لاہور کو مرکز الالیاء اورداتا نگر بھی کہا جاتا ہے۔( سیّدِ ہجویر، ص143)

آپ کا مزار ، مرجعِ اولیا و علما: آپ کےمزار کو انوار و تجلیات کا مرکز ہونے کی وجہ سے خصوصی اہمیت حاصل رہی ہے، اپنے وقت کے بڑے بڑے اولیاء کرام رحمہم اللہ السلام جیسےسلطان الہند حضرت خواجہ معین الدین چشتی اجمیری رحمۃ اللہ علیہ اور شیخ الاسلام بابافریدمسعود گنجِ شکر رحمۃ اللہ علیہ حاضر ہوتے رہے ہیں جبکہ متاخرین میں شاہ ولی اللہ محدث دہلوی رحمۃ اللہ علیہ ، پیر مہر علی شاہ گولڑوی، شہزادۂ اعلی حضرت حامد رضا خان ،صدر الافاضل سید محمد نعیم الدین مراد آبادی اور خلیفۂ اعلی حضرت،محدثِ اعظم ہند ابوالمحامدمحمد محدث کچھوچھوی، حکیم الامت مفتی احمد یار خان نعیمی،امام المحدثین حضرت علامہ مفتی سیّد دیدارعلی شاہ محدث اَلوَری رحمۃ اللہ علیہم نے حاضری بھی دی۔ (مدینۃ الاولیاء، ص475)

گنج بخش فیض عالم مظہرِ نورِ خدا

ناقصاں را پیر کامل کاملاں را راہنما


اللہ رب العزت نے ہماری زندگی کی گاڑی میں ”شب و روز“ کے دو پہیے لگائے ہیں جو مسلسل ہمیں اپنی منزل اور انجام کی طرف لے جائے جارہے ہیں اور پھر اس کا کرم تو دیکھئے کہ ان شب و روز میں بعض راتیں اور بعض دن ایسے بابرکت بنائے ہیں جن کو اگر صحیح طور پر بسر کر لیا جائے تو دنیا و آخرت کی کامیابیاں نصیب ہوتی ہیں۔ انہی میں سے ایک ”شبِ جمعہ “ بھی ہے۔ یعنی جمعۃ المبارک والے دن سے پہلے والی رات۔یہ بہت بابرکت رات ہے، احادیث مبارکہ میں اس رات کے بہت سے فضائل و مناقب اور فوائدو ثمرات مذکور ہیں۔

انہی فضائل اور فوائد کو حاصل کرنے کے لئے دعوتِ اسلامی کی جانب سے ہر شبِ جمعہ دنیا بھر میں اجتماعات منعقد ہوتے ہیں جن میں تلاوت و نعت کے بعد سنتوں بھرے بیان کا سلسلہ ہوتا ہے، اس کے بعد اجتماعی ذکر و دعا اور صلاۃ و سلام پر اجتماع کی پہلی نشست کا اختتام ہوجاتا ہے۔

اسی مناسبت سے آج رات بعد نمازِ عشاء تقریباً سوا نو بجے مدنی چینل پر براہِ راست سنتوں بھرے اجتماع کا انعقاد کیا جائے گا جس میں جانشینِ امیر اہل سنت حضرت مولانا عبید رضا عطاری مدنی مَدَّظِلُّہُ الْعَالِی سنتوں بھر ابیان فرمائیں گے۔

عالمی مدنی مرکز فیضانِ مدینہ کراچی میں بعدِ مغرب ہونے والے اجتماع میں رکن شوریٰ حاجی اطہر عطاری ، جامع مسجد حسن مہتاب چرڈ ڈیفنس کابینہ لاہور میں بعدِ مغرب ہونے والے اجتماع میں حاجی منصور رضا عطاری سنتوں بھرا بیان فرمائیں گے۔

تمام عاشقانِ رسول سے اپنے اپنے علاقوں میں ہونے والے ہفتہ وار اجتماع میں شرکت کی گزارش ہے۔ (رپورٹ: محمد عمر فیاض مدنی، دعوتِ اسلامی کے شب وروز)


Under the supervision of ‘Majlis short courses’, a 5-day course, namely ‘Exegesis of Surah al Mulk’ was conducted on 9th September 2021 in Central Birmingham Area of Birmingham Region, UK. The local Islamic sisters are had the privilege of attending this spiritual course.

In the course, Islamic sisters are having the opportunity to learn the literal and word-for-word translation as well as exegesis of Surah al Mulk.