واقعی صحابہ کرام علیہم الرضوان
بے مثال و بے کمال ہیں کہ کوئی بھی اُنکے مقام و مرتبے کو نہیں پہنچ سکتا۔
(1) یہ وہ مبارک ہستیاں ہیں جن کے اوصافِ حمیدہ خود اللہ عَزَّ وَجَلَّنے
قرآن پاک میں بیان فرمائے : چنانچہ اللہ تبارک و
تعالی
پارہ ١١ سورہ توبہ کی آیت نمبر ١٠٠ میں ارشاد فرماتا ہے: تَرجَمۂ
کنز الایمان: اللہ اُن سے اور وہ اللہ سے
راضی اور اُن کے لیے تیار رکھے ہیں باغ جن کے نیچے نہریں بہیں ہمیشہ ہمیشہ اُن میں
رہیں یہی بڑی کامیابی ہے۔
(2) یہ وہ مبارک ہستیاں ہیں جن کو نبی کریم صلی اللّٰه تعالٰی علیہ وآلہ وسلم نے اپنا
دیدار کرنے کا شرف عطا فرمایا۔
حضرت علّامہ مظہر الدین حسین زیدانی قُدِسَّ
سِرَّهُ النُّورانی فرماتے ہیں: صحابہ کی فضیلت محض " رسول
اللّٰه صلی اللّٰه تعالٰی علیہ وآلہ وسلم کی صحبت (زیارت) کی وجہ سے
تھی. ( المفاتيح فی شرح المصابیح، جلد: ٦، صفحہ نمبر: ٢٨٦، تحت الحديث: ٤٦٩٩ ماخوذ
از ماہنامہ فیضان مدینہ شوال المکرم ١٤٣٩ سن ہجری)
(3) یہ وہ مبارک ہستیاں ہیں جن کا جنتی ہونا قرآن پاک سے ثابت
ہے. ( پارہ ٢٧، سورہ حدید، آیت نمبر: ١٩).
(4) یہ وہ مبارک ہستیاں ہیں جو
اُمت میں سب سے افضل و اعلیٰ ہیں جن کے مقام و مرتبہ کو آقاءِ کریم صلی اللّٰه تعالٰی علیہ وآلہ
وسلم
نے یوں واضح کیا: " میرے اصحاب کو بُرا بھلا نہ کہو، اس لیے کہ اگر تم میں سے
کوئی اُحُد پہاڑ کے برابر بھی سونا خرچ کر دے تو وہ اُن کی ایک مُد ( ایک پیمانہ)
کے برابر بھی نہیں پہنچ سکتا اور نہ اُس مُد کے آدھے کو" ( بخاری، جلد: ٢،
صفحہ نمبر: ٥٢٢، حدیث نمبر: ٣٦٧٣، مطبوعہ: دار الکُتُب العلمیہ بیروت ماخوذ از
فیضان نماز، صفحہ نمبر: ٣٣٢، مطبوعہ:مکتبۃ
المدینہ.
(5) یہ وہ مبارک ہستیاں ہیں جن کے ایمان کو اللّٰه عزوجل نے معیار دیتے ہوئے ارشاد فرمایا: ترجمہ کنزالایمان:" پھر اگر وہ بھی یونہی
ایمان لائے جیسا تم لائے جب تو وہ ہدایت پا گئے". ( پارہ: ١، سورہ بقرہ، آیت
نمبر: ١٣٧)
حضرت
مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃ اللّٰه تعالٰی
علیہ
فرماتے ہیں: صحابہ کرام علیہم الرضوان ایمان
کی کسوٹی (معیار) ہیں. ( امیر معاویہ رضی اللّٰه
تعالٰی عنہ، صفحہ: ٢٩،مطبوعہ ضیاء القرآن پبلیکیشنز لاہور ماخوذ از فیضان
نماز، صفحہ نمبر : ٣٣١، مطبوعہ: مکتبۃ المدینہ)
(6) یہ وہ مبارک ہستیاں ہیں کہ احادیث طیبہ میں ان کی شانیں
بیان کی گئیں، چنانچہ نبی کریم صلی اللّٰه
تعالٰی علیہ وآلہ وسلم نےارشاد فرمایا: " میرے تمام صحابہ میں خیر (یعنی
بھلائی) ہے. (ابن عساكر، جلد: ٢٩، صفحہ نمبر:١٨٤ ماخوذ از فیضان نماز، صفحہ نمبر:
٣٣٢)
اللّٰه عزوجل ہمیں صحابہ کرام رضی اللّٰه تعالٰی عنہم کے فضائل و برکات سے مالا مال
فرمائے. آمین بجاہ النبی الآمین صلی اللّٰه
تعالٰی علیہ وآلہ وسلم.
نوٹ: یہ مضامین نئے لکھاریوں کے ہیں۔حوالہ جات کی تفتیش و تصحیح کی ذمہ داری مؤلفین کی ہےادارہ اس کا ذمہ دار نہیں