علم بہت بڑی دولت ہے۔دولت مندوں کو ہر وقت اپنی دولت کے چوری ہونے کا خطرہ رہتا ہےلیکن علم ایک ایسی دولت ہے اسے کوئی چرا نہیں سکتا۔دولت خرچ کرنے سے گھٹتی ہے اور علم کو جوں جوں خرچ کیا جائے اس میں اضافہ ہوتا ہے۔ترجمہ:اللہ تمہارے ایمان والوں کے اور ان کے جن کو علم دیا گیا درجے بلند فرمائے گا۔(احیاء العلوم،1/42) علما کی فضیلت:ترجمہ:اللہ نے گواہی دی کہ اس کے سوا کوئی معبود نہیں اور فرشتوں نے اور عالموں نے ۔اس آیتِ مبارکہ میں اللہ پاک نے اس بات کی گواہی دینے کے بعد کہ اس کے سوا کوئی معبود نہیں اپنی گواہی کے ساتھ ساتھ فرشتوں اور اہلِ علم کی گواہی کو ملا یا۔یقیناً اس میں اہلِ علم کی خصوصیتِ عظیمہ کو بیان کیا گیا ہے۔(علم و علما کی شان،ص27)علما کی فضیلت پر 5فرامینِ مصطفٰے:(1)نبیِ اکرم صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے ارشاد فرمایا: جب قیامت کے دن اللہ پاک عابدوں اور مجاہدوں سے فرمائے گا:جنت میں داخل ہو جاؤ تو علما عرض کریں گے:ہمارے علم کے طفیل وہ عابد اور مجاہد بنے یعنی وہ جنت میں گئے اور ہم رہ گئے۔اللہ پاک ارشاد فرمائے گا:تم میرے نزدیک میرے بعض فرشتوں کی طرح ہو۔تم شفاعت کرو تمہاری شفاعت قبول ہو گی چنانچہ وہ شفاعت کریں گے پھر جنت میں داخل ہو جائیں گے۔(احیاء العلوم،1/ 60)(2)نبیِ اکرم صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا: اچھوں میں سب سے اچھے علمائے حق ہیں۔(مشکوۃ المصابیح،ص37)(3)قیامت کے دن اللہ پاک عبادت گزاروں سے فرمائے گا:اے علما کے گروہ!میں تمہیں جانتا ہوں، اسی لیے تمہیں اپنی طرف سے علم عطا کیا تھا اور تمہیں اس لیے علم نہیں دیا تھا کہ تمہیں عذاب مبتلا کروں! (جاؤ !میں نے تمہیں بخش دیا۔)(احیاء العلوم،1/49)(4)حضور صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے ارشاد فرمایا:کیا میں تمہیں اہلِ جنت میں سب سے زیادہ مرتبے والے آدمی کا پتا نہ بتاؤں؟ صحابۂ کرام علیہم الرضوان نے عرض کی:یا رسول اللہ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم !ضرور بتائیے ،تو آپ نے فرمایا:وہ میری امت کے علما ہیں۔(منہاج العابدین،ص23)(5)حضور صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلمنے ارشاد فرمایا:عالم کا سونا جاہل کی نماز سے بہتر ہے۔(منہاج العابدین،ص27)اللہ پاک سے دعا ہے کہ ہمیں علم حاصل کرنے اور اسے دوسروں تک پہنچانے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین