اﷲ تبارک وتعالیٰ نے انسانوں کو پیدا فرمایا اور ان کی خوشحال زندگی کے لیے جوڑے بنائے ،دنیا میں عظیم ترین جوڑا مرد اور عورت کا ہے۔جو نکاح کے بندھن سے جُڑ جانے کے بعد شوہر اور بیوی کے نام سے مشہور ہوتے ہیں۔جس طرح ا ﷲ تبارک‌وتعالیٰ نے ہر جوڑے کے دوسرے جوڑے پر حقوق رکھے ہیں اسی طرح بیوی پر بھی شوہر کے حقوق کو برتری دی ہے۔ہم اس ضمن میں شوہر کے حقوق بیان کریں گے۔قرآن میں ہے: اَلرِّجَالُ قَوّٰمُوْنَ عَلَى النِّسَآءِ ترجَمۂ کنزُالایمان:مرد افسر ہیں عورتوں پر۔(پ5،النسآء:34)

(1) نبی اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: جو عورت اس حال میں مرے کہ اس کا شوہر اس سے راضی ہو وہ جنت میں داخل ہوگی۔(ترمذی، ج2،ص386، حدیث: 1164)

(2) حضور اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: عورت جب پانچوں نمازیں پڑھے ، رمضان کے روزے رکھے، اپنی شرمگاہ کی حفاظت کرے اوراپنے شوہر کی اطاعت کرے تو اس سے کہا جائے گاکہ جنّت کے جس دروازے سے چاہو داخل ہوجاؤ۔(مسند امام احمد،ج 1،ص406، حدیث: 1661)

(3) معلّمِ انسانیت صَلَّی اللہ تعالیٰ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے حکم فرمایاکہ جب شوہر بیوی کو اپنی حاجت کے لئے بلائے تو وہ فوراً اس کے پاس آ جائے اگرچہ تنّور پر ہو۔(ترمذی،ج2،ص386، حدیث: 1163)

(4) حضور اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: اس ذات کی قسم! جس کے قبضے قدرت میں میری جان ہے کوئی شخص اپنی عورت کو اپنے بستر پر بلائے اور وہ انکار کر دے تو آسمان والی ذات(اللہ تبارک و تعالیٰ)اس عورت سے اس وقت تک ناراض رہتا ہے جب تک خاوند اس سے راضی نہ ہو جائے ۔(ریاض الصالحین، باب حق الزوج علی المرأۃ)

(5) نبیِّ برحق صَلَّی اللہ تعالیٰ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا: میں نے جہنّم میں اکثریت عورتوں کی دیکھی۔وجہ پوچھی گئی تو فرمایا: وہ شوہر کی ناشکری اور احسان فراموشی کرتی ہیں۔(بخاری،ج3،ص463، حدیث:5197، ملتقطاً)

شوہر کے بیوی پر اور بیوی کے شوہر پر کثیر حقوق ہیں مگر طاقت سے باہر نہیں تاکہ یہ دونوں بآسانی ادا کریں اور کل قیامت کے روز ایک دوسرے کے حقوق میں گرفتار نہ ہوں۔اسی طرح بیوی کو چاہیے کہ شوہر کی رضا مندی کو ملحوظ رکھے اور اس کے حقوق کو پورا کرے۔ اللّہ تبارک و تعالیٰ ہمیں بھی عمل خیر کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین