6۔ مؤلف :عبد اللہ ہاشم عطاری مدنی ( مرکزی جامعۃ المدینہ فیضان مدینہ کراچی )

دین اسلام کس قدر پاکیزہ مذہب ہے کہ وہ انسان کو پاکیزہ اور پاک چیزوں کو کھانے کا حکم دینا ہے چنانچہ اللہ تعالیٰ قرآنِ مجید فرقانِ حمید میں ارشاد فرماتا ہے:وَکُلُوۡا مِمَّا رَزَقَکُمُ اللّٰہُ حَلٰـلًا طَیِّبًا ۪ اور اللہ (عزوجل)نے جو تمہیں حلال پاکیزہ رزق دیا ہے، اس میں سے کھاؤ ۔

(المآئدۃ: 88)

رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ہمیشہ پاک چیزوں کو کھانے کا حکم دیا ہے یہاں ہم ان جانوروں کا ذکر کریں گے جن کو اللہ کے رسول صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے خود بھی تناول فرما یا ، جن جانوروں کا گوشت رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے تناول فر مایا ان میں سے چند یہ ہیں:

(1) بکری کا گوشت

(2)خرگوش کا گوشت

(3) مرغی کا گوشت

(4) مچھلی کا گوشت

(5) حمارِ وحشی کا گوشت

(6) بٹیر کا گوشت

(1)بکری کا گوشت:

بکری کا گوشت کھاناحضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم سے ثابت ہے۔ فاقوں سے شکم اقدس صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم پر پتھر بندھا ہوا دیکھ کر حضرت جابر صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے غزوہ خندق کے مقام پر آ کر چپکے سے عرض کیا کہ یا رسول اللہ !صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ایک صاع آٹے کی روٹیاں اور ایک بکری کے بچے کا گوشت میں نے گھر میں تیار کرایا ہے لہٰذا آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم صرف چند اشخاص کے ساتھ چل کر تناول فرما لیں،یہ سن کر حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا کہ اے خندق والو!جابر نے دعوت طعام دی ہے لہٰذا سب لوگ ان کے گھر پر چل کر کھانا کھا لیں۔ (سیرت مصطفی ،/ بخاری ، ج۲ ، ص۵۸۹ ، غزوہ خندق)

(2)خرگوش کا گوشت:

حضرت سیّدناانس رضی اللہُ عنہ فرماتے ہیں:’’انفجنا ارنبا ونحن بمر الظھران فسعی القوم فلغبوا فاخذتھا فجئت بھا الی ابی طلحۃ فذبحھا فبعث بورکیھا او قال بفخذیھا الی النبی صلی اللّٰہ علیہ والہ وسلم فقبلھا ‘‘ ترجمہ:ہم مَرّ الظَھْرَان کے مقام پر تھے کہ ہم نےایک خرگوش کو بھگایا،لوگ اُس کے پیچھے بھاگ بھاگ کر تھک گئے،پس میں نے اُسے پکڑلیااور حضرت ابوطلحہ رضی اللہُ عنہ کے پاس لے آیا،آپ رضی اللہُ عنہ نے اُسے ذبح کیا اور اُس کی پُٹھ (سرین) یارانیں نبی پاک صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی بارگاہ میں پیش کیں اورحضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نےقبول فرمالیں۔ (صحیح البخاري''،کتاب الذبائح...إلخ،باب ماجاء فی التصید،الحدیث:۵۴۸۹،ج۳،ص۵۵۴./ بہارِ شریعت)

(3)مرغی کا گوشت:

مرغی کھاناحضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم سے ثابت ہے ، نبی پاک صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے مرغی تناول فرمائی۔چنانچہ حضرت سیّدناابو موسیٰ اشعری رضی اللہُ عنہ فرماتے ہیں:’’رأیت رسول اللہ صلی اللّٰہ علیہ والہ وسلم یاکل دجاجا‘‘ترجمہ:میں نے نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو مرغی کھاتے دیکھا۔( صحیح البخاري''،کتاب الذبائح...إلخ،باب الدجاج،الحدیث:۵۵۱۷،ج۳،ص۵۶۳./ بہارِ شریعت)

(4)مچھلی کا گوشت:

مچھلی کھاناحضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم سے ثابت ہے۔حضرت جابر رضی اللہُ عنہ سے مروی کہتے ہیں میں جیش الخبط میں گیا تھا اور امیر ِلشکر ابو عبیدہ بن الجراح رضی اللہُ عنہ تھے ہمیں بہت سخت بھوک لگی تھی دریا نے مری ہوئی ایک مچھلی پھینکی کہ ویسی مچھلی ہم نے نہیں دیکھی اس کا نام عنبر ہے ہم نے آدھے مہینے تک اسے کھایا ابو عبیدہ رضی اللہُ عنہ نے اس کی ایک ہڈی کھڑی کی بعض روایت میں ہے پسلی کی ہڈی تھی اس کی کجی اتنی تھی کہ اس کے نیچے سے اونٹ مع سوار گزر گیا جب ہم واپس آئے تو حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم سے ذکر کیا تو رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا :''کھاؤ اللہ (عزوجل) نے تمہارے لیے رزق بھیجا ہے اور تمہارے پاس ہو تو ہمیں بھی کھلاؤ'' ہم نے اس میں سے حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے پاس بھیجا حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے تناول فرمایا۔ (صحیح البخاري''،کتاب المغازی،باب غزوۃ سِیْفِ البحر...إلخ،الحدیث:۴۳۶۰و۴۳۶۲،ج۳،ص۱۲۷،۱۲۸./ بہارِ شریعت)

دارقطنی جابر رضی اللہُ عنہ سے راوی کہ رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: دریا کے جانور (مچھلی)کو خدا نے حلال کر دیا ہے''۔ (سنن الدارقطني''،کتاب الأشربۃوغیرہا،باب الصید...إلخ،الحدیث:۴۶۶۶،ج۴،ص۳۱۷./ بہارِ شریعت)

"عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" أُحِلَّتْ لَنَا مَيْتَتَانِ، وَدَمَانِ. فَأَمَّا الْمَيْتَتَانِ: فَالْحُوتُ وَالْجَرَادُ، وَأَمَّا الدَّمَانِ: فَالْكَبِدُ وَالطِّحَالُ ".( الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار 6/ 307)

آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا کہ ہمارے لیےدو مردار (مچھلی اور ٹڈی )اور دو خون (جگر اور تلیّ )حلال کردیے گئے ہیں۔

حضرت عبد اللہ بن ابی اَوفی رضی اللہُ عنہ سے مروی کہتے ہیں ہم رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے ساتھ غزوہ میں تھے ہم حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی موجودگی میں ٹڈی کھاتے تھے۔(صحیح البخاري''،کتاب الذبائح...إلخ،باب أکل الجراد الحدیث:۵۴۹۵،ج۳،ص۵۵۷)

(5) بٹیر کا گوشت:

بٹیرکھاناحضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم سے ثابت ہے۔چنانچہ حضرت سیّدنا سفینہ رضی اللہُ عنہ فرماتے ہیں:’’اکلت مع رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم لحم حباری‘‘ترجمہ:میں نے نبی پاک صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے ساتھ بٹیر کا گوشت کھایا۔

(سنن ابی داؤد،ج2،ص176، مطبوعہ لاہور)