3۔مؤلف: محمد دانش عطاری
( درجہ ثانیہ جامعۃ المدینہ فیضان بُخاری موسیٰ لین کراچی )
مخصوص
جانور کو مخصوص دن میں بہ نیت تقرب ذبح
کرنا قربانی ہے قربانی حضرت ابراہیم علیہ السلام کی سنت ہے جو اس امت کے لیے باقی
رکھی گئی۔(بہار شریعت حصہ 15 ص 329)
قربانی کے دینی فضائل و برکات کے ساتھ ساتھ
متعدد دنیاوی فوائد بھی ہیں، چند فوائد ذیل میں مذکور ہیں:
1۔ مویشی مالکان:
بلا شبہ ہزاروں قربانی کے جانور بیچنے والے
افراد کی تعداد ایسی ہے جو سارا سال جانور پالتے ہیں اور قربانی کے موسم میں فروخت
کرنے آتے ہیں جس سے ان کے سارے سال کے اخراجات نکل آتے ہیں، یہی ایک سیزن ان کی
کمائی کا ہوتا ہے۔جس کے ذریعے وہ سارے سال کا خرچ نکالتے ہیں۔
2۔غریب اور گوشت:
غریب
افراد اور سفید پوش طبقہ کی ایک بڑی تعداد ایسی ہے جو سارا سال گوشت خرید کر نہیں
کھا پاتے لیکن قربانی کی برکت سے یہ حضرات بھی گوشت کی نعمت سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔
3۔ کھالیں اور دینی ادارے :
کئی فلاحی، دینی ادارے و مدارس ایسے ہیں جن کا
کوئی باقاعدہ ذریعہ معاش (Source of income)
نہیں ہوتا ۔ یہ ادارے قربانی کی کھالیں وغیرہ جمع کر کے اپنی دینی و فلاحی خدمات
سر انجام دیتے ہیں۔
4۔ کھالیں اور صنعتیں :
اب یہی ادارے و مدارس وغیرہ ان فیکٹریوں اور
صنعتوں کو یہ کھالیں بیچتے ہیں جس سے مختلف قسم کی مصنوعات و ملبوسات تیار کیے
جاتے ہیں ۔یوں مدارس اور صنعت دونوں کا فائدہ ہوجاتا ہے۔
5۔ غریب طبقہ:
قربانی سے غریب طبقہ کو بہت زیادہ فائدہ ہوتا
ہے،وہ اس طرح کہ جانور خریدنا،اسے گھر تک لانا،اس کے چارے پانی کا بندوبست،اس کی
قربانی کی اجرت،ان تمام مرحلوں میں اکثر غریب ہی ہوتے ہیں جس سے ان کے بھی گھر کا
چولہا جلتا رہتا ہے۔
اللہ تعالی ہمیں خلوص نیت سے قربانی کی توفیق
عطا فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النّبیِّ الْاَمِیْن
صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم