والدین اللہ پاک کی ایک عظیم نعمت ہیں، ان کی قدر
کرنا سیکھیے، والدین کے حقوق کی احتیاط کیجیے، اگر وہ حیات ہیں تو ان کا خیال
رکھیے، ان کی عزت و تعظیم کیجیے، ان کو احساس دلاتے رہیے کہ وہ آپ کے لیے بہت
قیمتی ہیں، ان کو نیکیوں کی ترغیب دلاتے رہیے، ان کا ہر وہ حکم پورا کیجیے جو
شریعت کے خلاف نہ ہو، اگر کوئی بات دوسری یا تیسری بار بھی کریں تو بھی ان کی بات
کو ایسے غورسے سنیے کہ پہلی بار سن رہے ہیں، اگرچہ وہ آپ کے ساتھ حسن سلوک نہ کریں
مگر آپ کا فرض ہے کہ آپ ان کے ساتھ حسن اخلاق سے پیش آئیے، اگر وہ کوئی شرعی
تقاضوں کے مطابق رائے دیں تو ان کی رائے کو مقدم کیجیے، روزانہ کم از کم ایک بار
ان کے ہاتھ پاؤں چومیے، ان کی طرف پیٹھ یا پاؤں کر کے نہ بیٹھیے، الغرض ان کے تمام
حقوق پورے کیجیے۔ اگر وہ جہان فانی سے کوچ کر چکے ہیں تو ان کے لیے دعائے مغفرت
کرتے رہیے، ان کے دوستوں رشتہ داروں کا خیال رکھیے۔
آئیے قرآن و سنت کی روشنی میں والدین کے چند حقوق
ملاحظہ فرمائیں: اللہ پاک قرآن پاک میں ارشاد فرماتا ہے: وَ
قَضٰى رَبُّكَ اَلَّا تَعْبُدُوْۤا اِلَّاۤ اِیَّاهُ وَ بِالْوَالِدَیْنِ
اِحْسَانًاؕ-اِمَّا یَبْلُغَنَّ عِنْدَكَ الْكِبَرَ اَحَدُهُمَاۤ اَوْ كِلٰهُمَا
فَلَا تَقُلْ لَّهُمَاۤ اُفٍّ وَّ لَا تَنْهَرْهُمَا وَ قُلْ لَّهُمَا قَوْلًا
كَرِیْمًا(۲۳) (پ
15، بنی اسرائیل: 23) ترجمہ کنز الایمان: اور تمہارے رب نے حکم فرمایا کہ اس کے
سوا کسی کو نہ پوجو اور ماں باپ کے ساتھ اچھا سلوک کرو اگر تیرے سامنے ان میں ایک
یا دونوں بڑھاپے کو پہنچ جائیں تو ان سے ہوں(اف تک)نہ کہنا اور انہیں نہ جھڑکنا
اور ان سے تعظیم کی بات کہنا۔
اللہ پاک کی بارگاہ میں کونسا عمل
پسندیدہ ہے؟ حضرت
عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے فرماتے ہیں کہ میں نے حضور نبی کریم ﷺ
کی بارگاہ میں عرض کیا: اللہ کی بارگاہ میں کونسا عمل زیادہ پسندیدہ ہے؟ ارشاد
فرمایا: وقت پر نماز ادا کرنا۔ میں نے عرض کی: پھر کونساہے؟ ارشاد فرمایا: والدین
کے ساتھ نیکی کرنا۔ میں نے عرض کی: پھر کونسا ہے ؟ارشاد فرمایا: اللہ کی راہ میں
جہاد کرنا۔ (بخاری، 4/589، حدیث: 7534)
لوگوں میں سب سے زیادہ اچھے برتاؤ کا
کون حقدار ہے؟
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سےروایت ہے کہ ایک شخص نےرسول اللہ ﷺ کی خدمت میں
حاضر ہوکر عرض کی: یارسول اللہ! لوگوں میں میرے اچھے برتاؤ کا زیادہ حق دار کون
ہے؟ ارشاد فرمایا: تمہاری ماں۔ اس نےعرض کی: پھر کون؟ ارشاد فرمایا: تمہاری ماں۔ اس
نے عرض کی: پھر کون؟ارشادفرمایا: تمہاری ماں۔ اس نے عرض کی: پھر کون؟ ارشادفرمایا:
تمہارا باپ۔ (بخاری، 4/93، حدیث: 5971)
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سےروایت ہے، رسول اکرم
ﷺ نے ارشاد فرمایا: اس شخص کی ناک خاک آلود ہو، پھر اس کی ناک خاک آلود، پھر اس کی
ناک خاک آلود ہو کہ جو والدین میں سے ایک یا دونوں کو بڑھاپے میں پائے اور (ان کی
خدمت کرکے) جنت میں داخل نہ ہو۔ (مسلم، ص 1060، حدیث: 6510)
کبیرہ گناہ: حضور نبی
کریم رؤف رحیم ﷺ نے ارشادفرمایا: کبیرہ گناہ یہ ہیں: اللہ کے ساتھ کسی کو شریک
ٹھہرانا، والدین کی نافرمانی کرنا، کسی جان کو ناحق قتل کرنا اور جھوٹی قسم کھانا۔
(بخاری، 4/295، حدیث: 6675)
اللہ پاک ہمیں والدین کی فرمانبرداری کرنے کی توفیق
عطا فرمائے۔ آمین یا رب العالمین