رسولُ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے اپنی امت کی راہنمائی اور تربیت کے لئے مختلف مواقع پر اہم ہدایات اور نصیحتیں ارشاد فرمائیں، جن کا ‏‏مقصد انسان کی دنیاوی اور اخروی کامیابی کی طرف راہنمائی کرنا تھا۔ وہ فرامین زندگی کے مختلف پہلوؤں کو محیط ہیں اور ہر مسلمان کے لئے ‏‏راہنمائی کا ذریعہ ہیں۔یہ ہدایات اخلاق، عبادات، معاشرت اور روحانی اصلاح پر مبنی ہیں، جن پر عمل پیرا ہو کر انسان اپنی زندگی کو ‏دین ِ ‏اسلام کے مطابق ڈھال سکتا ہے۔رسولُ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے متعدد احادیث میں سات چیزوں کا ذکر کرتے ہوئے تعلیمات دی ہیں ان ‏میں سے ‏ 5 فرامینِ مصطفےٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم آپ بھی پڑھئے: ‏

(1) سات ہلاک کرنے والی چیزیں: سات چیزوں سے بچو جو ہلاک کرنے والی ہیں، صحابۂ کرام نے پوچھا: یا رسولُ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم! ‏وہ کیا ہیں؟ ارشاد فرمایا:‏(1)اللہ کے ساتھ شرک کرنا (2)جادو کرنا (3)ناحق کسی کی جان لینا (4)یتیم کا مال کھانا (5) سود کھانا (6) جہاد سے ‏پیٹھ پھیرنا (7)پاک دامن عورتوں پر تہمت لگانا۔‏(بخاری، 2/243، حديث: 2766)‏

(2)سات لوگ سایۂ عرش میں ہوں گے: ‏اللہ تعالیٰ سات لوگوں کو اپنے (عرش کے)سایہ میں جگہ دے گا جس دن کوئی سایہ نہیں ‏ہوگا سوائے اس کے سایہ کے:‏(1) انصاف کرنے والا حاکم (2) وہ نوجوان جس کی جوانی عبادت میں گزری (3) وہ شخص جس کا دل مسجد ‏سے لگا رہتا ہے (4) وہ دو آدمی جو اللہ کے لئے محبت کرتے ہیں اور اسی پر ملاقات کرتےاور جدا ہوتے ہیں (5) وہ آدمی جسے خوبصورت اور ‏منصب والی عورت بدکاری کی دعوت دے اور وہ کہے میں اللہ سے ڈرتا ہوں (6) وہ آدمی جو چھپ کر صدقہ دیتا ہے (7)وہ آدمی جو تنہائی ‏میں اللہ کو یاد کرے اور اس کی آنکھیں آنسوؤں سے بھر آئیں۔ ‏(بخاری،1/236،حدیث660)‏

(3)سات کاموں کا حکم دیا‏: رسولُ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے صحابہ ٔ کرام کو سات باتوں کا حکم دیا: ‏ (1)جنازوں کے ساتھ جانے ‏‏(2)مریض کی عیادت کرنے (3)دعوت قبول کرنے (4)مظلوم کی مدد کرنے (5)قسم پوری کرنے (6)سلام کا جواب دینے اور ‏‏(7)چھینکنے والے کا جواب دینے کاحکم دیا۔ (دیکھئے:بخاری،1/420، حديث: 1239‏)‏

‏(4) سات افراد کے لئے موت، شہادت ہے:‏ راہ ِ خدا میں مارے جانے کے علاوہ شہادت سات طرح کی ہے:‏ (1)طاعون میں مرنے ‏والا شہید ہے (2) پانی میں ڈوب کر مرنے والا شہید ہے (3)ذات الجنب (ایسی بیماری جس میں پسلیوں پر پھنسیاں نمودار ہوتی ہیں، پسلیوں میں درد ‏اوربخار ہوتا ہے،اکثر کھانسی بھی اٹھتی ہے، مراٰۃ المناجیح، 2/ 420) کی بیماری میں مرنے والا شہید ہے (4)پیٹ کی بیماری سے مرنے والا شہید ہے ‏‏(5)آگ میں جل کر مرنے والا شہید ہے (6)دب کر مرنے والا شہید ہے اور (7)جو عورت بچے کی پیدائش میں مر جائے وہ شہید ہے۔(ابو ‏داؤد،3/253، حدیث: 3111)‏

(5) مرنے کے بعد سات اعمال کا اجر ‏: سات چیزیں ایسی ہیں جن کا اجر ‏مرنے کے بعد بھی ملتا رہتا ہے جبکہ وہ بندہ اپنی قبر میں ہوتا ہے:‏ ‏‏(1)جس نے علم سکھایا ہو (2)کسی نہر کو جاری کیا ہو (3)کسی کنویں کو کھودا ہو (4)کھجور کا درخت لگایا ہو (5)مسجد بنائی ہو (6)قراٰن کا نسخہ ‏وراثت میں چھوڑا ہو (7) ایسی نیک اولاد چھوڑی ہو جو اس کے مرنے کے بعد اس کے لئے استغفار کرتی رہے۔ ‏(مسند بزار،13/483،حدیث: 7289 ‏‏)‏

یہ احادیثِ مبارکہ رسولُ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی عظیم تعلیمات اور اسلامی اصولوں کو بہتر طور پر سمجھنے میں مدد دیتی ہیں، نبیِّ پاک علیہ ‏السّلام کی زندگی اور فرامین، امت کی مکمل راہنمائی کا ذریعہ ہیں۔ آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے اُمت کو صرف عبادات اور عقائد میں ہی نہیں ‏بلکہ ‏عملی زندگی کے ہر شعبے میں تربیت دی۔ آپ علیہ السّلام کی احادیث ہمیں دنیاوی اور اخروی زندگی کی کامیابی کے لئے ‏اصول سکھاتی ہیں۔اللہ ‏تبارک و تعالیٰ ہم سب کو نبیِّ پاک صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے اُسوہ ٔ حسنہ پر عمل کرتے رہنے کی توفیق عطا فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النّبیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ ‏وسلَّم ‏