نبی رحمت صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم نے بہت سے مقامات پر امت کی رہنمائی فرمائی اور مختلف انداز میں تربیت فرماتے رہے اور اپنے ملفوظات سے صحابہ کرام اور امت کو نوازے رہے اسی ضمن میں پانچ احادیث مبارکہ در زیل ہیں ۔

(1) دو صدقے : حضرت سلمان بن عامر رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے فرماتے ہیں کہ تاجدار رسالت شاہنشاہ نبوت پیکر عظمت و شرافت محسن انسانیت صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا عام مسکین پر صدقہ کرنا ایک صدقہ ہے اور وہیں صدقہ اپنے قربت دار پر دو صدقے ہیں ایک صدقہ اور دوسرا صلہ رحمی۔ (سنن ترمذی حدیث(658)جلد (1)ص(474)

(2) ایمان کی دو شاخیں :فرمان اخری نبی صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا حیا اور کم گوئی ایمان کی دو شاخیں ہیں اور فحش گوئی اور زیادہ بولنا نفاق کی دو شاخیں ہیں ۔ (ترمذی ج(3)ح(2034)

(3) بیشاب سے نہ بچنے اور چغلی کے سبب عذاب قبر :رسول اکرم صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم ایسی دو قبروں کے پاس سے گزرے جن میں عذاب ہو رہا تھا تو ارشاد فرمایا ان دونوں کو عذاب دیا جا رہا ہے اور کسی ایسی بات کے سبب انہیں عذاب نہیں دیا جا رہا جس سے بچنا بہت دشوار ہو ہاں یہ کبیرہ ہیں ان میں سے ایک پیشاب سے نہیں بچتا تھا اور دوسرا چغلی کیا کرتا تھا۔ مسلم کتاب الطہارت حدیث (292)

(4) دو چیزیں زمانہ کفر کی علامت :رسول اکرم صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا لوگوں میں دو چیزیں زمانہ کفر کی علامت ہیں (1) نسب میں طعن کرنا (2)میت پر نوحہ کرنا ۔ (مسلم کتاب الجنائز حدیث (934)

(5) جنت کا وعدہ : رسول اکرم صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو شخص میرے لیے اس چیز کا ضامن ہو جائے جو اس کے جبڑوں کے درمیان ہے (یعنی زبان کا) اور اس کا جو اس کے دونوں پاؤں کے درمیان ہے (یعنی شرمگاہ کا) میں اس کے لیے جنت کا ضامن ہوں۔ (بہار شریعت جلد (3)ص519)

ہمیں چاہیے کہ ہم بھی اپنے ماتحت کی اچھی طرح تربیت کریں اور پیار سے سمجھائیں اللہ پاک کی بارگاہ میں دعا ہے کہ ہمیں اس پر عمل کی توفیق عطا فرمائے ۔ (صلو علیہ حبیب صلی اللہ علی محمد)