نماز
میں کسی واجب کے چھوٹ جانے سے سجدہ سہو لازم ہوجاتا ہے۔
ایک
رکن کو دوسرے رکن میں ادا کرنے سے سجدہ سہو واجب ہو جاتا ہے۔
سورۃ
فاتحہ پڑھنا، اس کے ساتھ کوئی سورت ملانا۔وتر کی تیسری رکعت میں سورت ملانا۔ ایک رکعت میں سورۃ فاتحہ ایک بار پڑھنا۔ایک سجدے کے بعد دوسرا
سجدہ کرنا۔
ارکان
ٹھہر ٹھہر کر ادا کرنا۔
تشہد
کا پڑھنا۔سلام کہنا۔
وتر
میں دعائے قنوت پڑھنا۔
تیسری
رکعت میں دعائے قنوت سے پہلے تکبیر کہنا واجب ہے۔
واجب
بھی عمل کے لحاظ سے فرض کے مساوی ہے۔دونوں میں فرق یہ ہے کہ فرض کا منکر کافر ہو
جاتا ہے جبکہ واجب کا منکر کافر نہیں ہوتا۔
اس
کے بعد سورۃ فاتحہ بھی پڑھنا واجب ہےاور اس کے ساتھ کسی سورت کا ملانا یا 3 آیتوں
کا پڑھنا۔
سورۃ
فاتحہ کو دیگر سورۃ پر مقدم رکھیں۔
رکوع
و سجود کو اطمینان سے ادا کریں۔
آخری
قعدہ میں التحیات پڑھنا۔
تشہد
پڑھنے کے بعد تیسری رکعت کے لیے فوراً کھڑے ہونا اگر تشہد پڑھنے کے بعد بھول سے
اتنی دیر بیٹھا رہا جتنی دیر میں ایک رکن ادا ہو سکے تو سجدہ سہو واجب ہو گا۔
نماز
کے اختتام پر سلام کا لفظ کہنا۔
وتر
میں دعائے قنوت کا پڑھنا بھی واجب ہے۔اسی طرح قنوت کے لیے تکبیر کہنا واجب ہے ۔
دونوں
عیدین کی تکبیر واجب ہیں اور ترک واجب پر سجدہ سہو واجب ہے۔
فجر،مغرب
عشاء کی دو رکعت میں امام کا بلند آواز سے پڑھنا واجب ہے۔