محمد اکرام (درجۂ رابعہ جامعۃ
المدینہ فیضان فاروق اعظم سادھوکی لاہور،پاکستان)
آج کل ہمارے
معاشرے میں تربیت کی بہت اہم ضرورت ہے کہیں ماں باپ کی نافرمانی کی جا رہی ہے تو
کہیں بڑوں کی نافرمانی کی جا رہی ہے ہمارے پیارے اقا صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے
ہماری بہت ہی احسن طریقے اور مشفقانہ انداز سے ہماری تربیت فرمائی ہے ہم سب کو چاہیے
کہ نبی پاک صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کے بتائے ہوئے طریقوں پر چلیں اور اللہ پاک
اللہ عزوجل سے دعا ہے کہ ہمیں نبی پاک صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کے نقش قدم پر
چلنے کی توفیق عطا فرمائے تربیت کے متعلق احادیث سے سماعت فرمائیں ۔
(1)پسندیدہ چیزیں : نبی پاک صاحب صلی اللہ تعالی علیہ
وسلم کا فرمان محبت نشان ہے بے شک مجھے دو چیزیں پسند ہیں جس نے ان سے محبت کی اس
نے مجھ سے محبت کی اور جس نے ان سے بغض رکھا اس نے مجھ سے بغض رکھا ایک فقیر اور
دوسرا جہاد (احیاء العلوم )
(2)جہنم
کی وعید : تاجدار رسالت شہنشاہ
نبوت صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا اللہ عزوجل ارشاد فرماتا ہے بڑائی
میری چادر ہے اور عظمت میرا اظہار ہے تو جس نے ان دونوں میں سے کسی ایک میں مجھ سے جھگڑا کیا تو میں اسے جہنم میں پھینک
دوں گا (سنن ابن ماجہ )
(3)
حسن اخلاق : حسن اخلاق کے پیکر
محبوب رب اکبر صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کا فرمان ہے خوشبودار ہے حضرت جبرائیل علیہ
السلام فرماتے ہیں کہ اللہ عزوجل نے ارشاد فرمایا یہ وہ دین ہے جس کو میں نے اپنے
لیے پسند کیا اور اس کی اصلاح جس کی اصلاح سخاوت اور حسن اخلاق پر منحصر ہے جس قدر
ہو سکے ان دونوں چیزوں کے ذریعے اس کی عزت کرو (الکام الفیط رجال لابن عدی)
(4)
سخاوت :حضور پرنور صلی اللہ تعالی
علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا سخاوت یقین میں سے ہے اور کوئی یقین والا دوزخ میں نہیں
جائے گا اور بخود شک میں سے ہے اور شک کرنے والا جنت میں داخل نہ ہوگا (الکامل فی
ضعفاء الرجال لابن عدی )