حضرت عمار بن یاسر رضی اللہ عنہما روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: جو آقا اپنے غلام کو ناحق مارے گا قیامت کے دن اس سے بدلہ لیا جائے گا۔ (مصنف عبد الرزاق، 9/ 317، حدیث:18275)

ملازم کے حقوق:

1۔ طاقت و اہلیت کے مطابق کا م لینا: کمپنی مالک کو اس بات کا خاص طور پر خیال رکھنا چاہیے کہ ملازم سے اس کی استطاعت، قابلیت اور لیاقت سے زیادہ کام نہ لیا جائے، کہیں ایسا نہ ہو کہ ملازم پر ظلم کے زمرے میں آجائے۔

2۔ عزت و تکریم کا معاملہ کرنا: کمپنی اور ادارے کے ذمہ داروں کو چاہیے کہ اپنے ملازم کے ساتھ عزت و تکریم کا معاملہ کریں، کسی بھی قسم کی بے عزتی اور ہتکِ عزت سے گریز کریں۔ عزت نفس کو مجروح نہ کریں کیونکہ انسان ایک قابلِ احترام ذات ہے۔

3۔ کام کے دورانیے کی وضاحت: ملازم کے ساتھ ملازمت کا معاہدہ کرتے وقت اوقات کار کی وضاحت کردینا بھی ملازم کا حق ہے۔ اس کے کئی فوائد ہیں، ا ن میں سے ایک یہ ہے کہ ملازم سوچ سمجھ کر معاہدہ کو قبول کرے گا تو دلجمعی اور اطمینان سے کام کرے گا، دوسرا فائدہ یہ ہے کہ متعلقہ وقت میں کام کو پورا کرنے کی کوشش کرے گا۔ لیکن بعض مرتبہ اس کا خیال نہیں رکھا جاتا۔ اوقات کی حد بندی میں ٹال مٹول سے کام لیا جاتا ہے اور ملازمین کو دیر تک بیٹھنے پر مجبور کیا جاتا ہے۔ بات کرنے پر ملازمت سے چھٹی کروانے کی دھمکی دی جاتی ہے۔ یہ اچھا رویہ نہیں۔ ہاں اگر کبھی کبھار کچھ تاخیر ہوتی ہے تو ملازم کو بھی اس میں تعاون کرنا چاہیے۔

4۔کام کے لیے مطلوب ماحول فراہم کرنا: ملازم کو دوران ملازمت ایسا ماحول فراہم کیاجائے جو اس کے کام کی نوعیت کے حساب سے بھی مناسب ہو اور صحت بھی متاثرنہ ہو، مثلاً: کمروں کا ہوادار ہونا، روشنی کا معقول انتظام ہونا، تحقیق و ریسرچ کا کام ہوتو خاموشی کا ماحول وغیرہ وغیرہ، اس سے کارکردگی کافی حدتک بڑھ جائے گی۔

5۔ تنخواہ کا معیار: کمپنی / ادارہ چھوٹا ہو یا بڑا اس میں کام کرنے والے ملازمین کایہ حق ہے کہ اسٹاف ممبران کی تنخواہیں قابلیت اور صلاحیت کی بنیاد پر مقرر کی جائیں اور ہرسال اس میں اضافے کی گنجائش بھی رکھنی چاہیے تاکہ ملازمین کی سالانہ حوصلہ افزائی ہو اور وہ لگن کے ساتھ کام کرسکیں۔

6۔ عمدہ کام کرنے پر تحسین: ملازمین کے عمدہ کام کرنے یا غیر معمولی کام کرنے پر ان کی تحسین بھی کی جانی چاہیے تاکہ اس کی حوصلہ افزائی بھی ہو اور دیگر ملازمین کو بڑھ چڑھ کر کام کرنے کا جذبہ پیدا ہو جو یقینا ادارے کے لیے نفع مندعمل ہے۔ جبکہ اس کے ساتھ ساتھ معمولی کوتاہیوں کو نظرانداز کرنے کا طرز اپنانا بھی Productivity بڑھانے کے لیے کافی حدتک مفید ثابت ہوسکتاہے۔