يَأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا قُوا أَنْفُسَكُمْ وَ أَهْلِيكُمْ نَارًا وَقُودُهَا النَّاسُ وَالْحِجَارَةُ عَلَيْهَا مَلَئِكَةٌ غِلَاظٌ شِدَادٌ لَّا يَعْصُونَ اللَّهَ مَا أَمَرَهُمْ وَيَفْعَلُونَ مَا يُؤْمَرُوْنَ (6) ترجمہ کنز الایمان اے ایمان والو اپنی جانوں اور اپنے گھر والوں کو اس آگ سے بچاؤ جس کے ایندھن آدمی اور پتھر ہیں اس پر سخت کرے فرشتے مقرر ہیں جو اللہ کا حکم نہیں ٹالتے اور جو انھیں حکم ہو وہی کرتے ہیں۔

يَأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا قُوا أَنْفُسَكُمْ وَ أَهْلِيكُمْ نارا: اے ایمان والو! اپنی جانوں اور اپنے گھر والوں کو اس آگ سے بچاؤ } یعنی اے ایمان والو ! اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صَلَّى اللهُ تَعَالَى عَلَيْهِ وَالِهِ وَسَلَّمَ کی فرمانبرداری اختیار کرکے، عبادتیں بجالا کر، گناہوں سے بازرہ کر ، اپنے گھر والوں کو نیکی کی ہدایت اور بدی سے ممانعت کر کے اور انہیں علم و ادب سکھا کر اپنی جانوں اور اپنے گھر والوں کو اس آگ سے بچاؤ جس کا ایندھن آدمی اور پتھر ہے ۔

اس آیت سے معلوم ہوا کہ جہاں مسلمان پر اپنی اصلاح کرنا ضروری ہے وہیں اہل خانہ کی اسلامی تعلیم و تربیت کرنا بھی اس پر لازم ہے، لہذا ہر مسلمان کو چاہئے کہ وہ اپنے بیوی بچوں اور گھر میں جو افراد اس کے ماتحت ہیں ان سب کو اسلامی احکامات کی تعلیم دے یا دلوائے یونہی اسلامی تعلیمات کے سائے میں ان کی تربیت کرے تاکہ یہ بھی جہنم کی آگ سے محفوظ رہیں۔ تربیت کرنے اور ان سے احکام شرعیہ پر عمل کروانے سے متعلق 5 احادیث ملاحظہ ہوں۔

(1) انسان کی دو ناپسندیدہ چیزیں: روایت ہے حضرت محمود ابن لبید سے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ دو چیزیں ہیں جنہیں انسان نا پسند کرتا ہے ، وہ موت کو نا پسند کرتا ہے حالانکہ موت مؤمن کے لیے فتنے سے بہتر ہے اور مال کی کمی کو نا پسند کرتا ہے حالانکہ مال کی کمی حساب کو کم کر دے گی ۔ (مرآۃ المناجیح شرح مشکات المصابیح ج7 الحدیث 5251)

(2) دو چیزیں تم سے الگ: روایت ہے حضرت ابن عباس سے فرمایا جو چاہو کھاؤ اور جو چاہو پہنو جب کہ دو چیزیں تم سے الگ رہیں فضول خرچی ہے اور تکبر ۔ (مرآۃ المناجیح شرح مشکات المصابیح جلد 6 الحدیث 4380)

(3)کونسی دو چیزیں جوان رہتی ہیں: روایت ہے انہیں سے فرماتے ہیں فرمایا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کہ انسان بوڑھا ہو جاتا ہے اور اس کی دو چیزیں جوان رہتی ہیں مال کی حرص اور عمر کی حرص: (مرآۃ المناجیح شرح مشکات المصابیح جلد 7الحدیث5270)

(4) روایت ہے حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے فرماتے ہیں فرمایا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے دو چیزیں لازم کرنے والی ہیں ۔ کسی نے عرض کیا یا رسول اللہ لازم کرنے والی کیا ہیں فرمایا جو اللہ کا شریک مانتا ہوا مر گیا ہے وہ آگ میں جائے گا اور جو اس طرح مرا کہ کسی کو اللہ کا شریک نہیں مانتا تو وہ جنت میں جائے ۔(مرآۃ المناجیح شرح مشکوٰۃ المصابیح جلد 1 الحدیث 38)

(5)جنت کی ضمانت: مدنی آقا نے ارشاد فرمایا: جو مجھے دونوں جبڑوں اور دونوں ٹانگوں کے درمیان والی چیز کی حفاظت کی ضمانت دے، میں اسے جنت کی ضمانت دیتا ہوں ۔ (بخاری، کتاب الرقاق، باب حفظ اللسان، رقم :6474 ج 4 ص 240)

وضاحت : امام حافظ شهاب الدین علی الرحم فتح الباری شرح صحیح بخاری میں اس حدیث کے تحت لکھتے ہیں:

دو جبڑوں کے درمیان والی چیز سے مراد زبان اور ٹانگوں کے درمیان والی شے سے مراد شرم گاہ ہے۔ اور حفاظت کی ضمانت دینے کا مطلب یہ ہے کہ انسان انہیں رب تعالیٰ کی نافرمانی والے کاموں سے بچانے کا پختہ عہد کرے مثلاً زبان سے وہی کلام کرے جو ضروری ہو اور بے کار باتوں سے بچے ، اسی طرح شرم گاہ کو حلال جگہ استعمال کرے اور اسے حرام میں مبتلاء ہونے سے بچائے۔ (فتح الباری،کتاب الرقاق ج 12ص263)

پیارے پیارے اسلامی بھائیو : جس طرح حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے صحابہ کرام علیہم الرضوان کی تربیت فرمائی اسی طرح ہمیں بھی اپنے ماتحتوں کی پیار محبت اور نرمی کے ساتھ تربیت کرنی چاہیے ان کی عقائد کی اصلاح کے ساتھ ساتھ اعمال کی درستگی کی طرف بھی توجہ ہو اور ان کی اخلاقیات بھی بہتر بنانے کی کوشش کرنی چاہیے۔

اللہ تعالی ہم سب کو اپنے ماتحتوں کی ایسی تعلیم و تربیت کرنے کی توفیق عطاء فرمائے جو ان کے لیے دنیا و آخرت دونوں میں کامیابی کا ذریعہ بنے آمین بجاہ خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وسلم