علم دین اسلام کی زندگی ہے: حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے:اَلْعِلْمُ حَیَاةُالْاِسْلَامِ وَعِمَادُ الْاِ یْمَانِعلم اسلام کی زندگی اور دِین کا سُتُون ہے۔ایک گھڑی دینی مسائل کا مطالعہ کرنا رات بھر کی عبادت سے افضل ہے: حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا: تدارس العلم ساعۃ من اللیل خیر من احیائیھا ، ترجمہ : رات میں ایک گھڑی علم کا پڑھنا پوری رات جاگنے سے بہتر ہے۔فائدہ :ملا علی قاری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ اس حدیثِ مبارکہ کا مطلب یہ ہے کہ ایک گھنٹہ آپس میں علم کی تکرار کرنا، استاد سے پڑھنا، شاگرد کو پڑھانا، کتاب تصنیف کرنا یا کتاب کا مطالعہ کرنا رات بھر کی عبادت سے بہتر ہے۔(مرقات شرح مشکوٰۃ ، 1/ 251)

علم لازوال دولت ہے: حضرت علی کرم اللہ وجہہ الکریم سے روایت ہے کہ علم خزانے ہیں اور ان خزانوں کی چابی سوال کرنا ہے تو تم سوال کرو، اللہ پاک تم پر رحم فرمائے گا۔علم میراث انبیاء ہے: حضرت ام ہانی رضی اللہ عنہا کا بیان ہے کہ سرکار مدینہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: العلم میراثی و میراث الانبیاء ترجمہ علم میری میراث ہے اور جو مجھ سے پہلے انبیاء گزرے ہیں ان کی میراث ہے۔علماء ورثاء انبیاء ہیں:حضرت علی کرام اللہ اور حضور کریم سے روایت ہے العلماء مصابیح الارض و خلفاء الانبیاء و ورثتی و ورثة الانبیاء ترجمہ: علما زمین کے چراغ اور انبیاء کے خلفاء (جانشین) اور میرے اور دوسرے نبیوں کے وارث ہیں۔( کنز العمال ، 10/ 79(

حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے جب عالم اور عابد پل صراط پر جمع ہوں گے۔ تو عابد سے کہا جائے گا ۔جنت میں داخل ہو جاؤ اور اپنی عبادت کے سبب ناز و نعم کے ساتھ رہو۔ اور عالم سے کہا جائے گا یہاں ٹھہرجاؤ اور جس شخص کی چاہوں شفاعت کرو اس لیے کہ تم جس کی شفاعت کرو گے قبول کی جائے گی۔

علماکا احترام اللہ اور رسول کا احترام ہے: حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ عالموں کی عزت کرو اس لیے کہ وہ انبیاء کے وارث ہیں اور جس نے ان کی عزت کی تحقیق اس نے اللہ اور رسول صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی عزت کی۔

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ بے شک فتنہ اٹھے گا تو عبادت کے محل کو پورے طور پر گرا دے گا اور عالم اپنے علم کے سبب اس فتنہ سے نجات پائے گا۔

حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ قیامت کے دن سب سے پہلے جو شفاعت فرمائیں گے وہ انبیاء ہیں پھر علماء اس کے بعد شہداء۔( تفسیر کبیر،1/86)

فائدہ :شفاعت کرنے میں شہداء پر علماء اس لیے مقدم ہوں گے کہ وہ گروہ انبیاء کے نائب ہیں اور شہیدوں کی حیثیت سپاہیوں جیسی ہے۔

علماء کے فضائل پر پانچ فرامین مصطفی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

(1) ترمذی نے روایت کیا کہ رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے سامنے دو آدمیوں کا ذکر ہوا ایک عابد دوسرا عالم، آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: فضل العالم علی العابد کفضلی علی ادناکم ترجمہ: بزرگی فضیلت عالم ی عابد پر ایسی ہے جیسے میری فضیلت تمہارے کمتر پر۔) فیضان علم و علما،ص13)

(2) علما شفاعت کریں گے: اِحىاء العلوم مىں مرفوعًا رواىت کرتے ہىں کہ خدائے پاک قىامت کے دن عابدوں اور مجاہدوں کو حکم دے گا بِہِشْت(جنت) مىں جاؤ۔ علما عرض کرىں گے : الٰہی!انہوں نے ہمارے بتلانے سے عبادت کى اور جہاد کىا۔حکم ہوگا : تم مىرے نزدىک بعض فرشتوں کى مانند ہو، شفاعت کرو کہ تمہارى شفاعت قبول ہو۔ پس (علماپہلے) شفاعت کرىں گے پھر بِہِشْت (جنت) مىں جاوىں گے۔(فیضان علم و علما،ص14)

نوٹ: مرفوع اس حدیث کو کہتے ہیں جس کی سند حضور نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم تک پہنچتی ہو۔(نزھۃ النظر فی توضیح نخبۃ الفکر، ص106)

(3) انبیا کے وارث: ابو داؤد نے سیدنا ابو درداء سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا کہ جو شخص طلب علم میں ( یعنی کسی ایک ) راہ چلے اللہ پاک اس کو بہشت کی راہوں میں سے ایک راہ چلا دے اور بے شک فرشتے اپنے بازو طالب علم کے رضا مندی کے واسطے بچھاتے ہیں اور بے شک اور عالم کے لیے استغفار کرتے ہیں سب زمین والے اور سب آسمان والے یہاں تک کہ مچھلیاں پانی میں اور بے شک فضل عالم کا عابد پر ایسا ہے جیسے چودھویں رات کے چاند کی بزرگی سب ستاروں پر اور بے شک علما وارث انبیاء کے ہیں اور بے شک پیغمبروں نے درہم و دینار میراث نہ چھوڑی بلکہ علم کو میراث چھوڑا ہے پس جو علم حاصل کریں اس نے بڑا حصہ حاصل کیا۔ (فیضان علم و علما،ص17)

(4) امام مُحى السُّنّہ بغوى رحمۃُ اللہِ علیہ مَعالِمُ التَّنزىل مىں لکھتے ہىں کہ رسولُ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم فرماتے ہىں : اىک فقىہ شىطان پر ہزار عابد سے زىادہ بھارى ہے۔

اور وجہ اُس کى ظاہر ہے کہ عابد اپنے نفس کو دوزخ سے بچاتا ہے اور عالِم اىک عالَم (بہت سے لوگوں) کو ہداىت فرماتا ہے اور شىطان کے مکر وفرىب سے آگاہ کرتا ہے۔( فیضانِ علم و علما،ص 18)

(5)  ترمذی کی حدیث میں ہے تحقیق اللہ پاک اور اس کے فرشتے اور سب زمین والے اور سب آسمان والے یہاں تک کہ چیونٹی اپنے سوراخ میں اور یہاں تک کہ مچھلی یہ سب درود بھیجتے ہیں علم سکھانے والے پر جو لوگوں کو بھلائی سکھاتے ہیں۔ (فیضان علم و علما،ص19)