وقت اىک تىز رفتار گاڑى کى طرح خزانہ
بھرتا ہوا جارہا ہے، نہ روکے رکتا ہے نہ پکڑنے سے ہاتھ آتا ہے جو سانس اىک بار لىا
وہ وہ پلٹ کر نہىں آتا ، غور فرمائىں کہ
وقت بہت جلدى گزرتا جارہا ہے، ہر اىک کو وقت مىسر آتا ہے کوئی اسے ضائع کرتا ہے تو
کوئى انمول ہىرے کى طرح اسے استعمال کرتا ہے۔ اب سوال ىہ پىدا ہوتا ہے وقت جو جلد از جلد گزرتا جارہا ہے ،آىااس وقت کو بہترىن
استعمال کرنے کا طرىقہ کیا ہے ؟؟
سب سے پہلے اپنا وقت قرآن کرىم کے ساتھ گزاریئے جس کو پڑھنا، دىکھنا، چھونا، ثواب ۔اگر ہم اسے
صرف دىکھتے تو بھى ثواب ہے۔ اور اس کے ہر حرف پڑھنے پر دس نىکىاں ملتى ہیں ، لہذا اپنے اوقات کو قرآن پاک پڑھنے سمجھنے مىں
گزاریئے ۔ کىونکہ اس مىں غور فکر کرنا اور اسے سمجھنا اور اس کے احکامات پر عمل
پىرا ہونا عىن عبادت ہے، اور امام غزالى رحمۃ اللہ تعالىٰ علىہ فرماتے ہىں :کہ اىک آىت سمجھ کر
غور و فکر کرکے پڑھنا بغىر غور و فکر کئے
پورا قرآن پڑھنے سے بہتر ہے۔(احىا العلوم)
اسى لىے اس نے تمام انسانوں کو مخاطب کىا
اور انہىں اصول عطا کىے جو دنىا و آخرت بنانے مىں معاون و مددگار ثابت ہوتے ہىں
لہذا وقت کو بہتر استعمال کرنے کا طرىقہ قرآن کو پڑھنا، سننا ،سمجھنا ہے۔وقت کو
بہترىن استعمال کرنے کا اىک بہت ہى اچھا طرىقہ ہے :
چنانچہ امام النحو حضرت علامہ مولانا غلام جىلانى مىرٹھى رحمۃ اللہ علیہ دورانِ طالب علمى نحو کى کتاب کا صفحہ پڑھ رہے تھے آپ کا معمول تھا کہ روزانہ
فجر کى نماز کے بعد کافىہ پڑھتے تھے ۔ جب رمضان کى چھٹىاں آگئى تو آپ بقىہ متن گھر مىں ىاد فرماتے
حتى کہ رمضان مىں ہى آپ کافىہ کى مکمل متن کے حافظ ہوگئے، ( بشىر القادرى ص ۷)
علم کی مثال اىک مضبوط درخت
سى ہے مضبوط علم کے لىے اس کی معرفت پر عبور ہونا ضرورى ہے لہذا وقت کو بہترىن
استعمال کا طرىقہ علمِ دىن کے ساتھ مشغول ہونا بھى ہے۔
وقت کو بہترین استعمال کرنے کا طرىقہ یہ
بھى ہے کہ اپنے روز مرہ کاموں کا جائزہ لىتے ہوئے دن رات کے اوقات کو اس طرح جدول
مىں ڈھالا جائے کہ معلو م ہوجائے کہ فلاں کا م فلاں وقت کرنا ہے اپنے وقت کو
بہترىن استعمال کرنے کے لىے سرکار عالى وقار صلی اللہ علیہ وسلم کا سا جدول
ہوں تو مدىنہ مدىنہ
کہ جس مىں صرف بنىادى کام نہ ہوں اولا ًنمازىں ہوں، تلاوتِ قرآن بھى ہو، دىنى
کتب کا مطالعہ بھى ہو، ماں باپ کى خدمت بھى ہو ،چھوٹوں پر شفقت بڑوں کا ادب بھى ہو،
ىاد رہے گناہ کا کوئى کام ہمارے جدول مىں نہ ہو اس جدول پر عمل کرکے ان شا اللہ کم وقت مىں بہت سے کام نمٹ جائىں گے۔
آپ علىہ السلام گھر مىں داخل ہوتے تو اس مىں قىام کے تىن حصے کرلىتے:اللہ
کى عبادت، اپنے اہل کے لىے ، اپنى ذات کے لىے ۔ پھر ذاتى حصے کو اپنے اور لوگوں کے
درمىان تقسىم فرماتے، کاش ہم بھى اس طرح اپنے وقت کا بہترىن استعمال کرنے لگ
جائىں۔
وقت کو بہترىن استعمال کرنے کا طرىقہ ىہ ہے کہ کرنے کے کاموں مىں لگے رہىں ورنہ نہ کرنے کے کاموں
مىں پڑھ جائىں گے مشہور ہے کہ خالى دماغ
شىطان کا گھر ہوتا ہے۔ کرنے والے کاموں
مىں اىک بہت ہى پىارا کام مدنى قافلہ بھى
ہے جسے شىخ طرىقت امىر اہلسنت مدنى کاموں
کى رىڈ کى ہڈى فرماتے ہىں۔
ارشادِ مولىٰ مشکل کشا کرم اللہ وجہہ الکرىم :تمہارے لىے سب سے اچھى چىز وہ ہے جس کے ذرىعے تم اپنى آخرت سنوارتے ہو۔
اپنى آخرت سنوارنے نىکى کى دعوت عام کرنے گناہوں سے بچنے کا بہترىن ذرىعہ
مدنى قافلہ بھى ہے مدنى قافلہ علمِ دىن
حاصل کرنے کا بہترىن ذرىعہ بھى ہے، اپنے وقت کو درست استعمال کرتے ہوئے قافلے مىں
چلو۔
فرمانِ امىر اہلسنت:
دعوت اسلام کى بقا مدنى قافلوں مىں ہے
علم حاصل کرنے کا ذرىعہ بھى ہے علم امام ہے عمل اس کے تابع علم خوش نصىبوں
کو عطا ہوتا ہے بد نصیب اس سے محروم رہتے
ہىں۔(جامع بىان العلم فصلہ ۳۹/۱)
علم حاصل کرو جہل زائل کرو
پاؤ گے رحتىں قافلے مىں چلو
(وسائل بخشش مرمم ص ۶۶۹)
نوٹ: یہ مضامین نئے لکھاریوں کے ہیں۔حوالہ
جات کی تفتیش و تصحیح کی ذمہ داری مؤلفین کی ہےادارہ اس کا ذمہ دار نہیں