دراصل اللہ پاک نے جنسِ انسان میں سے سب سے پہلے حضرت آدم علیہ السلام کو پیدا فرمایا۔ پھر اس کے بعد  کثیر مخلوق کو پیدا فرمایا ۔اس کے بعد پھر ان کی رہنمائی کے لیے اپنے انبیاء ورسول کوبھیجاجنہوں نے آکر ان کو اللہ پاک کی واحدانیت کے بارے میں بتایاا ور ان کو حق کا راستہ دکھایا ۔اور یہ سلسلہ چلتے چلتے حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی بارگاہ تک پہنچا اور نبوت کے سلسلہ میں حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم یہ سب سے آخری نبی ہیں ۔اور ان کے بعد نبوت کا دروازہ بند ہو گیا ہے ۔تو پھر اس کے بعد لوگوں کو اللہ پاک کی واحدانیت اور لوگوں کو حق کا راستہ دکھانے کےلیے یہ حق علما کو حاصل ہوا۔ جیسے کہ حضور علیہ السلام کی حدیث مبارکہ میں ہے۔(اَلْعُلَمَاءُ وَرَثَۃُ الْاَنّْبِیَاءِ) کہ جو علماء ہے وہ انبیاء کے وارث ہیں ۔اس حدیث مبارکہ سے علما کی شان کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ کہ جو کام اللہ پاک نے اپنی انبیاء و رسولوں کو دیا وہی کا م بعد میں علماء کو انبیاء کی وراثت میں حاصل ہوا۔

اسی طرح علما کی شان کے بارے میں اللہ پاک نے قران مجید میں فرمایا :اِنَّمَا یَخْشَى اللّٰهَ مِنْ عِبَادِهِ الْعُلَمٰٓؤُاؕ ترجَمۂ کنزُالایمان: اللہ سے اس کے بندوں میں وہی ڈرتے ہیں جو علم والے ہیں۔(پ 22،فاطر:28) حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہُ عنہما نے فرمایا کہ اس آیت سے مراد یہ ہے کہ مخلوق میں سے اللہ پاک کا خوف اس کو ہے جو اللہ پاک کے جَبَرُوت اور اس کی عزت و شان سے باخبر ہے۔( مدارک، فاطر، تحت الآیۃ: 28، ص977)

(1) ترمذی کی حدیث میں ہے۔ تحقیق اللہ پاک اور اس کے فرشتے اور سب زمین والے اور سب آسمان والے یہاں تک کہ چیونٹی اپنے سوراخ میں اور مچھلی سمندر میں یہ سب درود بھیجتے ہیں علم سکھانے والوں پر جو لوگوں کو بھلائی سکھاتے ہیں ۔(ترمذی کتاب العلم،ص 313تا314 ،حدیث: 2694)

(2) ذہبی نے روایت کیا کہ رسول اﷲ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا کہ قیامت کے دن علماء کی دواتوں کی سیاہی اور شہیدوں کا خون تولا جائے گا روشنائی (یعنی سیاہی)شہیدوں کے خون پر غالب آجائے گی ۔(فیضان علم و علما ،ص14)

(3) حضرت سیدنا ابو ذر رضی اللہُ عنہ کی حدیث میں ہے کہ عالم کی مجلس میں حاضر ہونا ہزار رکعت نماز ،ہزار بیماروں کی عیادت اور ہزار جنازوں پر حاضر ہونے سے بہتر ہے ۔کسی نے عرض کیا ۔یارسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم اور قراءت قرآن (یعنی کیا عالم کی مجلس میں حاضر ہونا قراءت قرآن سےبھی افضل ہے )فرمایا !کیا قرآ ن بغیر علم کے نفع بخشتا ہے ۔(قوت القلوب ، باب ذکر الفرق بین علماء الدنیاء الخ،1/257)

(4) حضرت سیدنا امام غزالی رحمۃ اللہ علیہ نے روایت کیا کہ عالم کو ایک نظر دیکھنا سال بھر کی نماز و روزہ سے افضل ہے ۔(فیضان علم و علما ،ص15)

(5) امام محی السُّنّہ بغوی رحمتہ اللہ علیہ معالم التنزیل میں لکھتے ہیں کہ،رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا !ایک عالم شیطان پر ہزار عابدوں سے زیادہ بھاری ہے ۔(فیضان علم و علما ،ص18)