اللہ پاک قرآن کریم میں ارشاد فرماتا ہے: فَلَا تَقُلْ لَّهُمَاۤ اُفٍّ وَّ لَا تَنْهَرْهُمَا وَ قُلْ لَّهُمَا
قَوْلًا كَرِیْمًا(۲۳) (پ
15، بنی اسرائیل: 23 ) ترجمہ کنز الایمان: تو ان سے ہُوں(اُف تک)نہ کہنا اور انہیں
نہ جھڑکنا اور ان سے تعظیم کی بات کہنا۔
حسن اخلاق سے پیش آنا ایک
شخص رسول اللہ ﷺ کی بارگاہ میں حاضر ہو کر عرض گزار ہوا: یارسول اللہ! میرے حسن
اخلاق کا زیادہ حق دار کون ہے؟ ارشاد فرمایا: تمہاری ماں اس نے دوبارہ عرض کی: اس
کے بعد کون؟ ارشاد فرمایا: تمہاری ماں تیسری بار عرض کی: اس کے بعد کون؟ تو آپ ﷺ نے
اس مرتبہ بھی یہی ارشاد فرمایا: تمہاری ماں، اس نے پھر عرض کی: اس کے بعد کون؟ تو
آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا: تیرا باپ۔ (بخاری، 4/93، حدیث:5971)
والدین کی بات توجہ سے سننا فرمان
حجۃ الاسلام امام محمد بن محمد غزالی شافعی رحمۃ اللہ علیہ: ( بیٹے کو چاہیے کہ )
والدین کی بات توجہ سے سنے، ماں باپ جب کھڑے ہوں تو تعظیما ان کے لئے کھڑا ہو جائے،
جب وہ کسی کام کا حکم دیں تو فورا بجا لائے، ان دونوں کے کھانے پینے کا انتظام و
انصرام کرے اور نرم ولی سے ان کے لئے عاجزی کا باز و بچھائے، وہ اگر کوئی بات بار
بار کہیں تو ان سے اکتا نہ جائے، ان کے ساتھ بھلائی کرے تو ان پراحسان نہ جتلائے، وہ
کوئی کام کہیں تو اسے پورا کرنے میں کسی قسم کی شرط نہ لگائے، ان کی طرف حقارت کی
نگاہ سے نہ دیکھے اور نہ ہی کسی معاملے میں ان کی نا فرمانی کرے۔ ( آداب دین، ص 53)
والدین کی خدمت کرنا حضرت
معاویہ بن جاہمہ رضی اللہ عنھما کا بیان ہےکہ حضرت جاہمہ رضی اللہ عنہ حضور نبی
کریمﷺ کے پاس آئے اور عرض کرنے لگے یا رسول اللہﷺ!میں جہاد کرنا چاہتا ہوں اور آپ
ﷺ سے مشورہ لینے آیا ہوں آپ ﷺ نے فرمایا کیا تمہاری ماں(زندہ) ہے ؟انہوں نے
کہا جی ہاں تو آپ ﷺ نے فرمایا ماں کی خدمت
میں لگے رہو کیونکہ جنت اس کے قدموں کے پاس ہے۔(نسائی، ص 504، حدیث: 3101)
والدین کی کثرت سے زیارت کرنا والدین
کو دیکھنا عبادت ہے ان میں سے پہلی یہ ہے کہ اپنے والدین کے چہرے کو محبت کی نگاہ
سے دیکھا جائے۔ حدیث میں ہے: اللہ پاک کے آخری نبیﷺ نے فرمایا: جب اولاد اپنے ماں
باپ کی طرف رحمت کی نظر کرے تو اللہ پاک اس کے لئے ہر نظر کے بدلے حجّ مبرور (
یعنی مقبول حج ) کا ثواب لکھتا ہے۔ صحابۂ کرام نے عرض کیا: اگرچہ دن میں 100 مرتبہ
نظر کرے؟فرمایا:ہاں ! اللہ پاک سب سے بڑا اور اطیب ( یعنی سب سے زیادہ پاک ) ہے۔ (شعب
الايمان، 6/186، حدیث: 7856)
والدین کے ساتھ احسان کرنا ان
کے ساتھ احسان یہ ہے کہ والدین کا ادب اور اطاعت کرے، نافرمانی سے بچے، ہر وقت ان
کی خدمت کے لئے تیار رہے اور ان پر خرچ کرنے میں بقدر توفیق و استطاعت کمی نہ کرے۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، سرور کائنات ﷺ نے تین مرتبہ فرمایا: اس
کی ناک خاک آلود ہو۔ کسی نے پوچھا:یارسول اللہ! کون؟ ارشاد فرمایا: جس نے ماں باپ
دونوں کو یاان میں سے ایک کو بڑھاپے میں پایا اور جنت میں داخل نہ ہوا۔ (مسلم، ص
1060، حدیث: 6510)
اللہ پاک سے دعا ہے کہ ہمیں اپنے والدین کے حقوق
احسن طریقے سے پورے کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