والدین کی فرمانبرداری از بنت ارشد، فیضان
ام عطار شفیع کا بھٹہ سیالکوٹ
جہاں اسلام نے بڑوں کی عزت کرنے اور چھوٹوں پر شفقت
کرنے کا حکم دیا ہے وہی والدین کی فرمانبرداری کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔ اس بارے
میں نہ صرف قران پاک میں تعلیم دی گئی بلکہ احادیث مبارکہ میں بھی والدین کی
فرمانبرداری کرنے، انہیں راضی رکھنے، ان کے ساتھ حسن اخلاق سے پیش آنے اور ان کی
خدمت کرنے کی تعلیم دی گئی ہے۔
اس بارے میں چند احادیث مبارکہ پیش خدمت ہیں: جیسا
کہ حضرت ابو امامہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے عرض کیا یا رسول اللہ! ماں باپ کا
اولاد پر کیا حق ہے؟ فرمایا: کہ وہ دونوں تیری جنت و دوزخ ہیں یعنی جو لوگ ان کو
راضی رکھیں گے جنت پائیں گے اور جو ان کو ناراض رکھیں گے دوزخ کے مستحق ہوں گے۔(ابن
ماجہ، 4/186، حدیث: 3662)
حدیث مبارکہ میں تو ماں باپ کو جنت و دوزخ سے تعبیر
کیا گیا اسی طرح ایک اور حدیث مبارکہ میں ہے: حضرت ابن عباس نے کہا کہ حضور ﷺ نے
فرمایا کہ جس نے اس حال میں صبح کی کہ ماں باپ کے بارے میں اللہ تعالی کا
فرمانبردار رہا تو اس کے لیے صبح ہی کو جنت کے دو دروازے کھل جاتے ہیں اور اگر
والدین میں سے ایک ہو تو ایک دروازہ کھلتا ہے اور جس نے اس حال میں صبح کی کہ
والدین کے بارے میں خدا تعالی کا نافرمان بندہ رہا تو اس کے لیے صبح ہی کو جہنم کے
دو دروازے کھل جاتے ہیں اور ایک ہو تو ایک دروازہ کھلتا ہے ایک شخص نے کہا اگرچہ
والدین اس پر ظلم کریں تو حضور ﷺ نے فرمایا: اگرچہ ظلم کریں، اگرچہ ظلم کریں،
اگرچہ ظلم کریں۔
اسی طرح ایک اور روایت میں ہے کہ حضرت ابوہریرہ رضی
اللہ عنہ نے کہا کہ حضور ﷺ نے فرمایا: اس کی ناک خاک آلود ہو، اس کی ناک خاک آلود
ہو، اس کی ناک خاک آلود ہو (یعنی ذلیل و رسوا ہو) کسی نے عرض کیا: یا رسول اللہ!
وہ کون ہے؟ حضور ﷺ نے فرمایا: جس نے ماں باپ دونوں کو یا ایک کو بڑھاپے کے وقت میں
پایا پھر بھی (ان کی خدمت کر کے) جنت میں داخل نہ ہو۔(مسلم، ص 1060، حدیث: 6510)
حضرت معاویہ بن جاہمہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ
ان کے والد جاہمہ حضور ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا: یا رسول اللہ! میرا
ارادہ جہاد میں جانے کا ہے حضور سے مشورہ لینے کے لیے حاضر ہوا ہوں۔ ارشاد فرمایا:
کیا تیری ماں ہے؟ عرض کیا: ہاں! فرمایا: اس کی خدمت اپنے اوپر لازم کر لے کہ جنت
ماں کے قدموں کے تلے ہے۔ (مسند امام احمد، 5/290، حدیث: 15538)
ان احادیث مبارکہ میں والدین کی فرمانبرداری کی
تعلیم دی گئی ہے حدیث پاک کا مضمون ہے کہ جو بچہ اپنے ماں باپ کو محبت کی نگاہ سے
دیکھے اللہ پاک اسے مقبول حج کا ثواب عطا فرمائے گا ایک صحابی رسول نے عرض کی:
حضور اگر کوئی دن میں سو بار دیکھے؟ آقا فرماتے ہیں: کوئی سو بار بھی دیکھے تو اسے
اللہ پاک سو مقبول حج کا ثواب عطا فرمائے گا۔ (شعب الایمان، 6/186، حدیث: 7859)
اللہ اکبر! ذرا سوچیے کہ محبت سے دیکھنے کا یہ اجر
ہے تو والدین کی خدمت کرنے ان کی فرمانبرداری کرنے کا عالم کیا ہوگا۔
اب والدین کی فرمانبرداری نہ کرنے کے بارے میں چند
احادیث مبارکہ پیش خدمت ہیں:
حضور اقدس ﷺ کا فرمان عالی شان ہے: جس شخص سے اس کے
والدین راضی ہوں اللہ پاک اس سے راضی ہے اور جس سے اس کے والدین ناراض ہوں اس سے
اللہ پاک بھی ناراض ہے۔ (ترمذی، 3/360، حدیث: 1907)
اسی طرح ایک اور حدیث مبارکہ میں ارشاد فرمایا: سب
گناہوں کی سزا قیامت میں ملے گی لیکن ماں باپ کے نافرمان کو اللہ پاک دنیا میں ہی
سزا دے دیتا ہے۔ (مستدرک، 5/216، حدیث: 7345)
اللہ سے دعا ہے کہ وہ ہمیں اپنے والدین کی
فرمانبرداری کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین