ہر مرد اور عورت پر اپنے ماں باپ کے حقوق کو بھی
ادا کرنا فرض ہے۔ اپنے کسی قول یا فعل سے ماں باپ کو کسی قسم کی کوئی تکلیف نہ
دیں، اگر چہ ماں باپ اولاد پر کچھ زیادتی بھی کریں مگر پھر بھی اولاد پر فرض ہے کہ
وہ ہرگز کبھی بھی اور کسی حال میں بھی ماں باپ کا دل نہ دکھائیں۔ اپنی ہر بات اور اپنے
ہر عمل سے ماں باپ کی تعظیم و تکریم کرے اور ہمیشہ انکی عزت و حرمت کا خیال رکھے۔ ہرجائز
کام میں ماں باپ کے حکموں کی فرمانبرداری کرتے رہنا چاہیے۔
حدیث شریف کی روشنی میں والدین کے حقوق ملاحظہ
فرمائیے۔
ایک روایت میں ہے کہ ایک شخص آپ ﷺ کی خدمت میں حاضر
ہوا اور عرض کی۔ میں جہاد کرنا چاہتا ہوں، آپ نے پوچھا تیرے والد ین میں سے کوئی
زندہ ہے؟ عرض کی دونوں زندہ ہیں، آپ نے فرمایا جا اور والدین کی خدمت کر۔ (بخاری، 4/94، حدیث:5972)
رسول ﷺ سے دریافت کیا گیا کہ اولاد پر والدین کے
کیا حقوق ہیں؟ آپ ﷺ نے فرمایا:وہ تیری جنت اور جہنم ہیں۔ (ابن ماجہ، 4/186، حدیث: 3662 )
حضور ﷺ ایک منبر پر تشریف فرما ہوے اور فرمایا آمین
آمین آمین، پھر فرمایا:جبریل آئے اور انہوں نے عرض کی یارسول اللہ ﷺ جس نے اپنے والدین
میں سے کسی ایک کو پایا اور اس سے حسن سلوک نہ کیا اور مر گیا تو وہ جہنم میں گیا،
اللہ اسے دورکرے، آپ آمین الھم آمین الھم آمین الھم آمین کہیں! تو میں نے آمین
الھم آمین الھم آمین الھم آمین کہی۔ (مسلم، ص 1060، حدیث: 6510)
فرمان رسول ﷺ ہے کہ جنت کی خوشبو پانچ سو سال کے
سفر کی دوری سے پائی جاتی ہے مگر والدین کا نافرمان اور قطعی رحمی کرنے والا اس
خوشبو کو نہیں پائے گا۔ (معجم اوسط، 4/187، حديث: 5662)
ایک روایت میں ہے دوسرے لوگوں کی عورتوں سے درگزر
کرو، تمہاری عورتوں سے درگزر کیا جائے گا، اپنے والدین سے حسن سلوک کرو تمہاری
اولاد تم سے حسن سلوک کرے گی۔
خوب یاد رکھیں !اگر آپ اپنے والدین کے ساتھ اچھا یا
برا سلوک کریں گے توویسا ہی سلوک آپ کی اولاد آپکے ساتھ کرے گی اور ماں باپ کے
ساتھ اچھا سلوک کرنے سے رزق میں ترقی اور عمر میں خیرو برکت ہوتی ہے۔
اللہ پاک ہم سب کو والدین کے حقوق اخلاص کے ساتھ
پورے کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین