علم وہ نور ہے جس سے جہالت
کے اندھیرے مٹتے اور مردہ فکر کو جِلا ملتی ہے۔علم ہی نے علما کو جہلا پر بلندی
عطا کی، اور انہیں انبیاء کرام علیہم السلام کا وارث و جانشین بنایا۔ علمائے حق کی
رفعت شان کا عالم یہ ہے کہ لوگ جنت میں بھی ان کے محتاج ہوں ہے۔ سرکار دو جہاں،
عالمِ ما کان و ما یکون صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے علماء کرام کے متعدد
فضائل بیان فرمائے۔چند فرامین ملاحظہ ہوں:
(1) ابو امامہ باهِلی رضى اللہ عنہ سے روایت ہے
کہ حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی خدمت میں دوشخصوں کا ذکر ہوا جن میں سے
ایک عابد دوسرا عالم ہے۔ تو حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا کہ عالم
کی عابد پر فضیلت ایسی ہے جیسے میری فضیلت تمہارے ادنی پر۔ پھر فرمایا: اﷲ اور اس
کے فرشتے اور آسمان و زمین والے حتی کے چیونٹیاں اپنے سوارخوں میں اور
مچھلیاں(پانی میں)صلوٰۃ بھیجتے ہیں لوگوں
کو علم دین سکھانے والے پر۔(سنن الترمذی،کتاب العلم،باب ما جاء فی فضل الفقہ علی
العبادۃ 5/ 50 ،حدیث: 2685 )مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃُ اللہِ علیہ اس حدیث کی شرح میں لکھتے ہیں : یہ تشبیہ بیان
نوعیت کے لئے ہے نہ کہ بیان مقدار کے لئے، یعنی جس قسم کی بزرگی مجھ کو تمام
مسلمانوں پر حاصل ہے اس قسم کی بزرگی عالم کو عابد پر، اگرچہ ان دونوں بزرگیوں میں
کروڑ ہا فرق ہیں۔(مراٰۃ المناجیح ، 1 / 195 ملتقطاً)
(2)ابنِ عباس رضی اللہ
عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا:
ایک فقیہ، شیطان پر ہزار عابدوں سے زیادہ بھاری ہے۔(سنن ابن ماجہ،المقدمۃ،باب:فضل
العلماء و الحث علی طلب العلم، 1/ 81، حدیث: 222 )
(3) ابو موسیٰ اشعری رضى اللہ عنہ سے روایت ہے کہ
رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا کہ اللہ پاک قیامت کے
روز اپنے بندوں کو اٹھائے گا پھر علما کو ان سے الگ کرکے فرمائے گا: اے علما کے
گروہ! میں نے تمہیں اپنا علم اس لیے نہیں دیا تھا کہ تمہیں عذاب دوں۔ جاؤ میں نے
تمہیں بخش دیا۔)المعجم الاوسط ،4 / 302 ،حدیث
:4264 (
(4)جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلَّی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: عالم اور عابد کو (روز قیامت) اٹھایا
جائے گا۔ عابد سے کہا جائے گا: تُو جنت میں داخل ہو جا اور عالم سے کہا جائے گا:
تُو ٹھہر جا یہاں تک کہ لوگوں کی اچھی تربیت کے بدلے اُن کی شفاعت کرلے۔ (شعب
الایمان ، 2 / 268 ،حدیث: 1717 )
(5)حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا:
علما کی مثال یہ ہے جیسے آسمان میں ستارے جن سے خشکی اور سمندر کی تاریکیوں میں
راستہ کا پتا چلتا ہے اور اگر ستارے مٹ جائیں تو راستہ چلنے والے بھٹک جائیں گے۔(مسند
للامام احمد بن حنبل،مسند انس بن مالک، 4/314،حدیث:12600 )
اللہ پاک سے دعا ہے کہ ہمیں علم حاصل کرنے کا ذوق و
شوق نصیب فرمائے۔ اٰمین بجاہ النبی الامین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم