استاد کے آداب کے فوائد

Tue, 23 Jun , 2020
3 years ago

حضرت ابوہرىرہ رضى اللہ عنہ سے رواىت ہے حضور اکرم صلى اللہ تعالى علیہ وآلہ وسلم نے فرماىا : علم سىکھو او علم کے لىے ادب و احترام سىکھو، جس استاد نے تجھے علم سکھاىا ہے اس کے سامنے عاجزى اور انکسارى اختىار کرو۔(المعجم الاوسط ،حدىث ۶۱۸، ہ ۴،ص۳۴۲)

استاد کے ادب کے بہت سے فوائد ہىں وہى شخص علمِ دىن مىں مرتبہ حاصل کرتا ہے جو استاد کا ادب کرتا ہے ،کہا جاتا ہے کہ ادب و احترام کرنا اطاعت کرنے سے زىادہ بہتر ہے۔

طالبِ علم نہ تو اس وقت تک علم حاصل کرسکتا ہے اور نہ ہى اس سے نفع اٹھا سکتا ہے، جب تک کہ وہ اپنے استاد کى اور اہل علم کى تعظىم و توقىر نہ کرتا ہو۔ کسى نے کہا ہے: "جس نے جو کچھ پاىا ادب و احترام کرنے کے سبب ہى پاىا اور جس نے جو کچھ کھوىا ادب و احترام نہ کرنے کے سبب ہى کھوىا۔ (راہ علم ص ۸)

آخراے بادِ صبا ! ىہ سب تىرا ہى احسان ہے

جو شخص استاد کے لىے اذىت و تکلىف کا باعث بنتا ہے وہ علم کى برکتوں سے بھى محرو م ہوجاتا ہے، اور علم سے کما حقہ فائدہ نہىں اٹھا سکتا۔ کسى عربى شاعر نے کىا خوب کہا ہے: ترجمہ ۔ استاد اور طبىب اس وقت تک نصىحت نہىں کرتے جب تک ان کى عزت و تکرىم نہ کى جائے۔

اگر تو طبىب سے بدسلوکى کرتا ہے تو پھر اپنى بىمارى پر صبر کرنے کے لىے تىار ہوجا۔

اگر استاد سے بدسلوکى کرتا ہے تو پھر اپنى جہالت پر قناعت کر۔(والدىن اور زوجىن اور اساتذہ کے حقوق)

آخر مىں اللہ سے دعا ہے کہ مىں استاد کا ادب کرنے کى توفىق عطا فرمائے۔

امین بجاہ النبى الامین صلی اللہ علیہ وسلم