محمد سرفراز علی عطاری (درجۂ
خامسہ جامعۃ المدینہ فیضان فاروق اعظم سادھوکی لاہور،پاکستان)
اللہ کے اخری
نبی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم تاریخ انسانی کے سب سے جامع اور اکمل انسان ہیں۔ اعلی
انسانیت کے تمام پہلو اپ کی زندگی میں اپنے تمام تر کمال کے ساتھ جمع ہیں اپ نبی
اور رسول ہونے کے ساتھ ساتھ داعی، مصلح،مدبر، قائد، خطیب، امیر ریاست، مربی،
مصنف،استاد، مرشد الغرض زندگی اور معاشرے کے ہر پہلو کے اعتبار سے رہنما ہیں۔نبی
کریم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے بہت سے معاملات میں صحابہ کرام کی رہنمائی فرمائی
ہے۔ آئیے چند احادیث مبارکہ پڑھتے ہیں: "رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم
کا دو چیزوں سے تربیت فرمانا"
(1) نبی کریم
صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا دو چیزیں لازم کرنے والی ہیں کسی نے عرض
کیا یا رسول اللہ لازم کرنے والی کیا ہے فرمایا جو اللہ کا شریک مانتا ہوا مر گیا
وہ اگ میں جائے گا اور جو اس طرح مرا کسی کو اللہ کا شریک نہیں مانتا وہ جنت میں
جائے گا. (مراۃ المناجیح، کتاب الایمان، جلد 1، صفحہ 62، حدیث 33)
(2) حضرت ابن
عباس رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت ہے کہ
رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم دو قبروں کے پاس سے گزرے انہیں عذاب دیا جا
رہا تھا تو اپ نے فرمایا ان دونوں کو عذاب دیا جا رہا ہے اور کسی بڑے گناہ کے سبب
نہیں دی جا رہا ان دونوں میں سے ایک چغل خوری کرتا تھا اور دوسرا پیشاب کی چھینٹوں
سے نہیں بچتا تھا. (اتحاف المسلم،کتاب
الطہارت،صفحہ 29)
(3)نبی کریم
صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا حسد نہیں مگر دو شخصوں میں وہ جسے اللہ
عزوجل نے یہ کتاب عطا فرمائی تو وہ اس کے ساتھ کھڑا ہوتا ہے دن اور رات کے اوقات میں
اور ایسا مرد جسے اللہ عزوجل مال عطا فرمایا تو اسے خرچ کرتا ہے دن اور رات کے
اوقات میں. (اتحاف المسلم، کتاب قراۃ
القران،صفحہ 134)
(4) حضرت سہل
بن سعد رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ
رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو شخص میرے لیے اس چیز کا
ضامن ہو جائے جو اس کے دو جبڑوں کے درمیان ہے یعنی زبان کا اور اس کا جو اس کے
دونوں پاؤں کے درمیان ہے یعنی شرمگاہ کا میں اس کے لیے جنت کا ضامن ہوں گا. (بہار شریعت، جلد 3، حصہ الف،صفحہ نمبر 519)
(5) حضرت
ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ
رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو چیز انسان کو سب سے زیادہ
جنت میں داخل کرنے والی ہے وہ تقوی اور حسن اخلاق ہے اور جو چیز انسان کو سب سے زیادہ
جہنم میں لے جانے والی ہے وہ دو جوف دار چیزیں ہیں منہ اور شرمگاہ۔ (سنن ابن ماجہ، حدیث 4246،صفحہ 489،جلد 4)