اطاعتِ رسول قرآن و حدیث کی روشنی میں:
یَوْمَ تُقَلَّبُ
وُجُوْهُهُمْ فِی النَّارِ یَقُوْلُوْنَ یٰلَیْتَنَاۤ اَطَعْنَا اللّٰهَ وَ
اَطَعْنَا الرَّسُوْلَا(۶۶)
تَرجَمۂ کنز الایمان: جس دن اُن کے منہ اُلٹ اُلٹ کر آ گ میں تلے جائیں کہتے
ہوں گے ہائے کسی طرح ہم نے اللہ کا حکم مانا
ہوتا اور رسول کا حکم مانا ہوتا (احزاب
،66)
وَ قَالُوْا رَبَّنَاۤ
اِنَّاۤ اَطَعْنَا سَادَتَنَا وَ كُبَرَآءَنَا فَاَضَلُّوْنَا السَّبِیْلَا(۶۷)
تَرجَمۂ کنز الایمان: اور کہیں گے اے
ہمارے رب ہم اپنے سرداروں اور اپنے بڑوں کے کہنے پر چلے (ف۱۶۳) تو اُنہوں نے
ہمیں راہ سے بہکادیا ( احزاب ، 67)
سنتِ رسول صلَّی
اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم چھوڑ کر
کوئی نیا طریقہ تلاش کرنے والا اللہ عَزَّ وَجَلَّ کے ہاں سے زیادہ مغضوب ہے۔
الحدیث:
حضرت عبد اللہ بن عباس رضی
اللہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ
وسلَّم نے فرمایا
تین آدمی اللہ کے ہاں سب سے زیادہ مغضوب ہیں، حرم شریف کی حرمت
پامال کرنے والا(۲) اسلام میں رسول اللہ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا طریقہ چھوڑ کر جاہلیت کا طریقہ
تلاش کرنے والا۔(۳) کسی مسلمان کا نا حق خون طلب کرنے والا تاکہ اس کا خون بہائے(صحیح بخاری)
رسول اللہ صلَّی اللہ
تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا حکم نہ ماننے پر دنیا میں عبرتناک سزا
الحدیث :
شرح۔، حضرت سلمہ بن اکوع رضی اللہ تعالٰی عنہ سے
روایت ہے کہ ان کے باپ نے انہیں بتایا کہ ایک آدمی نے رسول اللہ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے پاس بائیں ہاتھ سے کھانا کھایا
تو آپ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ
وسلَّم نے فرمایا،
اپنے دائیں ہاتھ سے کھاؤ، اس آدمی نے جواب دیا۔ میں ایسا نہیں کرسکتا، آ پ صلَّی اللہ
تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے
ارشاد فرمایا۔(اچھا اللہ کرے) تجھ سے ایسا نہ
ہوسکے، اس شخص نے تکبر کی وجہ سے یہ بات کہی تھی (حالانکہ کوئی شرعی عذر نہیں تھا)
راوی کہتے ہیں کہ وہ شخص عمر بھر اپنا
دایاں ہاتھ منہ تک نہ اٹھا سکا۔(صحیح مسلم شریف)