تربیت کے عمل سے انسانی زندگی کی رفعت اور عظمت وابستہ ہےاگر انسان کی عمدہ تربیت کردی جائے تو معاشرے میں اس کی قدرو قیمت اور فضیلت و اہمیت بھی زیادہ ہوجاتی ہے.تربیت ایک عملِ مسلسل ہے اور یہ بار بار توجہ کا متقاضی ہے. نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم نے بھی زندگی کے ہر موڑ پر اپنے صحابہ کرام کی تربیت فرمائی ہے۔

نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے بہت سی احادیث میں صحابہ کرام کی تربیت فرمائی ان میں سے چند احادیث ایسی بھی ملتی ہیں جس میں نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے سات چیزوں کے متعلق تربیت فرمائی آئیے ان میں سے چند احادیث پڑھنے کی سعادت حاصل کرتے ہیں:

(1)سات جگہوں پر نماز پڑھنے کی ممانعت: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سات جگہ نماز پڑھنے سے منع کیا: (1)کوڑی(2)مذبح(3)قبرستان (4)بیچ راستہ میں(5)حمام(6)اونٹ بندھنے کی جگہ اور(7)کعبہ شریف کی چھت پر۔ (مشکوٰۃ المصابیح جلد:1 ، حدیث نمبر:738)

(2)سات لوگ عرش کے سائے میں ہوں گے: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا سات قسم کے آدمیوں کو اللہ تعالیٰ اپنے ( عرش کے ) سایہ میں رکھے گا جس دن اس کے سوا اور کوئی سایہ نہ ہوگا۔ (1)انصاف کرنے والا حاکم (2)وہ نوجوان جو اللہ تعالیٰ کی عبادت میں جوان ہوا ہو(3)وہ شخص جس کا دل ہر وقت مسجد میں لگارہے(4)دو ایسے شخص جو اللہ کے لئے محبت رکھتے ہیں اسی پر وہ جمع ہوئے اور اسی پر جدا ہوئے(5) ایسا شخص جسے کسی خوبصورت اور عزت دار عورت نے بلایا لیکن اس نے یہ جواب دیا کہ میں اللہ سے ڈرتا ہوں(6)وہ انسان جو صدقہ کرے اور اسے اس درجہ چھپائے کہ بائیں ہاتھ کو بھی خبر نہ ہو کہ داہنے ہاتھ نے کیا خرچ کیا اور(7)وہ شخص جو اللہ کو تنہائی میں یاد کرے اور اس کی آنکھیں آنسوؤں سے بہنے لگ جائیں۔(صحیح بخاری، حدیث: 1423)

(3)سات گناہوں کی ممانعت:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”سات گناہوں سے جو تباہ کر دینے والے ہیں بچتے رہو۔“ صحابہ رضی اللہ عنہم نے پوچھا: یا رسول اللہ! وہ کون سے گناہ ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”(1)اللہ کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہرانا (2)جادو کرنا(3)کسی کی ناحق جان لینا کہ جسے اللہ تعالیٰ نے حرام قرار دیا ہے(4)سود کھانا(5) یتیم کا مال کھانا(6) جنگ کے دوران مقابلے کے وقت پیٹھ پھیر کر بھاگ جانا (7)پاک دامن،شادی شدہ، ایمان والی عورتوں پر تہمت لگانا۔“(صحیح بخاری،حدیث نمبر 2766،جلد 2،صفحہ 242)

(4)سات چیزوں سے پہلے نیک اعمال میں جلدی کرو: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا: ’’ سات چیزوں سے پہلے نیک اعمال میں جلدی کرو!تمہیں انتظار نہیں مگر بھُلا دینے والی محتاجی یاسر کش بنا دینے والی مالداری یامُفسدمَرض یاعقل زائل کردینے والے بڑھاپے یا اچانک آنے والی موت یادجّال کا جو غائب شر ہے جس کا انتظار کیا جا رہا ہے یا قیامت کا۔اور قیامت شدید مصائب والی اور بہت کڑوی ہے۔ ‘‘ (فیضان ریاض الصالحین،جلد 2 ،حدیث نمبر 93 )

(5)سات چیزوں کا حکم :حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میرے خلیل نے مجھے سات چیزوں کے متعلق حکم فرمایا، آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مساکین سے محبت کرنے اور ان کے قریب رہنے کا مجھے حکم فرمایا، آپ نے مجھے حکم فرمایا کہ میں اپنے سے کم تر کی طرف دیکھوں اور جو مجھ سے (دنیا کے لحاظ سے) برتر ہے اس کی طرف نہ دیکھوں، آپ نے مجھے صلہ رحمی کا حکم فرمایا اگرچہ وہ قطع رحمی کریں، آپ نے مجھے حکم فرمایا کہ میں کسی سے کوئی چیز نہ مانگوں، آپ نے مجھے حکم فرمایا کہ میں حق بات کروں اگرچہ وہ کڑوی ہو، آپ نے مجھے حکم فرمایا کہ میں اللہ کے (حق کے) بارے میں کسی ملامت گر کی ملامت سے نہ ڈروں، اور آپ نے مجھے حکم فرمایا کہ میں (لَا حَوْلَ وَلَا قَوَّۃَ اِلَّا بِاللہِ) کثرت سے پڑھا کروں، کیونکہ وہ (کلمات) عرش کے نیچے خزانوں میں سے ایک خزانہ ہیں۔ “(احمد،حدیث : 21745،جلد 5،صفحہ 159)

اللہ عزوجل سے دعا ہے کہ ہمیں ان احادیث پر عمل کرنے اور دوسروں تک پہنچانے کی توفیق عطا فرمائے۔ امین بجاہ خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وسلم