اللہ پاک کا کروڑہا کروڑ احسان کہ اُس نے ہمیں ماہِ رمضان جیسی عظیم الشان
نعمت سے سرفراز فرمایا ہے۔ ماہِ رمضان کے فیضان کے کیا کہنے!اس کی ہر گھڑی رحمت
بھری ہے۔ رمضان المبارک میں ہر نیکی کا ثواب 70 گُنا یا اس سے بھی زیادہ ہے۔عرش
اُٹھانے والے فرشتے روزہ داروں کی دُعا پر آمین کہتے ہیں اور فرمانِ مصطفٰے کے
مطابق رمضان کے روزہ دار کے لیے مچھلیاں افطار تک دعائے مغفرت کرتی رہتی ہیں۔(الترغیب الترھیب ج،2 صفحہ 55،حدیث 6) اللہ پاک کے آخری نبی صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کا فرمانِ عالیشان ہے:اگر بندوں کو معلوم ہوتا کہ رمضان کیا
ہے تو میری امّت تمنَّا کرتی کہ کاش! پورا سال رَمَضان ہی ہو۔(ابنِ خزیمہ،ج 3،ص 190،حدیث 1886) ماہِ رمضان المبارک کی بے شمار خصوصیات ہیں جن میں سے پانچ یہاں
ذکر کی جاتی ہیں:1۔نزولِ قرآن:ماہِ رمضان کی ایک خصوصِیَّت یہ ہے کہ اللہ پاک نے
اس میں قرآنِ پاک نازل فرمایا ہے۔ چنانچہ پارہ 2 سورۃ البقرہ آیت 185 میں اللہ پاک
ارشاد فرماتا ہے:شَهْرُ رَمَضَانَ الَّـذِىٓ
اُنْزِلَ فِيْهِ الْقُرْاٰنُ هُدًى لِّلنَّاسِ وَبَيِّنٰتٍ مِّنَ الْـهُـدٰى
وَالْفُرْقَانِ فَمَنْ شَهِدَ مِنْكُمُ الشَّهْرَ فَلْيَصُمْهُ وَمَنْ كَانَ
مَرِيْضًا اَوْ عَلٰى سَفَرٍ فَعِدَّةٌ مِّنْ اَيَّامٍ اُخَرَ يُرِيْدُ اللّٰهُ
بِكُمُ الْيُسْرَ وَلَا يُرِيْدُ بِكُمُ الْعُسْرَ وَلِتُكْمِلُوا الْعِدَّةَ
وَلِتُكَبِّرُوا اللّٰهَ عَلٰى مَا هَدٰكُمْ وَ لَعَلَّكُمْ تَشْكُـرُوْنَ0ترجمہ ٔکنزالایمان : رمضان المبارک کا مہینہ، جس میں قرآن
اُترا، لوگوں کے لیے ہدایت اور رہنمائی اور فیصلے کی روشن باتیں، تو تم میں جو کوئی
یہ مہینہ پائے ضرور اِس کے روزے رکھے اور جو بیمار یا سفر میں ہو، تو
اتنے روزے اور دنوں میں۔اللہ تم پر آسانی چاہتا ہے اور تم پر دشواری نہیں چاہتا
اور اس لیے کہ تم گنتی پوری کرو اور اللہ کی بڑائی بولو اِس پر کہ اُس نے تمہیں
ہدایت کی اور کہیں تم حق گزار ہو۔ 2۔ جمعہ کی ہر ہر گھڑی میں دس لاکھ کی مغفرت: حضرتِ عبداللہ ابنِ عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، پیارے آقا صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کا فرمان ہے:اللہ پاک ماہِ رمضان میں روزانہ افطار کے وقت
دس لاکھ ایسے گنہگاروں کو جہنم سے آزاد فرماتا ہے جن پر گناہوں کی وجہ سے جہنم
واجب ہو چکا تھا، نیز شبِ جمعہ اور روزِ جمعہ کی ہر ہر گھڑی میں ایسے دس دس لاکھ
گنہگاروں کو جہنم سے آزاد کیا جاتا ہے جو عذاب کے حق دار قرار دئیے جا چکے ہوتے ہیں۔(الفردوس بمأ ثور الخطاب جلد 3،ص 320،حدیث 4960) 3۔ تراویح:
الحمدللہ! رمضان المبارک میں جہاں ہمیں بے شمار نعمتیں مُیسَّر آتی ہیں انہیں میں
تراویح کی سُنَّت بھی شامل ہے اور سُنَّت کی عظمت کے کیا کہنے!اللہ پاک کے آخری نبی
صلی اللہُ
علیہ واٰلہٖ وسلم کا فرمان
ہے:جس نے میری سُنَّت سے محبت کی اس نے مجھ سے محبت کی اور جس نے مجھ سے محبت کی
وہ جنت میں میرے ساتھ ہو گا۔ چنانچہ ماہِ رمضان کی یہ خصوصیت ہے کہ اس میں ہمیں
تراویح جیسی عظیم سُنَّت پر عمل کرنے کا موقع ملتا ہے۔4۔لیلۃ القدر: بخاری شریف میں
ہے، فرمانِ مصطفٰے صلی اللہُ
علیہ واٰلہٖ وسلم :جس نے لیلۃ
القدر میں ایمان اور اخلاص کے ساتھ قیام کیا (یعنی نماز پڑھی) تو اس کے گزشتہ(صغیرہ) گناہ معاف کر دئیے جائیں گے۔5۔اعتکاف:رمضان المبارک میں ہمیں
جہاں بے شمار برکتیں حاصل ہوتی ہیں وہیں اعتکاف جیسی عظیم عبادت بھی نصیب ہوتی ہے۔
ہمارے پیارے آقا صلی اللہُ
علیہ واٰلہٖ وسلم نے ماہِ
رمضان کا پورا مہینا بھی اعتکاف فرمایا ہے اور آخری دس دن کا بہت زیادہ اہتمام
فرماتے۔اللہ پاک ہمیں ماہِ رمضان کی خصوصیت سے برکتوں سے مالا مال فرمائے اور ہمیں خوب عبادت کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین