حدیث مبارکہ:
آقا علیہ الصلوۃ والسلام نے اِرشاد فرمایا:"قربانی
کرنے والے کو قربانی کے جانور کے ہر بال کے بدلے میں ایک نیکی ملتی ہے۔"(ترمذی، جلد
3، صفحہ 162، حدیث مبارکہ1498)
حدیث مبارکہ:
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا بیان ہے کہ رسولِ کریم صلی
اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"کہ بقرعید کی 10 تاریخ کو کوئی نیک عمل اللہ کے
نزدیک قربانی کا خون بہانے سے بڑھ کر محبوب اور پسندیدہ نہیں اور قیامت کے دن
قربانی کرنے والا اپنے جانور کے بالوں سینگوں اور کھروں کو لے کر آئے گا، نیز
فرمایا:کہ قربانی کا خون زمین پر گرنے سے پہلے اللہ پاک کے نزدیک شرفِ قبولیت حاصل
کرلیتا ہے، لہٰذا تم خُوش دلی کے ساتھ قربانی
کیا کرو۔"( ترمذی شریف)
چنانچہ قربانی کے جانور کا پہلا قطرہ گرتے ہی قربانی کرنے
والے کی مغفرت ہوجاتی ہے۔
قربانی پر مال خرچ کرنا افضل ہے:
حضرت ابنِ عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ سرکارِ دو
عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے اِرشاد فرمایا:"عید کے دن قربانی کا جانور خریدنے
کے لئے پیسے خرچ کرنا، اللہ پاک کے یہاں
اور چیزوں میں خرچ کرنے سے زیادہ افضل ہے۔"(طبرانی)
حدیث مبارکہ:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"جو
روپیہ عید کے دن قربانی میں خرچ کیا
گیا، اُس سے زیادہ کوئی روپیہ پیارا نہیں۔"(المعجم الکبیر)
حدیثِ مبارکہ:
فرمانِ مصطفے صلی اللہ علیہ وسلم: "قربانی کے دن آدمی
کا کوئی عمل خون بہانے سے زیادہ افضل نہیں، مگر جب کہ وہ عمل صلہ رحمی کرنا ہو۔"(المعجم الکبیر، حدیث نمبر 10948،
ج11، ص 27)