رمضان میں پانچ حروف ہیں، ر، م، ض ، ا ، ن:
ر
سے مراد رحمت الٰہی، م سے مراد محبتِ الہی، ض سے مراد ضمان الٰہی، الف سے مراد اَمانِ الہی، ن سے مراد نورِ الہی اور رمضان میں پانچ عبادات
خصوصی ہوتی ہیں، روزہ، تراویح، تلاوتِ قرآن، اعتکاف، شب قدر میں عبادات، تو جو کوئی صدقِ دل سے یہ پانچ عبادات کرے، وہ اُن 5انعاموں کا مستحق ہے۔( تفسیرِ نعیمی، ج 2، ص 208)
روزہ کی تعریف:
اسلام
کا تیسرا رکن "روزہ" ہے، تمام
عبادات کی طرح روزہ بھی فرض کا بہترین اظہار ہے، روزہ تمام مسلمان مرد اور عورت پر فرض ہے، روزہ ہمیں برائیوں سے بچاتا ہے اور گناہوں سے
بچاتا ہے ۔
وقت سحری کا ہوگیا جاگو:
وقت سحری کا ہوگیا جاگو نور ہر سمت
چھا گیا جاگو
اٹھو سحری کی کر لو تیاری روزہ رکھنا ہے آج کا جاگو
ماہِ رمضان کے فرض ہیں روزے ایک بھی تم نہ چھوڑنا جاگو
اٹھو اٹھو وضو بھی کرلو اور تم
تہجد کرو ادا جاگو
چسکیاں گرم چائے کی بھر لو کھا لو ہلکی سی کچھ غذا جاگو
ہو گی مقبول فضلِ مولی سے کھا کے سحری کرو دُعا جاگو
ماہِ رمضان کی برکتیں لوٹو لوٹ لو رحمتِ خدا جاگو
کھا کے سحری اُٹھو ادا کرلو سنتِ شاہ انبیاءجاگو
تم کو مولا مدینہ دکھلائے اور حج بھی کرو ادا جاگو
تم کو رمضان کے صدقے مولا دے اُلفت و عشقِ مصطفی جاگو
تم کو رمضان کا مدینے میں دے شرف ربِّ مصطفی جاگو
کیسی پیاری فضا ہے رمضان کی دیکھ لو کر کے
آنکھ وا جاگو
رحمتوں کی جھڑی
برستی ہے جلد اُٹھ کر کے لونہا جاگو
تم کو دیدارِ
مصطفی ہو جائے ہے یہ عطار
کی دعا جاگو
فضائلِ رمضان شریف:
شیطان
لاکھ سُستی دلائے مگر آپ ہمت کرکے فیضانِ رمضان کی برکتیں خود ہی دیکھ لیں، اسلامی بہنو!خدائے رحمان عزوجل کے کروڑ ہا کروڑ احسان کہ اُس نے ہمیں ماہِ رمضان جیسی عظیمُ الشان نعمت سے سرفراز فرمایا، ماہِ رمضان کے فیضان کے کیا کہنے! اس کی تو ہر
گھڑی رحمت بھری ہے، رمضان المبارک میں ہر نیکی کا ثواب 70 گُنا یا اس سے بھی زیادہ ہے، فرشتے روزہ داروں کی دعا پر آمین کہتے ہیں، فرمانِ مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کے مطابق:"رمضان
کے روزہ دار کے لئے مچھلیاں اِفطار تک دعائے مغفرت کرتی رہتی ہیں۔"
عبادت کا دروازہ :
اللہ عزوجل
کے محبوب، دانائے غیوب، منزہ عن
العیوب صلی اللہ علیہ وسلم
کا فرمانِ عالیشان ہے:"روزہ عبادت کا دروازہ ہے۔" اِس ماہ مبارک میں
قرآن پاک نازل فرمایا۔
حضرت
سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ
سے روایت ہے، مکی مدنی سلطان کا فرمانِ رحمتِ نشان ہے:" جب ماہِ رمضان کی پہلی
رات آتی ہے تو آسمانوں کے دروازے کھول دئیے جاتے ہیں، آخری رات تک بند نہیں ہوتے، ہر سجدے کے عوض اس کے لئے پندرہ سو نیکیاں لکھتا ہے، اس
کے لئے جنت میں سُرخ یاقوت کا گھر بناتا ہے ، اس کے لئے صبح سے شام تک ستر ہزار
فرشتے دعائے مغفرت کرتے رہتے ہیں، اُس کے ہر سجدے کے بدلے اسے جنت میں ایک ایسا
درخت عطا کیا جاتا ہے کہ اس کے سائے میں گھوڑے سوار پانچ سو برس تک چلتا رہے۔"
پانچ خصوصی کرم:
