مبشر رضا عطاری (درجہ ثانیہ
،جامعۃ المدینہ فیضان فاروق اعظم ،
لاہور،پاکستان)
علماء کرام کے قرآن پاک اور احادیث میں بے شمار فضائل بیان
کیے گئے ہیں۔ جیسا کہ اللہ پاک نے علماء کی فضیلت بیان کرتے ہوئے قرآن کریم میں فرمایا:یَرْفَعِ
اللّٰهُ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا مِنْكُمْۙ-وَ الَّذِیْنَ اُوْتُوا الْعِلْمَ
دَرَجٰتٍؕ ترجمۂ کنزالایمان: اللہ تمہارے ایمان والوں کے اور ان کے جن کو علم دیا گیا
درجے بلند فرمائے گا۔(پ 28، مجادلہ : 11)
علماء کی مراتب کی بلندی کے متعلق حضرت سیِّدُنا ابن عباس رضی اللہ عنہما
فرماتے ہیں :علماء کرام ،عام مؤمنین سے سات سو درجے بلند ہوں گے اور ہر دو درجوں
کے درمیان پانچ سو سال کی مسافت ہوگی۔(قوت القلوب،1/241)احادیث میں بھی علماء کرام
کے بے شمار فضائل ہیں۔ جیسے:
(1) شہداء کا خون اور
علماء کی سیاہی: حضور نبی اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: قىامت کے دن علما کى دَواتوں کى سىاہى اور شہىدوں کا خون
تولا جائے گا رُوشنائی (سیاہی) ان کى دواتوں کى شہىدوں کے خون پر غالب آئے گى۔ (جامع
بیان العلم و فضلہ، باب تفضیل العلماء علی الشھداء، ص48، حدیث : 139)
(2) مجلس علماء میں
حاضری کی فضیلت: حضرت سیِّدُنا ابوذر رضی اللہ عنہ کى حدىث مىں ہے : عالم کى مجلس مىں حاضر ہونا ہزار رکعت نماز،
ہزار بىماروں کى عىادت اور ہزار جنازوں پر حاضر ہونے سے بہتر ہے۔
کسى نے عرض کىا : یا رسولَ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم اور قراءتِ قرآن؟
ىعنى کىا علم کى مجلس مىں حاضر ہونا قرا ءتِ قرآن سے بھى افضل ہے؟ فرماىا : آىا (کیا) قرآن بے(بغیر)علم کے نفع بخشتا ہے؟
ىعنى فائدہ قرآن کا بےعلم کے حاصل نہىں ہوتا۔( قوت القلوب،
الفصل الحادی والثلاثون، باب ذکر الفرق بین علماء الدنیا…الخ، 1/ 257)
(3) عالم کی عابد پر
فضیلت: حضور نبی اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے سامنے دو آدمىوں کا ذکر ہوا اىک عابد دوسرا عالم، آپ
صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرماىا :
فَضۡلُ الۡعَالِمِ عَلَى الۡعَابِدِ کَفَضۡلِىۡ عَلٰى اَدۡنَاکُمۡ (ترجمہ)بزرگى(فضیلت)عالم کى عابد پر اىسى ہے جىسے میری
فضىلت تمہارے کمتر پر۔( ترمذی، کتاب
العلم، باب ماجاء فی فضل الفقہ علی العبادة، 4/ 313، حدیث : 2694)
(4) بے حساب بخشش کا
سبب :حضور نبی رحمت شفیع کا فرمان ہے عالی شان ہے کہ اللہ پاک قیامت
کے دن عبادت گزاروں کو اٹھائے گا پھر علما کو اٹھائے گا اور ان سے فرمائے گا: اے
علما کے گروہ! میں تمہیں جانتا ہوں اسی
لئے تمہیں اپنی طرف سے علم عطا کیا تھا اور تمہیں اس لئے علم نہیں دیا تھا کہ تمہیں
عذاب میں مبتلا کروں گا۔ جاؤ! میں نے تمہیں بخش دیا۔( جامع بیان العلم
وفضلہ ، ص69، حدیث:211)
(5) علما شفاعت کریں
گے: حضور رحمت عالم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمان بے مثال
ہے کہ قیامت کے دن تین قسم کے لوگ شفاعت کریں گے:انبیاء،
علماء اور شہداء۔(سنن ابن ماجہ،4/526،حدیث:4313)
پیارے اسلامی بھائیو! غور کیجیے کہ مکی مدنی مصطفی صلَّی اللہ علیہ
واٰلہٖ وسلَّم کس طرح علماء کی شان بیان فرمائی، کس طرح ان کو درجہ نبوت کے ساتھ
ملا دیا اور یہ بھی فرمایا کہ علماء قیامت
کے دن شفاعت کریں گے، یقیناً علماء کے بے شمار فضائل ہیں۔ اللہ پاک ہمیں یہ فضائل
حاصل کرنے، علم دین حاصل کرنے اور علماء کی عزت و احترام کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔
اٰمین بجاہ النبی الامین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم