والدین کی فرمانبرداری از بنت محمد
صدیق،فیضان عائشہ صدیقہ نندپور سیالکوٹ
اللہ تعالیٰ معبود حقیقی و بر حق کی فرمانبرداری
اور اطاعت و عبادت کے بعد کچھ حقوق العباد بندوں کے بھی ہیں۔ بندوں کے حقوق میں سب
سے پہلے ماں باپ کا درجہ ہے۔ اور اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول ﷺ کی اطاعت کے بعد
والدین کی اطاعت بھی اسی طرح واجب و ضروری ہے جس طرح اطاعتِ خالق۔ رسول اللہ ﷺ نے
فرمایا: جس نے اس حال میں صبح کی کہ اپنے والدین کا فرمانبردار ہے اس کے لیے صبح
ہی کو جنت کے دروازے کھل جاتے ہیں اور اگر والدین میں سے ایک ہیں تو ایک دروازہ
کھلتا ہے۔ (شعب الایمان، 6/206، حدیث: 7916)
اللہ تعالی قرآن مجید میں ارشاد فرماتا ہے: اَنِ اشْكُرْ لِیْ وَ لِوَالِدَیْكَؕ-اِلَیَّ الْمَصِیْرُ(۱۴) (پ
21، لقمٰن: 14) ترجمہ: میرا اور اپنے والدین کا شکر ادا کرو کہ آخر میری طرف ہی
لوٹ کر آنا ہے۔ الله تعالیٰ کی عبادت و شکر گزاری کے ساتھ والدین کی اطاعت و رضا
ضروری ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اپنی عبادت کےساتھ والدین کی اطاعت اور ان کے ساتھ احسان
و نیکی کو لازم فرما دیا ہے۔
احادیث
کی روشنی میں:
1۔ رسول اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا: اپنے والدین کے
ساتھ نیکی کرو تاکہ تمہاری اولاد تمہارے ساتھ نیکی کرے۔
2۔ ایک شخص دربار رسالت میں حاضر ہوا اور عرض کرنے
لگا: یا رسول اللہ! والدین کا اولاد پر کیا حق ہے؟ تو ارشاد فرمایا: اگر والدین کی
اطاعت کرے تو جنت کا حقدار ہے اور اگر ان کی نافرمانی کرے تو تیرے لئے دوزخ کی آگ
کا عذاب ہے۔ (ابن ماجہ، 4/186، حدیث: 3662)
3۔ نبی کریم ﷺ نے والدین کی اطاعت و رضا پر زور
دیتے ہوئے ارشاد فرمایا: اللہ تعالی کی رضا والدین کی رضا ہے اور والدین کی
ناراضگی میں رب تعالیٰ کی ناراضگی ہے یعنی ماں باپ خوش ہوں تو اللہ تعالیٰ بھی خوش
ہو جاتا ہے اور جب ماں باپ کو خفا رکھا جائے تو الله تعالیٰ بھی ناراض ہو جاتا ہے۔
(مواعظ رضویہ، ص 111)
4۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سےروایت ہے کہ ایک
شخص نےرسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوکر عرض کی: یارسول اللہ! لوگوں میں میرے
اچھے برتاؤ کا زیادہ حق دار کون ہے؟ ارشاد فرمایا: تمہاری ماں۔ اس نےعرض کی: پھر
کون؟ ارشاد فرمایا: تمہاری ماں۔ اس نے عرض کی: پھر کون؟ارشادفرمایا: تمہاری ماں۔
اس نے عرض کی: پھر کون؟ ارشادفرمایا: تمہارا باپ۔ (بخاری، 4/93، حدیث: 5971)
5۔ ابی اسید
ساعدی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں ہم لوگ رسول الله ﷺ کی خدمت میں حاضر تھے کہ بنی سلمہ
کا ایک شخص حاضر ہوا اور عرض کی یا رسول اللہ! میرے والدین مرچکے ہیں اب بھی ان کے
ساتھ احسان کا کوئی طریقہ باقی ہے؟ فرمایا: ان کے لیے دعا واستغفار کرنا اور جو
انہوں نے عہد کیا ہے اس کو پورا کرنا اور جس رشتہ والے کے ساتھ انہیں کی وجہ سے
سلوک کیا جا سکتا ہو اس کے ساتھ سلوک کرنا اور ان کے دوستوں کی عزت کرنا۔ (ابو
داود، 4/434، حدیث: 5142)
6۔نبی اکرم نور مجسم ﷺ نے ارشاد فرمایا: جب
اولاداپنے والدین کی طرف نظررحمت کرے تو اللہ تعالیٰ اس کے لئے ہر نظر کے بدلے حج
مبرور کا ثواب لکھتا ہے لوگوں نے کہا: اگر چہ دن میں سو مرتبہ نظر کرے؟ فرمایا:
ہاں! الله بڑا ہے اور اطیب ہے یعنی اسے سب کچھ قدرت ہے وہ اس سے پاک ہے کہ اس کو
اس کے دینے سے عاجز کہا جائے۔ (شعب الایمان، 6/186، حدیث: 7859)