حضرت
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رحمت عالمیان، سلطانِ دو جہاں صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمانِ ذیشان ہے:"میری
اُمت کو ماہِ رمضان میں پانچ چیزیں ایسی عطا کی گئیں، جو مجھ سے پہلے کبھی نبی کو نہ ملیں۔
(1)
جب رمضان المبارک کی پہلی رات ہوتی ہے تو اللہ
عزوجل ان کی طرف رحمت کی نظر فرماتا ہے، جس کی طرف اللہ عزوجل رحمت فرمائے ، اسے کبھی بھی عذاب
نہ دے گا۔
(2)
شام کے وقت ان کی منہ کی بو( جوبھوک کی
وجہ سے ہوتی ہے) اللہ عزوجل کے نزدیک
مشک کی خوشبو سے بھی بہتر ہے ۔
(3)
فرشتے ہر رات اور دن ان کے لیے مغفرت کی دعائیں کرتے رہتے ہیں۔
(4)
اللہ تعالی جنت کو حکم فرماتا ہے میرے
نیک بندوں کے لیے مزین ہو جا، عنقریب وہ
دنیا کی مشقت سے میرے گھر اور کرم راحت پائیں گے ۔
(5)
جب ماہِ رمضان کی آخری رات آتی ہے، تو اللہ عزوجل سب کی مغفرت فرما دیتا ہے، قوم میں ایک شخص نے کھڑے ہو کر عرض کی:یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم!کیا وو لیلۃ القدر ہے ؟ارشاد فرمایا: نہیں، کیا تم نہیں دیکھتے کہ مزدور جب اپنے کاموں سے فارغ ہو جاتے ہیں تو اُنہیں اُجرت
دی جاتی ہے ۔
اس مہینے میں چار باتوں کی کثرت کرو:
ان
میں دو ایسی ہیں جن کے ذریعے تم اپنے ربّ عزوجل
کو راضی کرو گے، وہ یہ ہیں:
(1) لا الہ الا اللہ کی گواہی دینا۔
(2)
اِستغفار کرنا۔
جبکہ وہ دو باتیں جن سے تمہیں غنا( یعنی بے نیازی) نہیں،
وہ یہ ہیں:
اللہ تعالی سے جنت طلب کرنا۔جہنم سے اللہ عزوجل کی پناہ مانگنا۔
پیاری
اسلامی بہنو!
اِس
ماہ رمضان المبارک کی رحمتوں، برکتوں اور عظمتوں
کا خو ب خو ب لُطف لوٹو، اِس ماہ مبارک میں
کلمہ شریف زیادہ تعداد میں پڑھ کر اور بار بار استغفار یعنی خوب توبہ کے ذریعے اللہ تعالی کو راضی کرنے کی سعی( کوشش) کریں
او اللہ تعالی سے جنت
میں داخلے اور جہنم سے پناہ کی بہت زیادہ
التجائیں کرنی ہیں۔
رمضان
میں نفل کا ثواب فرض کے برابر اور فرض کا ثواب ستر گناہ ملتا ہے ۔
سوالاتِ قبر:
بعض
علماء فرماتے ہیں کہ جو رمضان میں مر جائے اس سے سوالاتِ قبر بھی نہیں ہوتے، قیامت
میں رمضان اور قرآن روزہ دار کی شفاعت کریں گے کہ رمضان تو کہے گا: مولی عزوجل میں نے اسے دن میں کھانے پینے سے
روکا اور قرآن عرض کرے گا :کہ یا ربّ عزوجل میں نے اسے رات میں تلاوت و ترا
ویح کے ذریعے سونے سے روکا۔
لاکھ رمضان کا ثواب:
حضرت
سیدنا عبد اللہ ابن
عباس رضی اللہ عنہ
سے روایت ہے کہ سرکارِ نامدار صلی اللہ
علیہ وسلم کا فرمانِ خوشگوار ہے:"جس نے مکہ مکرمہ میں ماہِ رمضان پایا اور روزہ رکھا اور رات میں جتنا میسر
آیا قیام کیا، تو اللہ عزوجل اس کے لئے اور جگہ کے ایک لاکھ
رمضان کا ثواب لکھے گا اور ہر دن ایک غلام آزاد کرنے کا ثواب اور ہر رات ایک غلام
آزاد کرنے کا ثواب اور ہر روز جہاد میں گھوڑے پر سوار کر دینے کا ثواب اور ہر دن میں
نیکی اور ہر رات میں نیکی لکھے گا۔
( ابن ِماجہ، ج 3، ص523 ، حدیث3117)