معاشرےکےافرادکےظاہروباطن کو بُری خصلتوں سے پاک کرکےاچّھے اوصاف سے مزیّن کرنا اور انہیں معاشرے کا ایک باکردار فرد بنانا بہت بڑا کام اور انبیائے کرام علیہمُ الصَّلٰوۃ و السَّلام کا طریقہ ہے۔ جن میں ہمارے آخری نبی  صلی اللہ علیہ وسلم بھی شامل ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی کے جس گوشے پر بھی نظر ڈالیے آپ  صلی اللہ علیہ وسلم  کامل ومکمل نظرآئیں گے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم  کی مربیانہ زندگی پر نظر کریں تو دنیا کے تمام ہی معلّمین آپ کے خوشہ چین نظر آئیں، آپ  صلی اللہ علیہ وسلم  کی ازدواجی زندگی کا جائزہ لیں تو آپ  صلی اللہ علیہ وسلم اپنی بیویوں کے لیے بہترین شوہر ہیں، آپ کی مجاہدانہ وسپاہیانہ زندگی پر نظر کریں تو دنیا کے بہادر آپ سے کوسوں دور ہوں گے، اسی طرح بچوں کے ساتھ آپ کے حسنِ سلوک کا جائزہ لیں تو آپ بہترین مربی بھی ہیں،جس طرح پیارے آقا صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے افعال وکردار سے تربیت فرمائی اسی طرح اپنے فرامین سے بھی تربیت فرمائی۔آیئے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے وہ اقوال جن سے آخری نبی صلی اللہ علیہ وسلم دو چیزوں کے ذریعے تربیت فرمائی ملاحظہ فرمائیے۔

دو چیزیں جوان رہتی ہیں : فرمان آخری نبی صلی اللہ علیہ وسلم : يَهْرَمُ ابْنُ آدَمَ وَيَشِبُّ مِنْهُ اثْنَانِ: الْحِرْصُ عَلَى الْمَالِ، وَالْحِرْصُ عَلَى الْعُمُرِ ترجمہ: انسان بوڑھا ہوجاتا ہے اور اس کی دو چیزیں جوان رہتی ہیں (01) مال کی حرص اور(02) عمر کی حرص (صحیح مسلم:جلد اول:حدیث نمبر 2405)

مومن کے لئے بہتر ہے:فرمان آخری نبی صلی اللہ علیہ وسلم : اثْنَتَانِ يَكْرَهُهُمَا ابْنُ آدَمَ: يَكْرَهُ الْمَوْتَ وَالْمَوْتُ خَيْرٌ لِلْمُؤْمِنِ مِنَ الْفِتْنَةِ، وَيَكْرَهُ قِلَّةَ الْمَالِ وَقِلَّةُ الْمَالِ أَقَلُّ لِلْحِسَابِ. ترجمہ:دو چیزیں ہیں جنہیں انسان ناپسند کرتا ہے،وہ موت کو ناپسند کرتا ہے حالانکہ موت مؤمن کے لیے فتنے سے بہتر ہے اور مال کی کمی کو ناپسند کرتا ہے حالانکہ مال کی کمی حساب کو کم کردے گی(مشکوۃ المصابیح:5251)

کس کو اختیار کریں اور کس کو چھوڑیں: حضرت سیِّدُنا ابو محمد حسن بن علی رضی اللہ عنہمافرماتے ہیں: میں نےرسولُ اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (سے سن کر)یہ بات یاد کی کہ ’’جو چیز تجھے شک میں ڈالے اسے چھوڑ کر وہ اختیار کر جو تجھے شک میں نہ ڈالے۔‘‘(ترمذی، كتاب صفة القیامة والرقائق والورع، 4/232، حدیث:2526)

گمراہی سے بچانے والی دو چیزیں: فرمان آخری نبی صلی اللہ علیہ وسلم : تَرَكْتُ فِيكُمْ أَمْرَيْنِ لَنْ تَضِلُّوا مَا تَمَسَّكْتُمْ بِهِمَا: كِتَابَ الله وَسُنَّةَرَسُولِه ترجمہ:میں نے تم میں دو چیزیں وہ چھوڑی ہیں جب تک انہیں مضبوط تھامے رہو گے گمراہ نہ ہوگےاللہ کی کتاب اور اس کے پیغمبرکی سنت (مشکوۃ المصابیح:66)

عورت کو حکم:فرمان آخری نبی صلی اللہ علیہ وسلم : لَوْ کُنْتُ آمِرًا اَحَدًا اَنْ یَّسْجُدَ لِاَحَدٍ لَاَمَرْتُ المَرْاَۃَ اَنْ تَسْجُدَ لِزَوْجِہَا ترجمہ:اگر میں کسی کو کسی کے لئے سجدہ کا حکم دیتا تو عورت کو حکم دیتا کہ وہ اپنے شوہر کو سجدہ کرے۔ (ترمذی،ج2، ص386، حدیث: 1162) شرح حدیث: اس حدیثِ پاک میں دو چیزوں کا بیان ہے:

(1)اگر مخلوق میں سے کسی کو سجدۂ تعظیمی کرنے کی اجازت ہوتی تو عورت کو حکم دیا جاتا کہ وہ اپنے شوہر کو سجدہ کرے کیونکہ بیوی پر شوہر کے کثیر حُقوق ہیں جن کی ادائیگی سے وہ عاجز ہے۔ اس حدیثِ پاک میں عورت پر اپنے شوہر کی اطاعت کرنے کے وُجوب میں انتہائی مبالغہ ہے۔

(2)اللہ پاک کے علاوہ کسی کو سجدہ کرنا حلال نہیں۔(مرقاۃ المفاتیح،ج 6،ص401، تحت الحدیث:3255)

اللہ پاک ہمیں آخری نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے مبارک فرامین پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور ان کے صدقے نیکیاں کرنے اور گناہوں سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے اور ہمیں فیضانِ انبیاء سے مالا مال فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النّبیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم