محمد طلحٰہ خان عطاری
(درجہ ثالثہ جامعۃ المدینہ فیضان خلفائے
راشدین راولپنڈی،پاکستان)
اسلامی سال کے ہر مہینے کی اپنی اپنی خصوصیات ہیں اور
بالخصوص رمضان المبارک کی بے شمار خصوصیات ہیں کہ یہ وہ مہینہ ہے جو تمام اسلامی
مہینوں کا سردار ہے۔ یہ وہ مہینہ ہے جس کا ذکر قرآن مجید میں ہے، اس کے علاوہ کسی
اسلامی ماہ کا ذکر نہیں۔ اسی طرح اور بہت سی خصوصیات اللہ پاک نے رمضان المبارک کو
عطا کیں۔ رمضان المبارک کی بے شمار خصوصیات میں سے پانچ منفرد خصوصیات کا ذکر کیا
جاتا ہے:
(1)قرآن مجید : اللہ پاک فرماتا ہے: شَهْرُ رَمَضَانَ الَّذِیْۤ
اُنْزِلَ فِیْهِ الْقُرْاٰنُ ترجمۂ
کنزالایمان : رمضان کا مہینہ جس میں قرآن اترا۔(پ 2،البقرہ:185) یعنی رمضان المبارک کو یہ خصوصیت حاصل ہے کہ اس مہینے میں قرآن مجید آسمانِ
دنیا پر اترا۔
(2)لیلۃ القدر : اللہ پاک کا فرمان ہے: اِنَّاۤ اَنْزَلْنٰهُ فِیْ لَیْلَةِ
الْقَدْرِۚۖ(۱) ترجمۂ کنزالایمان : بے شک ہم نے اسے شب قدر میں اتارا۔(پ 30،قدر :1)چونکہ قرآن مجید رمضان میں نازل ہوا اور شب قدر میں نازل
ہوا تو معلوم ہوا کہ شب قدر رمضان المبارک کے مہینے میں ہے اور یہ رات اتنی اعلٰی
ہے کہ اللہ پاک فرماتا ہے :لَیْلَةُ الْقَدْرِ ﳔ خَیْرٌ مِّنْ اَلْفِ شَهْرٍؕؔ(۳)ترجمۂ کنزالایمان : شب قدر ہزار مہینوں سے بہتر ۔(پ 30،قدر :3)
(3)حکمت والے کاموں کی تقسیم :اللہ پاک فرماتا ہے:فِیْهَا یُفْرَقُ كُلُّ اَمْرٍ حَكِیْمٍۙ(۴)ترجمہ کنزالعرفان :اس رات میں ہر حکمت والا کام بانٹ دیا
جاتا ہے (پ 25 ، دخان :4)مفسرین نے فرمایا اس رات سے مراد شب قدر ہے یعنی رمضان کا
مہینہ وہ مہینہ ہے جس میں ایک رات ایسی ہے کہ اس رات میں سال بھر کے تمام حکمت
والے کام جیسے موت وحیات ، رزق وغیرہ کے احکام فرشتوں میں بانٹ دیئے جاتے ہیں۔
(4)شیاطین کا قید ہونا : حضور نبی کریم صلَّی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمان ہے کہ جب ماہ رمضان آتا ہے تو شیاطین
زنجیروں میں جکڑ دیے جاتے ہیں۔ (صحیح مسلم
، کتاب الصیام ، باب فضل شھر رمضان، حدیث: 1079، ص850) یہی وجہ ہے کہ باقی گیارہ
ماہ کے مقابلے رمضان المبارک میں مسلمان کثرت سے عبادت اور ریاضت کرتے ہیں۔
(5) عمرے کا ثواب حج کے برابر : حضور صلَّی اللہ علیہ
واٰلہٖ وسلَّم کا فرمان ہے کہ رمضان میں عمرہ کا ثواب حج کے برابر ہے۔(سنن
ابن ماجہ ، حدیث: 2993)بقیہ مہینوں میں عمرہ کرنے کا بلا شبہ بہت ثواب ہے لیکن جو
فضیلت رمضان کو حاصل ہے وہ کسی اور کو نہیں ۔ اسی لیے کوشش کرنی چاہیے کہ اس فضیلت
کو حاصل کرنے کے لیے جب بھی عمرہ کرنا ہو رمضان المبارک کے بابرکت مہینے میں کیا جائے
اور ساتھ صحیح العقیدہ عالمِ دین بھی ہو تو کیا ہی بات ہے۔
رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمان ہے
کہ محروم ہے وہ شخص جس نے رمضان کو پایا اس کی مغفرت نہ ہوئی کہ جب اس کی رمضان
میں مغفرت نہ ہوئی تو پھر کب ہوگی۔(معجم اوسط ، 5 /366 ، حدیث :7627)
لہذا ہمیں چاہیے کہ رمضان المبارک کے مہینے میں خصوصیت کے
ساتھ عبادات و ریاضات کا سلسلہ رکھیں،گناہوں سے بچیں، خوب صدقہ و خیرات کریں ،اور
مغفرت اور بخشش کی خلوصِ دل کے ساتھ دعائیں کریں،انشاء اللہ الکریم دنیا میں بھی
اللہ کی رحمتیں اور برکتیں حاصل ہوں گی اور آخرت میں بھی بیڑا پار ہو جائے گا۔اٰمین بجاہ النبی الامین صلَّی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم