قرآن مجید فرقان حمید میں اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے: شَهِدَ اللّٰهُ اَنَّهٗ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا هُوَۙ-وَ
الْمَلٰٓىٕكَةُ وَ اُولُوا الْعِلْمِ قَآىٕمًۢا بِالْقِسْطِؕ-لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا
هُوَ الْعَزِیْزُ الْحَكِیْمُؕ(۱۸) ترجَمۂ
کنزُالایمان: اللہ نے گواہی دی کہ اس کے سوا کوئی معبود نہیں اور فرشتوں نے اور عالموں نے انصاف سے قائم ہو کر اس کے سوا کسی کی عبادت نہیں
عزت والا حکمت والا ۔(پ3،اٰل عمران: 18)اور دوسری جگہ ارشاد فرماتاہے:اِنَّمَا یَخْشَى
اللّٰهَ مِنْ عِبَادِهِ الْعُلَمٰٓؤُاؕ ترجَمۂ کنزُالایمان: اللہ سے اس کے بندوں میں وہی ڈرتے ہیں جو علم
والے ہیں۔(پ 22،فاطر:28) پیارے بھائیو ! ہمیں
بھی چاہیے کہ ہم بھی علماء کرام کی عزت اور قد کریں علماء کرام سے رہنمائی حاصل
کرتے رہیں۔ علماء کرام کی عزت اور قدر کو آپ کے دلوں میں دوبالا کرنے کے لیے پانچ احادیث مبارکہ پیش کرتا ہوں:
(1) حضور سید عالم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد
فرمایا :جو شخص علم کی طلب میں کسی راستہ پر چلتا ہے اللہ پاک کے اس کے لئے جنت کا
راستہ آسان کر دے گا۔(مسلم ،حدیث:2699)(2) جو شخص طلب علم کے لیے گھر سے نکلا تو جب تک
واپس نہ ہو اللہ کی راہ میں ہیں۔( ترمذی، حدیث:2656)(3) ترمذی شریف میں ہے کہ رسول
اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے سامنے دو آدمیوں کا ذکر ہوا، ایک عابد
دوسرا عالم آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا عالم کی فضیلت عابد پر ایسی
ہے جیسے میری فضیلت تمہارے کم تر پر۔( ترمذی، حدیث:2694)
(4) اللہ پاک بڑا جواد ہے اور میں سب آدمیوں میں بڑا سخی
ہوں اور میرے بعد ان میں بڑا سخی وہ ہے جس نے کوئی علم سیکھا پھر اس کو پھیلا دیا۔(
شعب الایمان ، حدیث:1767)(5) رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد
فرمایا: جو شخص طلب علم میں سفر کرتا ہے فرشتے اپنے بازؤوں سے اس پر
سایہ کرتے ہیں اور مچھلیاں دریا میں اور
آسمان و زمین اس کے حق میں دعا کرتے ہیں۔( ابو داؤد،حدیث:3641)