والدین کے حقوق کی بات کی جائے تو اس کی اہمیت
مذہبی، معاشرتی اور اخلاقی ہر سطح پر واضح نظر آتی ہے۔ اسلام میں والدین کے حقوق
کو بہت زیادہ اہمیت دی گئی ہے۔ قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ انسان
کو چاہیے کہ وہ اپنے والدین کے ساتھ احسان کا سلوک کرے، خاص طور پر جب وہ عمر
رسیدہ ہوں۔والدین کا احترام صرف لفظوں میں نہیں، بلکہ عملی طور پر بھی ظاہر ہونا
چاہیے۔ ان کی روزمرہ کی ضروریات کا خیال رکھنا، اور ان کے ساتھ وقت گزارنا والدین
کے بنیادی حقوق میں شامل ہے۔
عزت و
احترام والدین کا عزت و احترام کرنا ہر بچے کی ذمہ داری ہے۔ ان کے تجربات اور
قربانیوں کا اعتراف کرتے ہوئے والدین کے ساتھ محبت اور خلوص کا برتاؤ بھی ان کے
حقوق میں سے ہے۔ ایک مسکراہٹ، شفقت بھری بات، اور دل سے نکلی ہوئی دعا والدین کے
دل کو سکون دیتی ہے۔ وہ بھی انسان ہیں اور ان کو بھی جذباتی سہارے کی ضرورت ہوتی
ہے۔اگر ہم والدین کی عزت اور حقوق کا خیال رکھیں تو یقیناً ہماری اپنی زندگیاں بھی
سکون اور خوشحالی سے بھر جائیں گی۔ ہماری نسلیں بھی یہی اقدار سیکھیں گی اور اس
طرح معاشرے میں باہمی احترام اور محبت کی فضا قائم ہو گی۔
خدمت و دیکھ بھال: والدین
کی خدمت کرنا نہ صرف ان کا حق ہے بلکہ یہ ہمارے لیے عظیم ثواب کا ذریعہ بھی ہے۔
خاص طور پر جب وہ بوڑھے ہو جائیں تو ان کی جسمانی و طبی دیکھ بھال کرنا انتہائی
ضروری ہوتا ہے۔
بات چیت میں شائستگی: والدین سے
ہمیشہ نرمی اور محبت بھرے لہجے میں بات کرنی چاہیے۔ ان کی باتوں کو توجہ سے سننا
چاہیے۔
معاشرتی تعلقات کی حفاظت: والدین
کے دوستوں اور رشتہ داروں کے ساتھ اچھے تعلقات قائم رکھنا ان کے حقوق میں شامل ہے۔
اس سے نہ صرف والدین کی معاشرتی حیثیت بلند ہوتی ہے بلکہ ان کی خوشی میں بھی اضافہ
ہوتا ہے۔
عقیدت و محبت: والدین کو ان
کی قدر و منزلت کا احساس دلانے کے لیے بچوں کا ان سے محبت و عقیدت سے پیش آنا بہت
ضروری ہے۔ ان کی خوشیوں کا خیال رکھنا اور انہیں اہمیت دینا ان کے بنیادی حقوق میں
شامل ہے۔
اچھی صحبت فراہم کرنا: والدین
کے ساتھ وقت گزارنا اور ان کی تنہائی کو دور کرنا بچوں کا فرض ہے۔ ان کے ساتھ اچھے
لمحات شیئر کرنا اور مشکل وقت میں ساتھ دینا ان کی عمر کے اس دور میں انتہائی اہم
ہوتا ہے۔