گل محمد عطّاری (درجۂ سادسہ
جامعۃ المدینہ فیضان فاروق اعظم سادھوکی لاہور،پاکستان)
نبی کریم صلی
اللہ علیہ والہ وسلم جب بات فرماتے تو اسے تین بار فرماتے جیسا کہ حضرت انس رضی
اللہ تعالی عنہ کے مروی ہے کہ٫ اَنَّه كَانَ اِذَا تَكَلّمَ بِكَلِمَةٍ اَعَادَهَا ثلاثًا،یعنی جب نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کوئی
بات فرماتے تو اسے تین بار فرماتے تاکہ وہ بات سمجھ لی جائے اور نبی کریم صلی اللہ
علیہ والہ وسلم نے اپنی پیاری امت کی ہر معاملے میں تربیت فرمائی چاہے وہ نماز ہو یا
روزہ زکوۃ ہو یا حج یا کوئی اور چیز تو آج ہم وہ احادیث سنے گے جس میں نبی کریم صلی
اللہ علیہ وسلم نے لفظ اثنان یا اثنتان کے
ساتھ تربیت فرمائی
(1)
موت مومن کے لیے فتنے سے بہتر:
روایت ہے حضرت محمود ابن لبید سے کہ نبی صلی اللہ علیہ
وسلم نے فرمایا دو چیزیں ہیں جنہیں انسان
ناپسند کرتا ہے۔ وہ موت کو ناپسند کرتا ہے حالانکہ موت مومن کے لیے فتنے سے بہتر
ہے اور مال کی کمی کو ناپسند کرتا ہے حالانکہ مال کی کمی حساب کو کم کر دے گی۔(مرآةالمناجيح
شرح مشکاة المصابيح جلد7حدیث نمبر5251)
(2) انسان کی دو چیزیں:حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا
انسان بوڑھا ہو جاتا ہے اور اس کی دو چیزیں جوان رہتی ہیں (1) اَلحِرصُ عَلى المَالِ اور یعنی مال کی حرص (2) والحِرصُ عَلى العُمُرِ (مرآةالمناجيح شرح مشكاة المصابيح جلد7حديث نمبر5270)
(3)
رشک کرنا: روایت ہے حضرت
ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا: لَا حَسَدَ اِلّا فِي اِثنَينِ يعنى حسد نہیں مگر دو میں (1) رَجَل اَتَاهُ اللهُ مَالًا یعنی ایک وہ شخص جسے اللہ نے مال دیا اور اسے
راہ حق میں خرچ کرنے کی توفیق دی(2) رَجُل اَتَاهُ اللّهُ الحِكمَةَ يعنى دوسرا وہ شخص جسے اللہ نے دین کا علم عطا فرمایا
اور وہ اس کے مطابق فیصلہ کرتا ہے اور اس کی تعلیم دیتا ہے۔ (نزھۃ القاری شرح صحیح
بخاری ج1كتاب العلم ص 353)
(4)
بوڑھے آدمی کا دل:حضرت ابوہریرہ رضی
اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا
بوڑھے آدمی کا دل دو خصلتوں میں جوان ہوتا ہے۔(1) طُولُ الحَيَاةِ ،یعنی لمبی زندگی (2)وَكَسرَةُ المَالِ اور مال
کی کثرت۔ (شرح صحیح مسلم ج7کتاب البر والصلةوالادب ص120)
(5)
ایک دوسرے کو راضی کیے بغیر: روایت ہے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے راوی ہے
کہ اپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا دو شخص ایک دوسرے کو راضی کیے بغیر الگ نہ ہوں
گے۔
شرح حدیث:اثنان
سے مراد تاجر خریددار ہیں یعنی ایجاب و قبول کے بعد بھی تاجر و خریدار ایک دوسرے
کو چیز و قیمت سے مطمئن کر کے وہاں سے ہٹیں دھوکہ دے کر بھاگنے کی کوشش نہ کریں۔(مرآةالمناجيح
شرح مشكاة المصابيح جلد4حديث نمبر2805)